انجمن خیرالاسلام نے ان بچوں کی تعلیم وتربیت کی ذمہ داری اُٹھائی ہے اور انہیں مہاڈ میں واقع بورڈنگ میں داخل کیا ہے، ان میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔
EPAPER
Updated: February 01, 2025, 11:07 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
انجمن خیرالاسلام نے ان بچوں کی تعلیم وتربیت کی ذمہ داری اُٹھائی ہے اور انہیں مہاڈ میں واقع بورڈنگ میں داخل کیا ہے، ان میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔
منی پور میں گزشتہ ۲؍سال سے جاری تشددکی وجہ سے یہاں کے تقریباً ہر طبقے کی معاشی حالت دگرگوں ہے۔ منی پور کے جن علاقوں میں نسلی تشدد کا سلسلہ جاری ہے ،ان علاقوںمیں مسلمان برائے نام آبادہیں ، اس کے باوجو د فساد اور تشدد سے یہاں کے مسلمان بھی معاشی طور پر بری طرح متاثرہیں جس کی وجہ سے انہیں اپنی بنیادی ضروریات پوری کرنے میں بھی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اسی وجہ سے انجمن خیر الاسلام ٹرسٹ (اے کے آئی ) نے منی پور کے پریشان حال مسلمانوں کے ۲۹؍ بچوں (جن کی عمریں۱۰؍تا۱۴؍سال کے درمیان ہے) کی پڑھائی کا انتظام انجمن خیرالاسلام کی مہاڈ میں واقع بورڈنگ میں کیا ہے ۔ یہ سبھی بچے پڑھائی کے ساتھ کھیل کود میں بھی غیر معمولی صلاحیتو ںکے حامل ہیں ۔ حال ہی میں ہونے والے انٹراسکول مقابلوں میں ان بچوں نے عمدہ کارکردگی کامظاہرہ کر کے اس بورڈنگ اسکول کو اوّل انعام دلایا ہے ۔
انجمن خیرالاسلام اُردو ہائی اسکول اینڈ بورڈنگ ، چانڈوے ، تعلقہ مہاڈ ضلع رائے کے انچارج اسد عمران نے بتایا کہ ’’منی پور میں تشدد ، معاشی و سماجی بحران کے سبب والدین اپنے بچوںکی تعلیم و تربیت پر توجہ نہیں دے پا رہے ہیں ۔ایسے میںاے کے آئی کے جنرل سیکریٹری ہانی فرید احمدنے منی پور کے ۲۹؍ بچوںکو مہاڈ لاکر ان کی تعلیم وتربیت کا معقول انتظام کیا ہے ۔ ان بچوںکو منی پورسے مہاڈ لانے میں چرنی روڈ مسجد (ممبئی )کے امام صاحب کا بھی اہم رول ہے۔ انہوں نے ہی ہانی فرید احمد کوان بچوں کے تعلق سے اطلاع دی تھی۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ ان ۲۹؍ بچوں کا داخلہ ۱۳؍اگست ۲۰۲۴ءکو حکومت مہاراشٹر کے قواعد و ضوابط کے مطابق کیا گیا ہے۔‘‘
اطلاعات کے مطابق ابتدائی مراحل میں ان بچوں کو اُردو پڑھنے،لکھنے اور بولنے میں کافی دقت پیش آئی ، جس کی وجہ سے اسکول نے منی پور کے ایک نگراں کی تقرری کی ،جنہوں نے ان بچوں کو اُردو سکھانے میں بھر پورمدد کی۔ ان کا بیٹا بھی اسی اسکول میں زیرتعلیم ہے۔ اب منی پور کے بچے یہاں کے ماحول سے مانوس ہوگئے ہیں۔ اسدعمران نے یہ بھی بتایا کہ ان بچوں میں خداداد صلاحیتیں ہیں۔ پڑھائی کے علاوہ دیگر سرگرمیوں اور کھیل کود میں ان بچوں کی کارکردگی نمایاں رہی ہے۔ ان بچوں نے گزشتہ دنوں ہونے والے دینی پروگرام کے مقابلے میں امتیازی کامیابی حاصل کرنے کے علاوہ انٹر اسکول کھیل کود کے مقابلوں میں بھی زبردست پرفارمینس دیا جس سے ہمارے اسکول نے ۲؍ اہم مقابلوں میں اوّل مقام حاصل کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے جنرل سیکریٹری ہانی فرید احمد ان بچوں کی مجموعی کارکردگی سے کافی خوش اور مطمئن ہیں۔ آئندہ تعلیمی سال کی ابتداء پر امپھال سے مزید ۵۰؍ بچوں کو اس اسکول میں لانے کامنصوبہ بنا رہے ہیں۔