Inquilab Logo

آپ کا اخلاق رشتوں کو مضبوط اور پائیدار بنا سکتا ہے

Updated: September 21, 2022, 11:51 AM IST | Rehana Qadri | Mumbai

چونکہ خواتین پر خاندان کو جوڑ کر رکھنے کی ذمہ داری ہوتی ہیں اس لئے ان میں حسن ِ اخلاق کا ہونا ضروری ہے۔ حسن ِ اخلاق کیلئے لازمی ہے کہ آپ دوسروں کی اہمیت کا پورا پورا لحاظ کریں۔ آپ کے حسن اخلاق سے آپ کے عزیزوں اور آپ کی خوبیوں کا اعتراف کرنے والوں کا دائرہ وسیع ہو جاتا ہے

Personality also improves with good manners.Picture:INN
حسن ِ اخلاق سے شخصیت میں بھی نکھار آتا ہے اور لوگ عزت و احترام کی نگاہ سے بھی دیکھتے ہیں ۔ تصویر:آئی این این

اچھے اخلاق سے مراد عادات اور کردار کے وہ پہلو اور وہ شعبے ہیں جو انسان کو فضیلت عطا کرتے ہیں اور جن کی بنا پر انسان کو اشرف المخلوقات ہونے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ اچھے اخلاق میں بہت ساری خوبیاں شامل ہوتی ہیں۔ مثلاً ذہانت، ایفائے عہد، سچائی، عدل و انصاف اور ایثار وغیرہ۔ یہ وہ خوبیاں ہیں جنہیں اسلام نے اپنانے کا حکم دیا ہے اور جن کے اختیار کرنے اور اُن پر عمل کرنے سے انسان اللہ اور اللہ والوں کے رنگ میں رنگ جاتا ہے۔ ہر انسان میں اچھے اخلاق کا ہونا بہت ضروری ہے۔ انسان اِن وصف کی وجہ ہی سے انسانیت کی معراج پر پہنچ سکتا ہے۔ انسان کی ذاتی خوبیوں میں سے بڑی خوبی اعلیٰ اخلاق ہے، ایسے شخص کو سب ہی پسند کرتے ہیں۔دوسروں کے ساتھ پیار، ہمدردی، خلوص اور محبّت سے پیش آئے اور اُن کی قدر کرے، اُسے اچھے اخلاق کا مالک کہا جاتا ہے۔ انسان کو چاہئے کہ وہ اپنی انا کے خول سے باہر نکل کر سب کے ساتھ عاجزی و انکساری اور نرمی سے پیش آئے۔ دل سے تعصب اور نفرت جیسے منفی جذبوں کو نکال کر سب کے کام آنا ہی بہادری ہے۔ بااخلاق لوگ تو دوسروں کی خدمت کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور اللہ بھی ایسے لوگوں کو پسند کرتا ہے۔ انسان کی پہچان اچھا لباس نہیں بلکہ اُس کا اخلاق اور اُس کا ایمان ہے۔ سادہ زندگی اور پاکیزہ اخلاق عزت اور عمر بڑھاتے ہیں سب سے اخلاق اور نرمی سے بات کریں کیونکہ انسان پر سب سے زیادہ مصیبتیں اُس کی اپنی زبان سے آتی ہیں۔ دل میں اترنے کیلئے سیڑھیوں کی نہیں بلکہ اچھے اخلاق کی ضرورت ہوتی ہے۔ آدمی اپنے اچھے اخلاق کی وجہ سے اُن لوگوں کا مرتبہ پا لیتا ہے جو راتوں کو عبادت کرتے ہیں اور دن کو روزے رکھتے ہیں۔ دُنیا کے ہر میدان میں ہار جیت ہوتی ہے لیکن اخلاق میں کبھی ہار اور تکبر میں کبھی جیت نہیں ہوتی ہے۔ رب کو عبادت سے اور اُس کی مخلوق کو اپنے اخلاق سے راضی کریں، دنیا اور آخرت دونوں میں آپ خوش رہیں گے۔ اختلافات سے صبر کرنا اور دوسروں کو برداشت کرنا ہی اخلاق ہے۔ اخلاق وہ چیز ہے جس کی کوئی قیمت نہیں دینی پڑتی ہے اس سے ہر چیز کو خریدا جاسکتا ہے۔ خوبصورتی کی کمی کو اخلاق پورا کرسکتا ہے مگر اخلاق کی کمی کو خوبصورتی پورا نہیں کرسکتی۔ خوش اخلاق لوگوں سے خوش اخلاقی سے پیش آنا کمال نہیں بلکہ بداخلاق لوگوں سے خوش اخلاقی سے پیش آنا ہی کمال ہے۔ جب یقین کی پختگی اور اخلاق کا حسن انسان میں آجائے تو ایک ہی وقت میں خالق اور مخلوق، دونوں کا محبوب بن جاتا ہے اور جن کا اخلاق اچھا ہوتا ہے اُس سے مصافحہ کرنے والے زیادہ ہو جاتے ہیں۔ صرف پیسے اور دولت کا ہونا رزق نہیں ہے بلکہ نیک اولاد، اچھا اخلاق اور مخلص دوست بھی رزق میں شامل ہیں۔ اخلاق کا اصلی امتحان تعلق ختم ہونے کے بعد شروع ہوتا ہے۔ انسان اچھے اخلاق سے خوبصورت بنتا ہے، خوبصورتی سے نہیں۔ اچھے اخلاق کا سب سے بڑا مظہر ہمارا مسکراتا ہوا چہرہ ہے۔ آپ کو ہشاش بشاش دیکھنے والوں کے ہونٹوں پر شگفتگی پیدا ہونا لازمی ہے۔ مسکراتا ہوا چہرہ ہی نہیں بلکہ آپ کے باطن میں بھی شگفتگی کا ہونا بہت ضروری ہے۔ ہمدردی کا جذبہ بھی اپنے اندر رکھئے۔ دوسروں کے دکھ، درد میں شریک ہونے کی صلاحیت بھی اپنے اندر پیدا کریں، اس سے خلوص کا اظہار آپ کے چہرے سے خود بخود ظاہر ہو جائے گا۔ چونکہ خواتین پر خاندان کو جوڑ کر رکھنے کی ذمہ داری ہوتی ہیں اس لئے ان میں حسن ِ اخلاق کا ہونا ضروری ہے۔ حسن ِ اخلاق کے لئے لازمی ہے کہ آپ دوسروں کی اہمیت کا پورا پورا لحاظ کریں۔ آپ کے حسن اخلاق سے آپ کے عزیزوں اور آپ کی خوبیوں کا اعتراف کرنے والوں کا دائرہ وسیع ہو جاتا ہے۔ آپ کے اخلاق کا تقاضا یہ بھی ہے کہ آپ دوسروں کے مسائل حل کرنے میں ان کی مدد کریں۔ ان کے گھر والوں کی خیریت دریافت کریں۔ ان کے معاملات اور مشکلات کے بارے میں اپنے تجسس کا اظہار کریں۔ اس طرح ان کے دلوں میں یہ احساس پیدا ہوگا کہ آپ اُن کا اتنا خیال رکھتی ہیں ان کے معاملات میں دلچسپی لیتی ہیں۔ اپنی پریشانی کا تذکرہ، اپنی چیزوں کی تعریف اور اپنے گھریلو معاملات کی تفصیل دوسروں کے سامنے پیش کرنے سے احتراز کریں۔ اپنے اخلاق سنوارنے کے سلسلے میں ہر شخص خود بہتر راہیں تلاش کرسکتا ہے۔ حسنِ اخلاق سے غیر بھی اپنے ہو جاتے ہیں، رشتے مضبوط اور پائیدار ہوتے ہیں۔ ہماری شخصیت میں بھی نکھار آتا ہے اور لوگ ہمیں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ بااخلاق خواتین گھر کو نشانِ جنت بنا سکتی ہیں۔ لہٰذا ماؤں کو چاہئے کہ وہ بھی اپنے اخلاق بلند کرنے کیلئے پیار، محبت و خلوص اور ایثار کا جذبہ پیدا کریں اور اپنے بچوں کو بھی حسن اخلاق سے آگاہ کریں تاکہ آپ اور آپ کے بچے دوسروں کے دل میں جگہ پیدا کرسکیں اور دوسروں کا دل جیت سکیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK