سائنسی نظریات(تھیوریز) نے کائنات کو سمجھنے میں ہمیشہ ہماری مدد کی ہے مگر بعض نظریات کی صحیح توثیق اب تک نہیں ہوسکتی ہے۔ پڑھئے ایسے ہی ۶؍ سائنسی نظریات کے بارے میں۔ تمام تصاویر: آئی این این / یوٹیوب
EPAPER
Updated: Mar 15, 2024, 5:20 PM IST | Afzal Usmani
سائنسی نظریات(تھیوریز) نے کائنات کو سمجھنے میں ہمیشہ ہماری مدد کی ہے مگر بعض نظریات کی صحیح توثیق اب تک نہیں ہوسکتی ہے۔ پڑھئے ایسے ہی ۶؍ سائنسی نظریات کے بارے میں۔ تمام تصاویر: آئی این این / یوٹیوب
ایکپائروٹک یونیورس تھیوری( The Ekpyrotic Universe Theory): بگ بینگ تھیوری کا متبادل فراہم کرتے ہوئے، ایکپائروٹک یونیورس تھیوری بتاتی ہے کہ بگ بینگ کے برعکس ہماری کائنات دراصل دو کائناتیں ہیں جو ایک دوسرے سے ٹکرا گئیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس تصادم کا اثر ہماری کائنات کو ’ری سیٹ‘ کرنے کا تھا اور اس وقت کے بعد یہ بگ بینگ کی طرح پھیلنا شروع ہو گیا۔ تاہم، لامحدود طور پر پھیلنے کے بجائے، نظریہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ ایک دن کائنات سکڑنا شروع کر دے گی۔
وہائٹ ہول کا وجود(The Existence of White Holes): ہر کوئی بلیک ہولز کے بارے میں جانتا ہے کہ کس طرح ان کی بے پناہ کشش ثقل ان کے اردگرد کی ہر چیز بشمول روشنی کو بھی اپنی طرف کھینچ کر جذب کر لیتی ہے۔ نظریاتی طور پر وہائٹ ہول، بلیک ہول کے بالکل مخالف ہیں ۔ وہ مادے کواندر جذب کرنے کے بجائے باہر کی طرف پھینک دیتے ہیں۔ لیکن سائنسدانوں نے کبھی اس کا مشاہدہ نہیں کیا ہے۔ اس لئے یہ اب تک واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی وہائٹ ہول اور ورم ہول کا وجود ہے یا نہیں۔
فرمیز پیراڈوکس(The Fermi Paradox): خلائی مخلوق کی موجودگی سے وابستہ امکان اور اس امکان کے مشاہدتی انکار اور اس سے پیدا ہونے والے تضاد کو’ فرمی پیراڈاکس ‘کہا جاتا ہے۔ اس پیراڈوکس کو آسان الفاظ میں کہا جا سکتا ہے ’’اگر `وہ(خلائی مخلوق) ہیں تو کہاں ہیں ؟‘‘ اس کے جوابات میں درجنوں تاویلات دی گئی ہیں جیسے کہ وہ مخلوقات اپنی ہی ٹیکنالوجی سے خود ہی کو فنا کر بیٹھیں۔ وہ اور انکی ٹیکنالوجی ہمارے آس پاس موجود ہیں لیکن ہماری ٹیکنالوجی فی الحال اتنی ناقص ہے کہ ان کا ادراک نہیں کر سکتی وغیرہ۔
سمولیشن تھیوری(The Simulation Theory): اس تھیوری کے مطابق ہم سب شاید کسی دور دراز کہکشاں میں موجود اجنبی مخلوق کے ذریعہ تخلیق کردہ انتہائی طاقتورکمپیوٹر سمولیشن (کمپیوٹر پروگرام) میں رہ رہے ہیں، جو ہماری جسمانی سمجھ سے باہر کسی ہستی کی طرف سے ہدایت کی گئی ہے۔ اگرچہ یہ خیال کسی سائنس فکشن فلم کی طرح لگ سکتا ہے لیکن درحقیقت ایسے نامورطبیعیات داں ہیں جو نہ صرف یہ سمجھتے ہیں کہ سمولیشن تھیوری ممکن ہے، بلکہ وہ اسے ثابت کرنے کیلئے تجربات پر کام کر رہے ہیں جن میں ایس جیمز گیٹ کا نام قابل ذکر ہے۔
مینی ورلڈز تھیوری(The Many Worlds Theory): ملٹی ورس کے علاوہ مینی ورلڈ (Many worlds) کا نظریہ ان گنت دوسری کائناتوں کے وجود کیلئے قدرے مختلف وضاحت رکھتا ہے۔ ملٹی ورلڈزتھیوری کے مطابق جب بھی ہم کوئی فیصلہ کرتے ہیں، ایک نئی کائنات جنم لیتی ہے۔ لہٰذا بنیادی طور پر جب بھی آپ کو کوئی انتخاب کرنا ہوتا ہے، چاہے وہ کاغذ ہو یا پلاسٹک، کافی ہو یا چائے، ڈیبٹ ہو یا کریڈٹ، آپ بنیادی طور پر ایک نئی کائنات تخلیق کر رہے ہوتے ہیں۔ کئی سائنسداں اس نظریہ کو غلط اور غیر سائنسی سمجھتے ہیں۔
پینسپرمیا تھیوری(The Panspermia Theory): اس تھیوری کے مطابق زندگی مائیکروجنزمس یا پری بایوٹک مالیکیولز کی شکل میں ممکنہ طور پر پوری کائنات میں موجود ہو سکتی ہے اورسیاروں، چاند اورآسمانی اجسام میں تقسیم ہو سکتی ہے۔ یہ نظریہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ زندگی زمین پر آزادانہ طور پر وجود میں نہیں آئی ہو گی بلکہ خلا میں کسی اور جگہ سے یہاں منتقل ہوئی ہو گی۔ پینسپرمیا کے ۳؍ مختلف اقسام ہیں۔ صدیوں سےیہ خیال بحث کا موضوع رہا ہے۔ مگر اب لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس نظریہ کی حمایت کررہی ہے۔
پینسپرمیا تھیوری(The Panspermia Theory): اس تھیوری کے مطابق زندگی مائیکروجنزمس یا پری بایوٹک مالیکیولز کی شکل میں ممکنہ طور پر پوری کائنات میں موجود ہو سکتی ہے اورسیاروں، چاند اورآسمانی اجسام میں تقسیم ہو سکتی ہے۔ یہ نظریہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ زندگی زمین پر آزادانہ طور پر وجود میں نہیں آئی ہو گی بلکہ خلا میں کسی اور جگہ سے یہاں منتقل ہوئی ہو گی۔ پینسپرمیا کے ۳؍ مختلف اقسام ہیں۔ صدیوں سےیہ خیال بحث کا موضوع رہا ہے۔ مگر اب لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس نظریہ کی حمایت کررہی ہے۔