• Thu, 06 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پونے میں جی بی ایس کے ۳؍ نئے معاملات

Updated: February 06, 2025, 2:31 PM IST | Inquilab News Network/Agency | Pune

مشتبہ مریضوں کی کل تعداد۱۶۶؍پہنچی،جن میں ۵۲؍ صحت یاب ہوچکے جبکہ۶۱؍ آئی سی یو میں اور ۲۱؍ وینٹی لیٹر پر ہیں۔

Patients undergoing treatment in a hospital in Pune can be seen. Photo: INN
پونے کےایک اسپتال میںزیر علاج  مریض دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

شہرواطراف میں گلیئن بیری سنڈروم(جی بی ایس) متاثرین کی تعداد دھیرے دھیرے بڑھ رہی ہے۔ منگل کو ۳؍ نئے کیسیز سامنے آمنے کے بعد یہ تعداد ۱۶۶؍ ہوگئی ہے۔ جن میں اسپتال میں زیرعلاج۶۱؍ مریض آئی سی یومیں، ۲۱؍ وینٹی لیٹر پر ہیں۔ جبکہ  ۵۲؍ مریض صحت یاب ہوکر اسپتال سے رخصت ہوچکے ہیں۔ 
 مزید تفصیلات کے مطابق جی بی ایس متاثرین میں۳۳؍ مریض پونے میونسپل کارپوریشن حدود کے اور۸۶؍ مریض آس پاس کےگاؤں سے تعلق رکھتے ہیں۔ پمپری چنچوڑ میونسپل کارپوریشن کی حدود میں جی بی ایس متاثرین میں شہر کے ۲۰، دیہی علاقوں کے ۲۱؍ اور دیگر اضلاع کے ۸؍ مشتبہ مریض  شامل ہیں۔
 قابل ذکر ہے کہ جی بی ایس سے متاثر ہونے والوںمیں سب سے زیادہ ۳۵؍ایسے مریض ہیں جن کی عمریں ۲۰؍ سے ۲۹؍ سال ہے،جبکہ صفر سے ۹؍سال کی عمر کے ۲۴؍ مریض پائے گئے ہیں اور ۵۰؍سے ۵۹؍سال کی عمر کے ۲۵؍ مریض بھی ان میں شامل ہیں۔
سب سے زیادہ متاثرین۲۰؍ سے ۲۹؍سال کی عمر کےپائے گئے
پونے میں جی بی ایس کے اب تک ۱۶۶؍مریض پائے گئے ہیں، اچھی بات یہ ہے کہ صحت یابی کی شرح تیز ہے، مرتب کردہ اعداد وشمار کے مطابق جی بی ایس سے  متاثر ہونے والے ۶۶؍  مریض ایسے ہیں جن کی عمریں  ۲۰؍ سے ۲۹؍ سال ہے۔اس کے بعد ۲۵؍ ایسے مریض پائے گئے ہیں جن کی عمریں ۵۰؍ سے ۵۹؍ سال کے درمیان ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی ٹیمیں ریاستی محکمہ صحت کیساتھ مل کر کام کررہی ہیں
 مہاراشٹرمیں جی بی ایس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیوایچ او) نےبھی مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے سرویلیئنس میڈیکل آفیسر چیتن کھڑے نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ ڈبلیو ایچ او ریاست اور پونے ضلع انتظامیہ کے ساتھ تعاون کررہا ہے اور اس کی ٹیمیں طبی اہلکاروں کی تربیت و رہنمائی  کا کام کررہی ہیں تاکہ جی بی ایس متاثرین کی شناخت اور علاج کا کام آسان ہو۔
جی بی ایس کا کووڈ سے موازنہ گمراہ کن ہے: وزیرصحت امبیٹکر
 جی بی ایس کا کووڈ سے موازنہ کئے جانے اور اس مرض کے متعلق گمراہ کن افواہوں پر ریاستی وزیر صحت پرکاش ابیٹکر نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ منگل کو انہوں نے منترالیہ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’جی بی ایس اور کووڈ کا موازنہ کرنا اور مماثلث بتانا بالکل غلط ہے۔اس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔‘‘اس ضمن میں ریاستی محکمہ صحت عامہ کے سیکریٹری ڈاکٹر نپن ونائک نے کہا کہ’’جی بی ایس کا تعلق امیون سسٹم سے ہے، جبکہ کووڈ کا تعلق ایس آر اے ایس-سی او وی ۲؍ وائر س سے ہے، جی بی ایس متعدی نہیں ہے،یہ چھونے سے نہیں پھیلتا۔‘‘  انہوں  نے جی بی ایس کے باعث ہلاک ہونیوالے افراد کی آخری رسومات کے حوالے سے استفسار پر کہا کہ ’’ چونکہ یہ متعدی مرض نہیں ہے ، اس لئے ایسے افراد کی آخری رسومات کے لئے کوئی پروٹوکال نہیں ہے ‘‘
ریاستی وزیر صحت نے کہا کہ ریاستی حکومت نے پہلے ہی  یہ احکامات جاری کردئیے ہیں کہ جی بی ایس کے باعث ہونے والی اموات کا ریکارڈ رکھا جائے۔ انہوںنے یہ بھی بتایا کہ جے بی ایس کے معاملے میں مرکزی وزیرصحت جے پی نڈا کی صدارت میں اعلیٰ سطحی میٹنگ  منعقد کی گئی تھی ، جس میں انہوں نے ریاست ، بالخصوص پونے کی صورتحال سے واقفیت حاصل کی اور اس بیماری کے متعلق بیداری اور آگاہی پیدا کرنے کیلئے سرکاری انتظامیہ پر زور دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK