Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

۱۲؍ سالہ عبداللہ کا ’سائنسی کارنامہ‘، سائیکل کو بغیر پیڈل مارے بیٹری سے چلایا

Updated: March 02, 2025, 10:26 AM IST | Saadat Khan | Solapur

ہونہار طالب علم نے انعام میں ملی ہوئی سائیکل پر ۹؍ ہزار روپے خرچ کرکے سائنسی تجربہ کیا، سائیکل کو اب پیڈل کے علاوہ، سولار سسٹم اور بیٹری سے بھی چلایا جا سکتا ہے۔

Abdullah Imran on his bicycle with solar panels. Photo: INN.
عبداللہ عمران سولار پینل لگی ہوئی اپنی سائیکل پر۔ تصویر :آئی این این۔

ملک میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ بس انہیں پروان چڑھانے کی ضرورت ہے۔ شولا پور کے رہنے والے ۱۲؍ سالہ عبداللہ عمران منگل گیری نے اپنی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے سائیکل کو بیٹری اور سولار سسٹم سے چلا کر دکھادیا۔ اس کی سائیکل کسی اسکوٹر کی طرح بغیر پیڈل مارے چلنے لگتی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ۷؍ ویں میں زیر تعلیم اس ہونہار طالب علم کو یہ سائیکل تقریری مقابلے میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے پر انعام میں ملی تھی۔ 
شولاپور کےایم اے پانگل اینگلو اُردُو ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج آف آرٹس اینڈ سائنس میں زیر تعلیم عبداللہ عمران منگل گیری کا ذہن شروع سے اختراعی رہا ہے۔ وہ کچھ نہ کچھ تجربہ کرتا رہتا ہے۔ اسی شوق کا نتیجہ ہےکہ عبداللہ نے ۶؍ مہینوں کی متواترجدوجہد اور کوششوں کے بعد شمسی توانائی اور بیٹری سے چلنے والی سائيکل بنانے میں کامیابی حاصل کی۔ 
’’ بچپن سے اس کا ذہن اختراعی ہے ‘‘
عبداللہ کے والد عمران منگل گیری نے انقلاب کوبتایاکہ ’’میرے فرزند کوبچپن سے کسی مشینی سامان کو کھول کر اسے دوبارہ بنانےکا شوق رہا ہے۔ اس سے قبل اس نے شمسی توانائی اور بیٹر سے ائیرکولر بنانےکی بھی کوشش کی تھی لیکن اس میں پوری طرح کامیابی نہیں مل سکی تھی۔ ‘‘ وہ بتاتے ہیں کہ’’ گزشتہ دنوں شولاپورمیں اخلاقیات کے عنوان پر ضلعی سطح کاتقریری مقابلہ منعقدکیاگیاتھاجس میں عمدہ تقریر کرنے پراسے ۱۰؍ہزار روپے کی سائیکل انعام میں ملی تھی۔ عام بچوں کی طرح سائیکل چلانے کے بجائے اس نے سائیکل پر سائنسی تجربہ کر ڈالا۔ ‘‘ عمران منگل گیری کے مطابق ’’ سائیکل بغیر پیڈل مارے کیسے چلائی جائے، اس کی تحقیق کر کے سائیکل کو اس نے ٹوان ون ہائبریڈ سائیکل میں تبدیل کرنےکا کارنامہ انجام دیاہے۔ اس کیلئے اس نے سائیکل میں سولارپینل، بیٹری، وائس کنٹرولر، اسپیڈو میٹر، سینٹرل لاک سسٹم، جی پی ایس اور نیٹ ورک کنٹرولر وغیرہ کااستعمال کیاہے۔ ‘‘ ان کا کہنا ہے کہ ’’یہ سائیکل ۳؍مختلف طریقوں سے چلائی جاسکتی ہے۔ پیڈ ل مارنےکےعلاوہ بیٹری اور شمسی توانائی سے بھی سائیکل چلانےکا تجربہ کامیاب رہا۔ بیٹر ی سے ۲۵؍کلومیٹراور شمسی توانائی سے سارا دن سائیکل چلائی جا سکتی ہے۔ عبداللہ نےیہ سائيکل بنا کر ایک حیرت انگیز کارنامہ انجام دیا ہے۔ ‘‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ ’’ بیٹری اور شمسی توانائی سے سائیکل چلانےکیلئے جن سامان کی ضرورت تھی، ان کی خریداری پر ۹؍ہزار روپے خرچ ہوئے۔ عبداللہ اس سائيکل کو اور بھی کفایتی بنانے کی کوشش کررہاہے۔ ‘‘ عبداللہ عمران سے جب اس تعلق سے بات کی گئی تو اس نے اپنی کامیابی پر اللہ کاشکر ادا کرتے ہوئے کہاکہ’’مجھے نئی چیز ایجاد کرنےکا شوق ہے۔ اسی وجہ سے مجھے یہ کامیابی ملی ہے۔ گزشتہ ۶؍ مہینوں سے میں کوشش کر رہا تھا کہ بغیر پیڈ ل استعمال کئے سائیکل کیسے چلائی جائے؟ اللہ تعالیٰ نےمیری کوشش کو کامیابی میں بدل دیا۔ ‘‘ عبداللہ کے مطابق’’۳؍دن قبل میں نے پورے دن شمسی توانائی سے ۳۰؍کلومیٹر تک سائیکل چلائی، اس دوران کسی طرح کا کوئی مسئلہ نہیں ہوا جس سے میرے اعتماد میں اضافہ ہواہے۔ اب میں شمسی توانائی سے موٹرسائیکل چلانےکی کوشش کروں گا۔ میں چاہتاہوں کہ کچھ ایساکروں جس سے میرے ملک اورقوم کانام روشن ہو۔ ‘‘
اسکول کی جانب سے پذیرائی 
اس ہونہار طالب علم کی تخلیقی کاوش اور کامیاب تجربے پر اسکول کے پرنسپل ڈاکٹر ہارون رشید باغبان نے اسے مبارکباد پیش کرنےکےعلاوہ اسکول میں ایک تہنیتی پروگرام منعقدکرکے اس کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ انہوں نے انقلاب کوبتایاکہ ’’عبداللہ پڑھائی میں بھی بہت ذہین ہے۔ عصری تعلیم کے ساتھ ہمارے اسکول میں حفظ کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔ عبداللہ دونوں تعلیم حاصل کر رہا ہے۔ اس کی ہمہ جہت خوبیوں کو دیکھتےہوئے کہاجاسکتاہےکہ وہ بڑا ہوکر ایک کامیاب انسا ن بنے گا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK