امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام شمالی غزہ میں ضروری امداد پہنچانے کی راہ میں بدستور رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں جہاں خوراک، پانی اور طبی سہولیات کی قلت کے باعث لوگوں کو بقا کی جدوجہد کا سامنا ہے۔
EPAPER
Updated: January 12, 2025, 6:33 PM IST | Inquilab News Network | Gaza
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام شمالی غزہ میں ضروری امداد پہنچانے کی راہ میں بدستور رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں جہاں خوراک، پانی اور طبی سہولیات کی قلت کے باعث لوگوں کو بقا کی جدوجہد کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے غزہ کے تازہ ترین حالات سے متعلق’ `اوچا‘ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ نے غزہ کے ۲۱؍مقامات پر امداد پہنچانے کی منصوبہ بندی کی تھی تاہم ان میں سے صرف ۱۰؍مشن بھیجنے کی اجازت مل سکی۔ اسرائیل کے فوجی حکام نے سات امدادی کارروائیوں کو سرے سے ہی نامنظور کر دیا، تین کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی گئیں جبکہ سلامتی اور انتظام و انصرام کے مسائل کی وجہ سے ایک مشن منسوخ کرنا پڑا۔
’اوچا‘ نے علاقے میں ایندھن کی شدید قلت کے باعث ضروری خدمات کی فراہمی متاثر ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مواصلاتی رابطے مہیا کرنے والوں نے بتایا ہے کہ جنریٹر چلانے کے لیے ایندھن نہ ہونے کے باعث کل سے انہیں اپنی خدمات روکنا پڑیں گی۔
اسپتالوں تک عدم رسائی
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بتایا ہے کہ شمالی غزہ میں کسی حد تک فعال آخری طبی مرکز `العودہ اسپتال میں بھی ایندھن اور ضروری سازوسامان کی شدید قلت ہے۔ ادارہ ہسپتال کی ضروریات کا اندازہ لگانے اور گزشتہ دنوں غیرفعال ہو جانے والے کمال عدوان ہسپتال کے حالات جانے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم، سڑکوں کی تباہی اور اسرائیلی حکام کی جانب سے رسائی میں خاطرخواہ سہولیات نہ ملنے کے باعث ان جگہوں پر محفوظ انداز میں پہنچنا ممکن نہیں ہے۔ غزہ میں `ڈبلیو ایچ او کا عملہ راستوں کو قابل گزر بنانے اور العودہ اسپتال تک رسائی میں سہولت دینے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کے لیے کہہ رہا ہے۔
مسلح فلسطینیوں کے خلاف کارروائی
ادارے نے یہ بھی بتایا ہے کہ جینن پناہ گزین کیمپ میں فلسطینی سکیورٹی فورسز ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے مسلح فلسطینیوں کا پیچھا کر رہی ہیں۔ یہ کارروائی شروع ہونے کے بعد کیمپ تک رسائی انتہائی محدود ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کا اندازہ ہے کہ جینین کیمپ میں ۳۴۰۰؍لوگ مقیم ہیں جنہیں نہایت مشکل حالات کا سامنا ہے۔ ۲؍ ہزارسے زیادہ خاندان کیمپ سے نقل مکانی کر کے جینین شہر میں منتقل ہو چکے ہیں۔ `’اوچا‘ اپنے شراکت داروں کے تعاون سے اس کیمپ کے اندر اور باہر متاثرہ خاندانوں کی ضروریات پوری کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔