ویڈیو پیغام میں مولانا نے فاشسٹ طاقتوں کو کمزور کرنے کیلئے ایم وی اے کے امیدوار کے حق میں ووٹ دینے کیلئے کہا۔
EPAPER
Updated: November 09, 2024, 9:50 AM IST | Mumbai
ویڈیو پیغام میں مولانا نے فاشسٹ طاقتوں کو کمزور کرنے کیلئے ایم وی اے کے امیدوار کے حق میں ووٹ دینے کیلئے کہا۔
اسمبلی انتخابات کے تعلق سے مولانا سجاد نعمانی نے ممبرا کوسہ کے عوام سے اپیل کی ہے کہ فاشسٹ طاقتوں کو کمزور کرنے کیلئے دوسرے فریق یعنی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے)کو ووٹ دیں۔‘‘سجاد نعمانی نے ایک ویڈیو پیغام میں اپنی رائے دی ہے ۔
ممبرا کوسہ کےعلمائے کرام کے ساتھ ایک میٹنگ بلائی تھی جس میں رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ کو بھی طلب کیا تھا۔ وہاں شکایتیں اور اس کی وضاحت ہونے کے بعد مولانا نے یہ ویڈیو پیغام جاری کیا ۔ اس پیغام کو بدھ کو ممبرا بائی پاس روڈ کے قریب واقع صفا مسجد میں ممبرا کوسہ کے علمائے کرام کی میٹنگ بلا کر سنایا گیاتھا۔ اس میٹنگ میں تقریباً ۱۵۰؍ علما کرام و ائمہ مساجد شریک ہوئے تھے۔تقریباً ۱۰؍منٹ طویل ویڈیو میں مولانا نے کہا کہ’’مہاوکاس اگھاڑی سے ہم پوری طرح مطمئن نہیں ہیںاور ہمیں ان سے بہت شکایتیں بھی ہیں اور مَیں یہ شکایتیں برابر اعلیٰ ترین قیادت تک پہنچارہا ہوں اور وہ اپنے نمائندے مجھے تک روزانہ بھیج رہے ہیں۔مرکزی ہائی کمان کے ایک نمائندہ نے بھی مجھے سے ملاقات کی ہے ان سے بھی مَیں نے سخت شکایتیں کیں۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ’’مجھے لگتاہے کہ اگر فاشسٹ طاقتوں کو شکست دے دی تو مہاراشٹر میں جو مہا وکاس اگھاڑی کی سرکار آئے گی تو ہم اور آپ مل کر اسے مجبور کریں گے کہ وہ انصاف سے کام لیں، زندگی کے ہر شعبے میں مسلمانوں کو ان کے دستوری حقوق دیں اور نہ صرف مسلمانوں کو بلکہ تمام کمزور مظلوم اور کمزور طبقات کو ان کے حقوق دیں۔‘‘
سجاد نعمانی نے کہا کہ ’’یہ بات ہم نائبین رسول ہلانے والوں کیلئے بھی بہت فکر کی بات ہے کہ سب سے زیادہ خودکشی کسان مہاراشٹر میں کر رہے ہیں۔ ہمیں ان کی بھی نمائندگی اور ترجمانی کرنی ہے۔ ان کو بھی ظلم سے چھٹکارہ دلانا ہے۔‘‘
انہوں نے کہاکہ’’موجودہ سرکار ہماری بات سنے گی اس کی کوئی امید نہیںلیکن آنے والی مہا وکاس اگھاڑی کی سرکار کو ہم اپنی بات سننے پر مجبور کر سکیں گے ۔ اس کی امید کی جاسکتی ہےبشرطیکہ ہم سب باہم مشورے سےاور ایک دوسرے پر اعتماد کرتے ہوئے آگے قدم بڑھائیں۔‘‘
مولانا کہتے ہیں کہ ’’ مَیں نے تو یہاں تک کوشش کی ہے کہ ممبرا کے علما کرام کو اپنے مقامی مہا وکاس اگھاڑی کے امیدوار سے خوش نہیں ہے بلکہ انہیںبہت شکایتیں ہیں۔ جب انہوںنے مجھے سے یہ بتایا تو مَیں نے ان سے کہاکہ یہ ان کاحق بھی ہے۔لہٰذا مَیں نےاس امید وار کو علما کے سامنے بلوایا اور کھلی ہوئی نشست منعقد ہوئی جس میں علما نےکھل کر شکایتیں بتائیں۔ بہت ہی خوشگوار ماحول میں تلخ موضوعات پر بات چیت جاری رہی۔اس دوران غلطیاں اور غلط فہمیاں بھی سامنے آئیں۔ اور یہ بات بھی سامنے آئی کہ اصل میں باہمی رابطہ کی بہت کمی ہے۔ اس امیدوار سے یہ کہا گیاکہ آپ کے آس پاس جو لوگ ہیں،وہ ملت کی صحیح نمائندگی نہیں کرتے، آپ کو صحیح نمائندوں کے ساتھ رابطہ رکھنا ہوگا۔لہٰذا ممبرا کوسہ علمائے کرام ان خطوط پر سوچیں ۔
مسجد صفا میں موجود مولانا عبدالوہاب قاسمی نے بتایاکہ’’ مقامی رکن اسمبلی سے غیر قانونی طریقے سے قبرستان شروع کرنے پر باز پرس کی گئی جس پر انہوں نے اسے قانونی قرار دینے والا لیٹر میونسپل کارپوریشن سے حاصل کر کے دکھا دیا۔ اسپتال کو بھی پوری صلاحیت کے ساتھ شروع نہ کرنے پر پوچھے گیااسے بھی انہوں نے جلدی ہی مکمل کرنے کایقین دلایا ہے۔‘‘