تھانے جیل میں قید ملزمین نے اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے تھانے جیل میں بنیادی سہولت فراہم کرنے کے عوض بڑے پیمانےپر بد عنوانی کرنے اور رشوت لینے کا الزام لگاتے ہوئے ، دیگر بنیادی سہولتوں کے فقدان سے آگاہ کیا تھا اور اس ضمن میں مدد کی اپیل کی تھی
تھانے جیل۔ تصویر: آئی این این
تھانے جیل میں قید ملزمین نے اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے تھانے جیل میں بنیادی سہولت فراہم کرنے کے عوض بڑے پیمانےپر بد عنوانی کرنے اور رشوت لینے کا الزام لگاتے ہوئے ، دیگر بنیادی سہولتوں کے فقدان سے آگاہ کیا تھا اور اس ضمن میں مدد کی اپیل کی تھی ۔ تاہم کمیشن نے تھانے جیل سپرنٹنڈنٹ کو اس ضمن میں سخت ہدایت جاری کرتے ہوئے لگائے گئے الزامات سے متعلق جانچ کرنے اور اس تعلق سے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔
تھانے جیل میں قید ملزمین کے ذریعہ کمیشن کو روانہ کئے جانے والے مکتوب کے مطابق تھانے جیل میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر بد عنوانی جاری ہے ۔سہولت فراہم کرنے کے نام پر رشوت لی جاتی ہے ۔ یہی نہیں جیل میں صاف پانی فراہم نہ کرنے ، جیل میں گنجائش سے زائد قیدیوں کو رکھنے کی شکایت بھی کی گئی ہے ۔ جیل میں قید ملزم سدیوی شیٹی اور دیگر قیدیوں نے اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کو ای میل کے ذریعہ جیل میں جگہ کی قلت کے سبب سونے کیلئے بھی قیدیوں کو رشوت دینے کی شکایت کی ہے ۔ کمیشن نے اس بابت شنوائی کرتے ہوئے جہاں جیل انتظامیہ کو تھانے جیل میں قیدیوں کو رکھے جانے کی گنجائش ، بنیادی سہولتیں فراہم کرنے سے متعلق تفصیلات کے ساتھ انڈر ٹرائل اور سزا یافتہ ملزمین کی تعداد بھی واضح کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ساتھ ہی محکمہ داخلہ کو بھی جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔