انسانی سرگرمیاں زمین کا درجۂ حرارت بڑھا رہی ہیں اور یہ موسمی تبدیلیوں کی وجہ بن رہی ہیں۔ ہمارے ملک سمیت کئی خطوں میں شدید گرمی پڑ رہی ہے جبکہ متعدد جگہوں پر سیلابی صورتحال ہے۔ گرمی کی شدت کی اہم وجہ گلوبل وارمنگ (عالمی حدت) ہے جس کی کئی وجوہات ہیں۔ تصویر:آئی این این
گلوبل وارمنگ (عالمی حدت) کی وجوہات: (۱) گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج: درجنوں گرین ہاؤس گیسیں انسانی سرگرمیوں کے سبب فضا میں شامل ہوتی ہیں جن میں کاربن ڈائی آکسائیڈ، میتھین اور نائٹروس آکسائیڈ بہت زہریلی ہیں۔ یہ جب ہوا میں شامل ہوتی ہیں تو فضا میں کسی کمبل کی طرح چھا جاتی ہیں۔ زمین سے نکلنے والی گرمی فضا کے بالائی حصے میں جانے کے بجائے ان گیسوں کے نیچے ٹھہر جاتی ہے۔ یہ گیسیں گرمی جذب کر کے انہیں مختلف سمتوں میں چھوڑتی ہیں جس کا بڑا حصہ زمین کی طرف لوٹتا ہے اور یوں زمین پر گرمی بڑھ جاتی ہے۔
(۲) ایل نینو (El Nino): درجہ حرارت بڑھنے کی ایک اہم وجہ ایل نینو بھی ہے۔ جب سمندروں پر تیز ہوائیں چلتی ہیں تو سطح سمندر ان میں موجود ٹھنڈک جذب کرکے اسے نیچے یعنی لہروں کی جانب پہنچاتی ہے اور گرم ہوائیں باہر چھوڑتی ہے۔ اس عمل میں سطح سمندر گرم ہوجاتی ہے اور چاروں طرف گرم ہوائیں پھیلتی ہیں جن سے زمین کا درجہ حرارت بڑھنے لگتا ہے۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے جو ۱۲؍ سے ۱۸؍ ماہ تک جاری رہتا ہے اور ہر ۲؍ سے ۷؍ سال کے بعد ہوتا ہے۔
(۳) اینٹی سائیکلون سسٹم: سمندری طوفانوں سے نمٹنے کیلئے مختلف ممالک نے دنیا کے کئی حصوں میں اینٹی سائیکلون سسٹم نصب کر رکھے ہیں۔ نیچے دی ہوئی تصویر میں دائیں جانب سائیکلون آنے کا قدرتی عمل سمجھایا گیا ہے جبکہ بائیں جانب والی تصویر اینٹی سائیکلون سسٹم ظاہر کرتی ہے۔ آسان الفاظ میں یوں سمجھ لیجئے کہ اس سسٹم کے سبب سمندر کی طرف جانے والی زمینی ہوائیں وہاں سے آنے والی ٹھنڈی ہواؤں کو روکتی ہیں جس کے سبب زمین کا درجہ حرارت بڑھتا ہے۔
(۴) عمودی کرنیں، طویل دن: گرمیوں میں سورج کی کرنیں زمین پر عمودی پڑتی ہیں جس سے اس جگہ کا درجہ حرارت بڑھنے لگتا ہے جہاں کرنیں گر رہی ہوں۔ یہ زمین کی تپش میں اضافہ کرتی ہیں۔ اسی طرح گرمیوں میں دن طویل اور راتیں چھوٹی ہوجاتی ہیں، یعنی سورج زیادہ دیر تک چمکتا ہے۔ چونکہ دن کا دورانیہ بڑھ جاتا ہے اس لئے زمین کا ٹھنڈا ہونے کا دورانیہ کم ہوجاتا ہے۔ گرمی کی شدت میں اضافہ کرنے میں سورج کی عمودی کرنوں اور طویل دنوں کا بھی اہم کردار ہے۔
شدید گرمی کے اثرات: (۱) قحط: زیادہ درجہ حرارت نہ صرف نباتات بلکہ زمین کی نمی بھی جذب کر لیتا ہے۔ اس طرح زمین اور نباتات مکمل طور پر سوکھ جاتے ہیں اور پھر علاقے میں قحط پڑجاتا ہے۔
(۲) جنگل کی آگ: زیادہ گرمی جنگلات کے حصو ںمیں بجلی گرنے کی وجہ بنتی ہے۔ درجہ حرارت بڑھنے سے زمین کی نمی ختم ہوتی ہے تو بجلی سے آگ لگنے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔
(۳) سمندری طوفان: گرمی سمندری طوفانوں کا خطرہ کئی گنا بڑھا دیتی ہے۔ تحقیق کے مطابق سطح سمندر کا درجہ حرارت بڑھنے سے امسال زمین پر ۳۹؍ سمندری طوفان آئیں گے۔
(۴) انسانی صحت: بڑھتا درجہ حرارت انسانوں میں مختلف مسائل پیدا کر سکتے۔ امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کے سبب انسانی اموات کی شرح میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
بطور طالب علم آپ کیا کرسکتے ہیں؟ (۱) کچرا، کچرا پیٹی ہی میں ڈالیں۔ (۲) اساتذہ کے ساتھ مل کر اسکولی سطح پر درختوں کی کٹائی کے خلاف مہم چلائیں۔ (۳) شجرکاری کریں۔ اپنے گھروں اور اسکولوں میں پودے لگائیں۔ (۴) پلاسٹک کا استعمال بند کردیں۔ (۵) بازار کپڑے کا تھیلا لے کر جائیں۔ (۶) شمسی توانائی کے استعمال کی مہم چلائیں۔ (۷) بلاضرورت پنکھا یا لائٹ نہ چلائیں۔ (۸) پیپر کپ یا پلیٹس کا استعمال نہ کریں۔ (۹) کھانا پکاتے وقت گیس ضائع نہ کریں۔ (۱۰) پانی ضائع کرنے سے بچیں۔ (۱۱) مقامی سطح پر تیار ہونے والی اشیاء خریدیں۔ (۱۲) پلاسٹک کا بوتل استعمال نہ کریں۔