’ھِڈن پوٹینشیئل‘ نامی کتاب سے ۸؍سبق آموز باتیں جس سے آپ زندگی میں بہترین چیزیں حاصل کرسکتے ہیں اور اپنی شخصیت کو نکھارسکتے ہیں۔ تصویر :آئی این این
EPAPER
Updated: Dec 13, 2023, 5:45 PM IST | Tamanna Khan
’ھِڈن پوٹینشیئل‘ نامی کتاب سے ۸؍سبق آموز باتیں جس سے آپ زندگی میں بہترین چیزیں حاصل کرسکتے ہیں اور اپنی شخصیت کو نکھارسکتے ہیں۔ تصویر :آئی این این
کردارکواکثر شخصیت سمجھا جاتا ہے، حالانکہ یہ دونوں ہی مختلف ہیں۔ شخصیت میں آپ کے میلان کا عمل دخل ہوتا ہے، سوچ، احساس اور عمل کے لئے آپ فطری جبلتوں کا کیسے استعمال کرتے ہیں۔جبکہ کردار وہ استعداد ہے جو آپ کی جبلتوں پر اقدار کو ترجیح دیتی ہے۔ اسے یوں بھی سمجھا جاسکتا ہے،عام دن میں آپ کیسا ردعمل ظاہر کرتے ہیں اس سے آپ کی شخصیت کا پتہ چلتا ہے جبکہ مشکل دن میں آپ کے کردار کا پتہ چلتا ہے۔
بیشتر افراد تساہل کو کاہلی سے جوڑتے ہیں۔ ماہر ین نفسیات کا کہنا ہے کہ تساہل، ٹائم مینجمنٹ کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایموشن مینجمنٹ کامسئلہ ہے۔ جب آپ تساہل سے کام لیتے ہیں تو ایسا نہیں ہے کہ آپ کوشش سے صرف نظر کرتے ہیں۔ بلکہ آپ ایسا اسلئے کرتے ہیں تاکہ کسی کام کے سبب ہونیوالی ناخوشگوار کیفیت سے خود کو بچاسکیں۔ حالانکہ دیر سویر آپ کو یہ احساس ہوجاتا ہے کہ ایسا کرنا آپ کو اپنے مقصد اور ہدف تک نہیں پہنچائے گا۔
ہم کسی چیز کو سیکھنے کے متعلق سوچتے ہیں کہ یہ عمل بڑا آسان ہوتا ہے، بس ہم جو کچھ بھی سیکھنے کے متمنی ہیں، اسکے متعلق مطالعہ کریں، مشاہدہ کریں اور کوئی بھی علم سیکھ جائیں، اس کے بعد راحت ہی راحت ہے۔ ہمارے ذہن میں اس تعلق سے ترتیب یہ بنتی ہے کہ ’’علم ،آرام، مشق،ترقی‘‘ جبکہ معاملہ اسکے بالکل برعکس ہے۔ سیکھنے کاعمل درحقیقت اس ترتیب سے ہوتا ہے کہ’’علم، مشق، بے آرامی، اور زیادہ مشق ، ترقی ، راحت‘‘
اگر آپ اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کودریافت کرنا چاہتے ہیں، تومشکلات کا سامنا کریں، ’کمفرٹ زون‘ سے باہر نکلئے اور خود کو ’ڈِس کمفرٹ‘ حالات کا سامنا کروائیں، اس کو یوں سمجھ سکتے ہیں کہ اپنے آزمودہ طریقہ کار سے کام نہ کریں، کسی کام کیلئے آپ تیار ہیںیہ احساس ہونے سے پہلے ہی آپ میدان میں اترجائیں، غلطیوں سے نہ گھبرائیں ،اگر سیکھنا اور ترقی کرنا مقصود ہے تو غلطیاں کریں اور ان سے سبق حاصل کریں۔
اپنی کمیوں کو تسلیم کریں اور انہیں دور کرنے کی کوشش کریں۔ اگر آپ میں کچھ کمی ہے تو اس پر خود کو کوسنے،برابھلا کہنے کی ضرورت نہیں۔ خود کے تئیں رحمدل بنیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنی کمزوریوں اور کوتاہیوں پر توجہ نہ دیں۔آپ خود کا جائزہ لیتے رہیں، کمیوں کو نشان زد کریں اور انہیں دور کرنے کی کوشش کریں۔ یادرکھیں اپنی کمیوں اور خامیوں کو تسلیم کرنے اور انہیں دور کرنے سے ہی ترقی ملتی ہے۔
اگر آپ کسی چیز میں خودکو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو اس کے لئے اپنے کردار پر بھی محنت کیجئے، اسے مضبوط بنائیے۔ اقدار اور اخلاقیات کا پاس و لحاظ رکھیں۔ اصول پسندی کو اپنائیں۔ جذبات اور احساس کی قدر کرنے والے بنیں لیکن خود کو جذباتی نہ بنائیں۔ حقیقت پسندی سے کام لینے کی عادت ڈالیں۔ کردار کی بہتری صرف اوصاف و عادات تک ہی محدود نہیں ہوتی ، آپ کے اندر ذمہ داری اور فرض شناسی کا جذبہ بھی ہونا چاہئے۔
ناقد بننا یا مداح آسان ہے، اگر کچھ مشکل ہے تو وہ ہے رہبر یا استاد بننا۔ اسلئے آپ اپنے کوچ بنیں۔ ایک ناقد صرف آپ کی کمزوریاں ہی دیکھتا ہے اور آپ کی برائیوں کو ہی نشان زد کرتا ہے۔ جبکہ ایک مداح کو صرف آپ کی خوبیاں ہی نظر آتی ہیں اور وہ آپ کی کامیابی پر ہی شاداں ہوتا ہے۔ آپ کو اپنے لئے یہ دونوں ہی نہیں بننا ہے، بلکہ آپ کو اپنا کوچ بننا ہے جو آپ کی کمیاں، خوبیاں، صلاحیت دیکھے اور آپ کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے رہنمائی کرے۔
ہمیں لگتا ہے کہ غلطیوں سے پاک نتائج ہی کامیابی کا کھرامعیار ہے، درحقیقت ایسا نہیں ہے۔ مخفی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا مطلب بے عیب کام کرنا نہیں ہے ، بلکہ غلطیوں اور کمیوں کو جان لینا اور ان میں سے کون سی غلطی یا کمی قابل قبول ہوسکتی ہے،اس کا علم ہونا اہمیت رکھتا ہے۔ جتنا آپ نمو پاتے ہیں، اتنے ہی آپ بہتر ہوتے جاتے ہیں اور اسکے ساتھ یہ جان پاتے ہیں کہ کون سی کمیاں قابل قبول ہیں۔