گزشتہ تین دنوں سے قومی راجدھانی کی فضا انتہائی خراب زمرے میں برقرارہے اوردرجہ حرارت بھی معمول سے ۲؍ گنا زیادہ ہے۔
EPAPER
Updated: November 11, 2024, 10:49 AM IST | New Delhi
گزشتہ تین دنوں سے قومی راجدھانی کی فضا انتہائی خراب زمرے میں برقرارہے اوردرجہ حرارت بھی معمول سے ۲؍ گنا زیادہ ہے۔
دہلی کی فضاانتہائی خراب زمرے میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ اتوار کوقومی راجدھانی کی فضا کا معیار۳۳۴؍ تک پہنچ گیا جوانتظامیہ اور شہریوں کیلئے تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ اس سے قبل سنیچر کو اے کیو آئی ۳۰۰؍ پر تھا۔ یہاں کی ہوا میں آلودگی والے ذرّات کی سطح ڈھائی گنا سے بھی زیادہ بنی ہوئی ہے۔ فضائی آلودگی کی وجہ سے اس بار سردی بھی دیر سے آنے کے آثار ہیں ۔ اس سے پہلے سنیچر کوایک وقت اے کیو آئی ۳۵۱؍تک پہنچ گیاتھا۔ دہلی میں اتوار کی شام اے کیو آئی ۳۳۵؍ رہا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق نومبرمیں اب تک درجہ حرارت معمول سے۲؍سے۳؍ ڈگری زیادہ ہے۔ یہ تبدیلی ٔ آب ہوا کا اثر ہے۔ دوسری طرف راجدھانی کے زیادہ تر علاقوں کا اے کیو آئی انتہائی خراب زمرے میں برقرار ہے۔ کم از کم ۸؍ موسمی مراکز نے جن میں آنند ویہار، اشوک ویہار، علی پور، بوانا، جہانگیرپوری، وزیر پور، روہنی اور آر کے پورم نے دہلی کی ہواکا معیار انتہائی خراب زمرے میں ریکارڈ کیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کودہلی کازیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ۳۲ء۶؍ ڈگری سلسیس رہا جومعمول سے ۲؍ڈگری زیادہ تھا ۔ دہلی میں صبح اور شام کے وقت فضا میں گہرا کہرا دیکھا جا رہا ہے۔ اس میں دھوئیں اور آلودگی کے ذرات بھی موجود ہیں۔ کہرے کے سبب حد نظر بھی متاثر ہو رہی ہے۔ دم گھٹنے والی ہوا کے سبب متعد د افراد سانس لینے میں دقت، ناک، آنکھ اور گلے میں جلن جیسی شکایتیں بھی کررہے ہیں۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق سنیچر کو دہلی کا اوسط اے کیو آئی۳۵۲؍پوانٹس پر رہا جبکہ ایک دن قبل جمعہ کو یہ اشاریہ ۳۸۰؍ تک بھی پہنچ گیاتھا۔ اگلے ۵؍ سے۶؍ دنوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم درجہ حرارت معمول سے۲؍ سے۳؍ ڈگری سلسیس تک زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ دہلی میں اچھے مانسون کے باوجود اس بار ٹھنڈ کی باقاعدہ آمد نہیں ہو سکی ہے۔ اکتوبر کا مہینہ دہلی میں ۷۳؍ سال میں سب سے زیادہ گرم رہا تھا۔ اب نومبر میں بھی گرمی کا احساس ہو رہا ہے۔