• Thu, 09 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

کمپنیوں میں ہزاروں ملازمتیں خطرہ میں

Updated: December 10, 2019, 11:08 AM IST | New Delhi

بی ایس این ایل پرمعاون کمپنیوں کا ۲۰؍ ہزار کروڑ روپے بقایا ادا نہ کرنے کی صورت میں ایک لاکھ ملازمین روزگار سے محروم ہوسکتے ہیں، ہونڈا نے اپنے ۲۵۰۰؍ مقامی ملازمین کو نکال دیا

(بی ایس این ا یل کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر پروین کمار پُروار۔ (پی ٹی آئی
(بی ایس این ا یل کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر پروین کمار پُروار۔ (پی ٹی آئی

 نئی دہلی(ایجنسی):مالی بحران کا سامنا کرنے والی سرکاری مواصلاتی کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) سے وابستہ ایک لاکھ ملامین کی نوکریاں خطرے میں ہیں۔ بتایاجارہا ہےکہ بی ایس ایل کو معاون خدمات فراہم کرنے والی کئی کمپنیوںکا بی ایس این ایل پر۲۰؍ ہزار کروڑروپے کا بقایا ہے جسے ادا کرنے کی پوزیشن میں بی ایس این ایل نہیںہے۔بی ایس این ایل نےسپورٹ سروس فراہم کرنے والی ان کمپنیوںکی بقایہ رقم ادا نہیںکی توان کمپنیوں کو اپنے ملازمین کی چھٹنی کرنےپر مجبور ہونا پڑےگا ۔ ان کمپنیوںسے لاکھوں لوگوںکاروزگار جڑا ہوا ہے اوریہ بی ایس این ایل کے ہی ما تحت آتی ہیں۔
 دوسری جانب پیمنٹ نہ ملنےسے وینڈرس بھی پریشان ہیں۔ پی ایچ ڈی چیمبرآف کامرس ٹیلی کام کمیٹی کے چیئرمین سندیپ اگروال نے بتایا کہ بینکوںنے وینڈروںپربقایہ چکانے کا دباؤ ڈالنا شروع کردیاہےلیکن انہیںبی ایس این ایل ادائیگی نہیں کررہا ہے۔وینڈروںنے بی ایس این ایل کے خلاف ۱۹؍نومبرکو احتجاج کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی ایس این ایل کی جانب سے وینڈروںکووقت پرادائیگی نہ کئے جانے سےبھی ہزاروں کو نوکریوں سے محروم ہونا پڑسکتا ہے۔
 دوسری جانب آٹوانڈسٹری کی معروف کمپنی ہونڈا کی جانب سے ۲؍ ہزار ۵۰۰؍ مقامی ملازمین کو نکالےجانے کی اطلاع ہے۔نئی دہلی میںہونڈا کمپنی نے اپنے ۲۵۰۰؍ مقامی ملازمین کی میعاد ختم کردی ہے۔یہ سبھی ملازمین کنٹریکٹ پرتھے ۔ کمپنی مینجمنٹ کے فیصلے سے ناراض ملازمین نے ہونڈا کے پلانٹ کے باہر جمع ہوکر احتجاج بھی کیا ہے۔ آٹو سیکٹر میںجاری مندی کواس ہونڈاکے ذریعے اٹھائے گئے اس قدم کا سبب قراردیاجارہا ہے۔اس سے قبل اگست میںبھی کمپنی نے پروڈکشن کم ہونے کے سبب ۷۰۰؍ مقامی ملازمین کو نکال دیا تھا ۔
  ادھرملک کی دوسری سب سے بڑی سافٹ ویئر کمپنی انفوسس بھی کارکردگی نہ دکھانے والے افسروںکے خلاف کارروائی کررہا ہے۔انفوسس نے مختلف لیول کے افسروںکے خلاف یہ کارروائی ہے۔ذرائع کے مطابق انفوسس نےمختلف عہدوں پر فائز ۱۰؍ہزار افسروںکی میعاد ختم کی ہےلیکن انفوسس کا کہنا ہےکہ میڈیا اعدادوشمار کو بڑھا چڑھا کر بتا رہا ہےجبکہ ایسا نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK