• Tue, 07 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اولاد نے والدین کی دیکھ بھال سے انکار کیا تو جائیداد نہیں ملے گی: سپریم کورٹ

Updated: January 05, 2025, 7:59 PM IST | New Delhi

جائیداد اپنے نام کرانے کے بعد والدین کو بے یارو مددگار چھوڑدینے والی اولاد کو سپریم کورٹ کا انتباہ

Supreme Court. Photo: INN.
سپریم کورٹ۔ تصویر: آئی این این۔

بوڑھے والدین سے جائیداد اپنے نام کرانے کے بعد انہیں بے یار و مدد گار چھوڑدینے والی اولاد کے لئے محتاط ہونے کا وقت آگیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس حوالے سے تاریخی فیصلہ سنایا ہے کہ اگر کوئی ایسا کرتا ہوا پایاگیا تو اس سے جائیداد واپس لے لی جائے گی۔ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے سے یہ بات پوری طرح واضح ہو گئی ہے کہ عمر رسیدہ والدین کے اخراجات کو اولاد کو ہر حال میں برداشت کرنا ہو گا۔ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دینا بہت مہنگا پڑے گا۔ 

یہ بھی پڑھئے: منی پور فسادات میں ۳۶۰؍ گرجاگھر اور۷؍ہزار مکانات جلائے گئے: رپورٹ

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر بچے اپنے والدین کی دیکھ بھال کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو والدین نے انہیں جو جائیداد یا مہنگے مہنگے تحائف دئیے ہیں، بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور ویلفیئر سے متعلق ایکٹ کے تحت واپس لئے جاسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ معاملہ مدھیہ پردیش کا ہے جہاں ارمیلا دکشت نامی خاتون نے اپنے بیٹے سنیل دکشت پر الزام لگایا کہ اس نے جائیداد اپنے نام کرنے کے لئے ان کی دیکھ بھال کرنے کا وعدہ کرنے کے باوجود ایسا نہیں کیا۔ اس پرایم پی ہائی کورٹ نے تو بیٹے کے حق میں فیصلہ سنادیا تھا کہ اب جائیداد دوبارہ خاتون کے نام پر نہیں ہو سکتی لیکن سپریم کورٹ نے اس فیصلے کو پلٹتے ہوئےمتعلقہ ٹریبونل کو حکم دیا کہ وہ جائیداد کو واپس اپیل کنندہ خاتون کے نام پر کرنے اور بیٹے کو وہاں سے نکالنے کے احکامات جاری کرے اور اسے نافذ کروائے۔ ساتھ ہی یہ واضح کردیا کہ مذکورہ ایکٹ کے تحت معمر شہریوں کو یہ راحت فراہم کرنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کام ہے اور انہیں اسے صدق دل سے انجام دینا ہو گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK