• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ریلو ے پٹریوں پر ۲۴؍ دن کے اندر ۳؍ حادثات سے خفیہ ایجنسیوں کو منظم سازش کا شبہ

Updated: September 12, 2024, 12:54 PM IST | Kanpur

کانپور میں کالندی ایکسپریس کو پٹری سے اتار کر ہزاروں افراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی سازش کرنے والے ملزمین کی تلاش تیز، اے ٹی ایس بھی سرگرم۔

Officers engaged in investigation at the accident site in Kanpur. Photo: PTI
کانپور میں جائے حادثہ پر تفتیش میں  مصروف افسران۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

ریلو ے پٹریوں پر۲۴؍ دن کے اندر ۳؍ حادثات سے خفیہ ایجنسیوں کو منظم سازش کا شبہ ہے۔ یاد رہےکہ کا لندی ایکسپر یس کے ایل پی جی سلنڈر سے ٹکرانے سے پہلے دو اور حادثات ہوچکے ہیں۔  
پچھلے۲۴؍ دنوں میں ریلوے پٹریوں پر ہونے والے   کے سلسلے وار  حادثات کا آپس میں  کوئی تعلق تونہیں ہے؟ اے ٹی ایس اس پہلو سے جانچ کررہی ہے۔ اے ٹی ایس کے سی او نے کانپور میں گزشتہ دنوں   ہونے والے ٹرین حادثے کے بارے میں تفصیل جمع کی۔ منگل کو اے ٹی ایس سی او کے برجیش کمار پولیس لائنز میں واقع ایس او جی آفس پہنچے۔ انہوں نے فرخ آباد ریلوے پٹری پر پیش آنے والے حادثے کے بارے میں ایس او جی اور سرویلانس انچارج سے معلومات لی۔ تینوں حادثات اندھیرے ہوئے۔ یادرہےکہپہلا حادثہ۱۶؍ اگست کورات ۲؍ بج کر ۳۵؍ منٹ پر ہوا جب جھانسی کانپور ریلوے روٹ پر سابرمتی پٹری سے اتر گئی تھی۔ دوسراحادثہ۲۶؍ اگست کا ہے جب۵؍ بج کر ۱۲؍ منٹ پر ضلع کے بھٹاسا اسٹیشن کے قریب خصوصی مسافر ٹرین کاس گنج فرخ آباد ایکسپریس کے سامنے لکڑی کا ایک بڑا ٹکڑا رکھا گیا تھا۔ تیسرا حادثہ۸؍ستمبر کو رات۸؍ بج کر۳۰؍ منٹ پر ہوا جب براج پور سے آگے موڈیری گاؤں میں کالندی ایکسپریس کے سامنے ایل پی جی سلنڈر رکھ دیا گیا۔ 
مرکزی تفتیشی ایجنسیوں نے کانپور میں کالندی ایکسپریس کو پٹری سے اتار کر ہزاروں افراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی سازش کرنے والے ملزمین کی تلاش تیز کردی ہے۔ چونکہ اے ٹی ایس اور کانپور پولیس کمشنریٹ کو ابتدائی تفتیش میں کوئی اہم سراغ نہیں ملا، اس لئےمرکزی ایجنسیاں ماضی میں ملک بھر میں پیش آنے والے اس طرح کے حادثات کی کڑیاں جوڑ رہی ہیں۔ ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ یہ منظم سازش کا نتیجہ ہیں۔ ان کا مقصد ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق پچھلے کچھ دنوں میں کانپور اور اس کے آس پاس ہونے والے اس طرح کے ۳؍ حادثات کے بعد مرکزی ایجنسیاں دوسری ریاستوں سے بھی معلومات جمع کررہی ہے۔ ان تمام  حاثات میں کوئی تعلق ہے اور کسی دہشت گرد تنظیم کے کردار کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی ماضی میں ایسےحادثات کے ملزمین سے بھی تفتیش کی جارہی ہے تاکہ ان سے کوئی اہم سراغ مل سکے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK