پمپری چنچوڑ میں ۳۶؍ سالہ شخص ہلاک جبکہ پونے شہر میں ۶۰؍ سالہ خاتون فوت، سانگلی اور کولہاپور کے بعد جلگائوں میں ایک مریض پایا گیا، انتظامیہ فوری طور پر مستعد۔
EPAPER
Updated: February 01, 2025, 4:47 PM IST | Agency/ Sharjeel Qureshi | Jalgaon
پمپری چنچوڑ میں ۳۶؍ سالہ شخص ہلاک جبکہ پونے شہر میں ۶۰؍ سالہ خاتون فوت، سانگلی اور کولہاپور کے بعد جلگائوں میں ایک مریض پایا گیا، انتظامیہ فوری طور پر مستعد۔
گولین بیرے سنڈروم (جی بی ایس )نامی بیماری کا اثر مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اس دوران پونے میں مزید ۲؍ مریضوں کی موت واقع ہو گئی ہے۔ اس طرح اس بیماری کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ۴؍ ہو گئی ہے۔ یہ چاروں اموات پونے ہی میں ہوئی ہیں۔ یاد رہے کہ پونے میں جمعرات کے روز بھی ۲؍ لوگوں کی موت ہوئی تھی جو پہلے ہی آئی سی یو میں تھے۔ اس دوران جلگائوں سے اطلاع ملی ہے کہ وہاں بھی جی بی ایس کا پہلا مریض سامنے آیا ہے جو کہ ایک ۴۵؍ سالہ خاتون ہے۔
پونےمیونسپل کارپوریشن کی حدود میں آنے والے ایک اسپتال میں ایک ۶۰؍ سالہ خاتون کی موت ہو گئی ہے۔ اس خاتون کا گزشتہ ۱۵؍ دنوں سے شہر کے مشہور ساسون اسپتال میں علاج جاری تھا۔ ضلع کے ناندیڑ نامی علاقے میں رہنے والی اس خاتون کو بلڈ پریشر کی شکایت تھی جس کے علاج کی خاطر اسے ایک نجی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ مگروہاں اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہو سکی بلکہ مزید خراب ہوتی جا رہی تھی۔ لہٰذا اسے ساسون اسپتال لایا گیا۔جمعہ کے روز خاتون کی موت واقع ہو گئی۔ اس طرح پونے میونسپل کارپوریشن کی حدود میں جی بی ایس کے سبب ہونے والی یہ تیسری موت ہے۔
اس کے علاوہ پونے ضلع کے پمپری چنچوڑ میں ایک ۳۶؍ سالہ شخص کی بھی جی بی ایس کے سبب موت ہوئی ہے۔ اس شخص کا گزشتہ ۲۱؍ جنوری سے اسپتال میں علاج جاری تھا۔ لیکن علاج کے دوران جمعہ کو اس کی موت ہو گئی۔ پمپری چنچوڑ میں اب تک ۱۳؍ مریض پائے گئے ہیں جن میں سے ۵؍ ٹھیک ہو چکے ہیں جبکہ ۸؍ کا علاج جاری تھا جن میں سے ایک کی جمعہ کو موت ہو گئی۔ اطلاع کے مطابق پمپری چنچوڑ میونسپل کارپوریشن کی حدود میں جی بی ایس کے سبب ہونے والی یہ پہلی موت ہے۔ کل ملاکر ریاست میں جی بی ایس کے سبب اب تک ۴؍ اموات ہو چکی ہیں۔ یہ چاروں اموات گزشتہ ۲؍ دنوں میں ہوئی ہیں۔ ۳؍ پونے شہر میں اور ایک پمپری چنچوڑ میں۔ جمعرات تک ریاست میں اس بیماری کے ۱۲۷؍ مریض پائے گئے تھے جو اب بڑھنے لگے ہیں۔
جلگائوں میں ۴۵؍ سالہ خاتون جی بی ایس متاثر
اس دوران جلگائوں سے خبر آئی ہے کہ ڈسٹرکٹ میڈیکل کالج میں زیر علاج ایک ۴۵؍ سالہ خاتون میں جی بی ایس کی علامتیں پائی گئی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ خاتون نے کوئی سفر نہیں کیا ہے جس سے اسے یہ بیماری لگنے کا خدشہ ہو۔متاثرہ خاتون کاماہر میڈیکل ٹیم کی نگرانی میں علاج جاری ہے۔ خاتون کو کمزوری،بدن درد، کندھے میں درد، کمر درد، چلنے پھرنے اور بیٹھنے میں اچانک دشواری محسوس ہونے کے بعد اسے جمعرات کی شام ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کروایا تھا۔ اس معاملے کے سامنے آتے ہی ضلع انتظامیہ حرکت میں آ گیا ہے ۔ اسپتال میں فوری طور پر انتظامات کئے گئے اور ایک ورک شاپ منعقد کیا گیا جس میں بیماری کے تعلق سے معلومات دی گئی۔
کولہاپور اور سانگلی میں بھی اثر
ایک روز قبل کولہاپور اور سانگلی میں بھی مجموعی طور پر ۸؍ مریض سامنے آئے تھے جن میں جی بی ایس کی علامتیں پائی گئی ہیں۔ ان میں سے ۲؍ کولہاپور میں پائے گئے ہیں اور بقیہ ۶؍ سانگلی میں۔ سانگلی میں پائے گئے ۶؍ مریضوں میں سے ایک کا تعلق شہر کے چنتا منی نگر سے ہے جبکہ باقی ۵؍ سانگلی دیہی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ چنتا منی نگر کے مریض نے حال ہی میں اجمیر اور آگرہ کا سفر کیا تھا۔ ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ یہ مرض اسے اسی سفر کے دوران لگا ہے۔ سانگلی ضلع انتظامیہ فوری طور پر حرکت میںآیا ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ گھبرائیں نہیں البتہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔