شادی کروانےکاجھانسہ دے کر فرضی چیٹنگ کے ذریعے خواتین کو ٹھگتے تھے۔
EPAPER
Updated: January 21, 2025, 3:58 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
شادی کروانےکاجھانسہ دے کر فرضی چیٹنگ کے ذریعے خواتین کو ٹھگتے تھے۔
شادی کروانے والی میٹریمونیل ویب سائٹ، چیٹنگ سائٹ اور فرضی کال سینٹر چلا کر دھوکہ دھڑی کرنے والے ایک گروہ کو ممبرا پولیس نے بے نقاب کیا ہے۔ الزام ہے کہ اس گروہ نے ۳۰؍سے زیادہ خواتین کو جھانسہ دے کر ان سے ۱۳؍ لاکھ ۶۸؍ ہزار روپے اینٹھ لئے ہیں۔ اس فریب دہی معاملے میں پولیس نے کلیدی ملزم اعجاز احمد امتیاز (۳۲) کو اترپردیش کے لکھنو سے جبکہ اس کے ساتھی کو بھوپال سے گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق کلیدی ملزم ہندی اور بھوجپوری میں چھوٹی فلمیں بناتا تھا۔ ان پر فحش فلمیں بنانے کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا۔ یہ اطلاع ڈپٹی پولیس کمشنر( ڈی سی پی ) (زون ایک) سبھاش بورسے نے پیر کو اپنے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں دی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ کال سینٹر سے ۹؍لیپ ٹاپ، ۲؍راؤٹر اور دیگر آلات ضبط کئے گئے ہیں۔
ڈی سی پی کے مطابق ملزمین کو جعلی کال سینٹر چلانے اور خواتین کو دھوکہ دینے کے لئے شادی سائٹس پر جعلی پروفائل بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اب تک۳۰؍ خواتین ان کا شکار ہو چکی ہیں، جن سے اندازاً ایک کروڑ روپے کا دھوکہ کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں ممبرا کے سینئر انسپکٹر انل شندے نے بتایا کہ ’’ ممبرا پولیس نے فرضی چیٹ سائٹ اور میٹریمونیل سائٹس چلانے کے بہانے خواتین کو پھنسانے کا کام کرنے والے شخص کو بھوپال سے گرفتار کیا تھا۔ وہ فرضی چیٹ کے ذریعے خواتین کو بے وقوف بناتا تھا اور ان سے۱۳؍لاکھ ۶۸؍ہزار روپے لے چکا تھا۔ ‘‘
ڈی سی پی کے بقول ملزمین نے ۱۲۰۰؍ مربع فٹ پر پھیلے ایک کمرے میں ویب سائٹ کے ذریعے فحش ویڈیوز کی شوٹنگ اور چیٹ کیلئے پلیٹ فارم بنایا تھا۔ ملزم اعجاز احمد امتیاز کو ۲۲؍ جنوری تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ ممبرا پولیس اسٹیشن سائبر سیل کے افسر پروین سرودے اور ان کی ٹیم معاملے کی مسلسل تحقیقات کر رہی ہے۔ سینئر افسر نے عوام سے درخواست کی ہے کہ اس طرح کی دھوکہ بازی پر پولیس کو اطلاع دیں۔