• Mon, 13 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

جنگ بندی معاہدے کا مسودہ تیار ہے، اسرائیل کے جواب کا انتظارہے: حماس

Updated: January 12, 2025, 8:31 PM IST | Inquilab News Network | Qatar

حماس کے ترجمان جہاد طحہ نے بتایا کہ غز ہ میں جنگ بندی معاہدے کے حتمی مسودے کوآخری شکل دے دی گئی ہے اور وہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے نمائندے کے دوحہ جانے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ معاہدے پر دستخط کے حتمی انتظامات کی منظوری دی جا سکے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

حماس کے ترجمان جہاد طحہ نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے حتمی مسودے کوآخری شکل دے دی گئی ہے اور وہ اس پر اسرائیلی فریق کے ردعمل کا انتظار کر رہے ہیں۔ طحہ نے العربیہ الجدید ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ثالثوں نے غزہ میں جنگ بندی مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدے کا مسودہ مکمل کر لیا ہے اور وہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے نمائندے کے دوحہ، قطر جانے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ معاہدے پر دستخط کے حتمی انتظامات کی منظوری دی جا سکے۔ قطر کے العربی ٹی وی نے حماس کے عہدیداروں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات اختتام کے قریب ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ جنگ بندی مذاکرات کا عمل مثبت انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اور آنے والے گھنٹے کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے اہم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں ان نکات اور مقامات پر اتفاق کیا گیا جن سے اسرائیل دستبردار ہوگا۔ اس کے مطابق پہلے مرحلے میں اسرائیل غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان سرحدی لائن رفح سرحدی گزرگاہ اور فلاڈلفی کوریڈور کے کچھ مقامات سے پیچھے ہٹ جائے گا۔ جنگ بندی کے ایک ہفتے بعد قیدیوں کو رہا کیا جائے گا اور اسرائیل کو طے شدہ علاقوں سے دستبردار ہونا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ کے ۱۵؍ ماہ: اسرائیل کو ۶۷؍ بلین ڈالر کا مالی خسارہ

رپورٹ کے مطابق ثالثی کرنے والے ممالک قطر، مصر اور امریکہ مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے جس میں جنگ بندی کی تفصیلات، اس پر عمل درآمد کی مدت اور اس کے نفاذ کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں تقریبا مکمل معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔ اخبار یدیوت احرونوت کی ایک رپورٹ کے مطابق سیاسی ذرائع کے حوالے سے اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی ۹۰؍فیصد تفصیلات پر اتفاق ہو چکا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ فریقین کے درمیان بنیادی اختلاف حماس کے اس مطالبے میں ہے کہ اسرائیل معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد کرے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK