جس ہفتہ وصولی کے سبب سرپنچ کا قتل ہوا، اس ہفتہ وصولی کا کلیدی ملزم والمیک کراڈ قتل کا ملزم کیوں نہیں جبکہ قتل اسی کے آدمیوں نے کیا ہے جو ہفتہ لینے آئے تھے؟
EPAPER
Updated: January 12, 2025, 10:14 AM IST | Beed
جس ہفتہ وصولی کے سبب سرپنچ کا قتل ہوا، اس ہفتہ وصولی کا کلیدی ملزم والمیک کراڈ قتل کا ملزم کیوں نہیں جبکہ قتل اسی کے آدمیوں نے کیا ہے جو ہفتہ لینے آئے تھے؟
بیڑ ضلع کے مساجوگ گائوں کے سرپنچ سنتوش دیشمکھ کےقتل میں ملوث ہونےکے الزام میں گرفتار کئے گئے ۷؍ افرادپر پولیس نے مکوکا عائد کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ اپوزیشن لیڈران اور سماجی کارکنان شروع سے ان ملزمین کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ حالانکہ پولیس نے معاملے کے کلیدی ملزم والمیک کراڈ پر نہ مکوکا لگایا ہے، نہ اسےقتل کا ملزم بنایا ہے۔
یاد رہے کہ مکوکا یعنی مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کے تحت ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے جو کسی منظم طور پر کئے گئے جرم میں شامل ہوں۔ سنتوش دیشمکھ کا قتل اسی زمرے میں آتا ہے۔ لیکن حیران کن طور پر پولیس نے اس قتل میں ملوث، سدرشن گھولے، پرتیک گھولے، سدھیر سانگلے، وشنو چاٹے، مہیش کیدار، کرشنا آندھرے اور جے رام چاٹے، ان ۷؍ ملزمین پر تو مکوکا لگایا ہے لیکن ان کے سرغنہ والمیک کراڈ کو قتل کا ملزم تک نہیں بنایا۔ حالانکہ سنتوش دیشمکھ کا قتل ہوا ہی اسلئے تھا کہ والمیک کراڈ اور اسکے ساتھیوں نے سرکاری افسران سے ایک سرکاری پروجیکٹ کے معاملے میں رشوت (ہفتہ) مانگی تھی اور سنتوش نے اسکی مخالفت کی تھی۔ لوگ سوال کر رہے ہیں کہ اسی ہفتہ وصولی معاملے میں والمیک کراڈ جب کلیدی ملزم ہے تو اس کی وجہ سے ہونے والے قتل میں وہ ملزم کیوں نہیں ہے، جبکہ قتل کرنے والے اسی کے آدمی ہیں ؟ جن ملزمین پر مکوکا لگا یا گیا ہے ان میں سے ۶؍ پولیس کی تحویل میں ہیں جبکہ ایک کرشنا آندھرے فرار ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ ملک سے باہر جا چکا ہے۔ پولیس نے اس کی تلاش کیلئے ۲؍ ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ اس کے بینک اکائونٹ منجمد کر دیئے گئے ہیں۔ اس کے قریبی لوگوں سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔
سریش دھس کی جانب سے وزیراعلیٰ کو کریڈٹ
اس معاملے میں ملزمین کے خلاف زور وشور سے آواز اٹھانے والے بی جے پی رکن اسمبلی سریش دھس نے ملزمین پر مکوکا عائد کرنے کے پولیس کے فیصلے کا استقبال کیا ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے کیونکہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ سرکاری وکیل نے خود عدالت کی توجہ اس جانب مبذول کروائی تھی کہ ملزمین کا جرم سنگین ہے۔ انہوں نے منظم طریقے سے ایک شخص کا قتل کیا ہے۔ ا س لئے ان پر مکوکا عائد کیا جانا چاہئے۔ اس کے بعد ہی عدالت کی ہدایت پر پولیس نے ان ملزمین پر مکوکا عائد کیا ہے۔
سنتوش دیشمکھ کی بیٹی کا معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ
ادھر سنتوش دیشمکھ کی بیٹی ویبھوی دیشمکھ نے وزیر اعلیٰ سے گزارش کی ہے کہ پولیس ان کے والد کے قتل کے معاملے میں کیا کارروائی کر رہی ہے، اس تعلق سے انہیں معلومات فراہم کی جائے۔ ویبھوی کا کہنا ہے کہ ’’ تفتیش میں کیا ہو رہا ہے؟ تفتیش کہاں تک پہنچی ہے؟ ہمیں کچھ بھی معلوم نہیں ہے۔ ‘‘ ان کا کہنا ہے کہ ’’ میرے والد کو انتہائی بہیمانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا۔ اس بات کو ایک ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ پولیس تفتیش کر رہی ہے مگر اس تعلق سے ہمیں کوئی معلومات نہیں دی جا رہی ہے۔ سنتوش دیشمکھ قتل معاملے میں تفتیش کہاں تک پہنچی ہے یہ دیشمکھ خاندان کے علاوہ پورے مہاراشٹر کو معلوم ہونا چاہئے۔
قتل اور اس کی وجہ
یاد رہے کہ سنتوش دیشمکھ قتل معاملہ ہفتہ وصولی کے ایک واقعے سے شروع ہوتا ہے۔ بیڑ ضلع کے کیج تعلقے میں واقع مساجوگ گائوں میں پون چکی کا ایک پروجیکٹ شروع ہونےجا رہا ہے۔ ۶؍ دسمبر کو والمیک کراڈ کے ساتھی مساجوگ میں واقع اس پروجیکٹ کے دفتر میں جاتے ہیں اور سرکاری افسران کو دھمکاتے ہیں کہ یا تو اس پروجیکٹ کا کانٹریکٹ انہیں دیا جائے یا پھر ۲؍ کروڑ روپے ہفتہ دیا جائے۔ مبینہ طور پر وہ بتاتے ہیں کہ انہیں والمیک کراڈ نے بھیجا ہے۔ سنتوش دیشمکھ اور ان کے ساتھی وہاں پہنچتے ہیں اور ان لوگوں کو وہاں مارپیٹ کر بھگا دیتے ہیں۔ ۹؍ دسمبر کو سنتوش دیشمکھ کو اغوا کر لیا جاتا ہے اور چند گھنٹوں میں مار کر پھینک دیا جاتا ہے۔