ہندوستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے معاملے میں بڑا جھٹکا لگا ہے
EPAPER
Updated: May 25, 2023, 11:44 AM IST | New Delhi
ہندوستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے معاملے میں بڑا جھٹکا لگا ہے
ہندوستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے معاملے میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ مودی حکومت میں پہلی بار براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں بڑی کمی آئی ہے۔ ایف ڈی آئی میں۱۶؍ فیصد تک کی کمی آئی ہے۔ یہ انکشاف ریزرو بینک کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں ہوا ہے۔ ریزرو بینک کے اسٹیٹ آف دی اکانومی کے عنوان سے ایک مضمون میں بتایا گیا ہے کہ۳۱؍ مارچ۲۰۲۳ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران، مجموعی اندرونی ایف ڈی آئی میں۱۶؍فیصد سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔ ایف ڈی آئی کا یہ اعداد و شمار مالی سال ۲۲۔۲۰۲۱ء میں۸۴ء۸؍ بلین ڈالر تھا۔ مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء کے دوران یہ ۱۶ء۳؍ فیصد کم ہو کر ۷۱؍ بلین ڈالر پر آ گیا ہے۔ یہ ایک دہائی میں پہلی کمی ہے۔
بیرونی سرمایہ کاری بڑھ سکتی ہے
ریٹنگ ایجنسی کرسیل کے چیف اکانومسٹ ڈی کے جوشی کے مطابق ہندوستان جی ۲۰؍ میں سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کے طور پر ایف ڈی آئی کو راغب کرنے کیلئے اچھی پوزیشن میں ہے۔ ایسے میں حکومت کو عالمی سپلائی چین میں جاری تنوع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ ہندوستان کو گھریلو مینوفیکچرنگ سیکٹر میں زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنا چاہئے۔ ماضی میں ایک عالمی سرمایہ کاری رپورٹ نے خبردار کیا گیاتھا کہ ’’سرمایہ کاروں کی غیر یقینی صورتحال اور خطرے سے بچنا عالمی ایف ڈی آئی پر اہم دباؤ ڈال سکتا ہے۔‘‘ یہاں تک کہ اگر ہم خالص بنیاد پر دیکھیں تو ایف ڈی آئی۲۷ء۵؍ فیصد کم ہو کر ۲۸؍ بلین ڈالر پر آ گئی ہے۔ جنوری میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق۲۰۲۲ء میں چین میں ایف ڈی آئی کی آمد ۸؍فیصد اضافے سے۱۸۹؍ بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع تھی۔
ایف ڈی آئی میں کمی کیوں؟
اعداد و شمار کے مطابق جن شعبوں میں ایف ڈی آئی میں سب سے زیادہ کمی آئی ہے ان میں مینوفیکچرنگ، کمپیوٹر سروسیز اور کمیونیکیشن سروسیزشامل ہیں۔ اس عرصے کے دوران امریکہ، سوئزرلینڈ اور ماریشس سے ایف ڈی آئی میں کمی آئی ہے۔ مالی سال ۲۲۔۲۰۲۱ء میں خالص ایف ڈی آئی کا اعداد و شمار ۳۸ء۶؍ بلین ڈالر تھا جو پچھلے مالی سال میں کم ہو کر ۲۸؍ بلین ڈالر پر آ گیا۔