ممبئی اور ریاست کے تمام اضلاع کے نجی ہائی اسکولوں کے تقریباً ۳۵؍ ہزار شکشن سیوک گزشتہ ۲۰؍ سال سے تعلیمی خدمات پیش کر رہے ہیں لیکن ان کی تنخواہ صرف ۱۶؍ہزار روپے ہے جس کی وجہ سے ان میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
EPAPER
Updated: October 11, 2024, 12:15 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
ممبئی اور ریاست کے تمام اضلاع کے نجی ہائی اسکولوں کے تقریباً ۳۵؍ ہزار شکشن سیوک گزشتہ ۲۰؍ سال سے تعلیمی خدمات پیش کر رہے ہیں لیکن ان کی تنخواہ صرف ۱۶؍ہزار روپے ہے جس کی وجہ سے ان میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
ممبئی اور ریاست کے تمام اضلاع کے نجی ہائی اسکولوں کے تقریباً ۳۵؍ ہزار شکشن سیوک گزشتہ ۲۰؍ سال سے تعلیمی خدمات پیش کر رہے ہیں لیکن ان کی تنخواہ صرف ۱۶؍ہزار روپے ہے جس کی وجہ سے ان میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ اس معمولی تنخوا ہ پر انہیں کم ازکم ۳؍سال تک تعلیمی خدمات پیش کرنی ہے ۔ اس کےبعد ان کی تقرر ی ریگولر ٹیچر کے طورپر کی جاتی ہے۔ تنخواہ میں اضافہ نہ ہونے سے شکشن سیوکوں نے اس اسکیم کو منسوخ کرنے یا پھر ۳؍سال کی مدت کو ایک سال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ نے اس تعلق سے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوا ر اور ریاستی وزیر تعلیم دیپک کیسرکر سے تحریری اپیل کی ہے ۔اس بارےمیں دیئے گئے مکتوب میںگزشتہ ۲؍سال میں تقریباً ۱۹؍ ہزار شکشن سیوکوں کی بھرتی کی اطلاع دی گئی ہے ۔ یہ تمام شکشن سیوک ڈگری ہولڈر ہیں ۔ ٹی ای ٹی امتحان اساتذہ کیلئے مشکل ترین امتحان تصورکیا جاتا ہے ، ان سب نے یہ امتحان بھی پاس کیا ہے ۔ اس کے بعد انہیں شکشن سیوک کی ملازمت ملی ہے ۔ شکشن سیوک کیلئے ۳؍سال تک صرف ۱۶؍ ہزار روپے کی تنخواہ پر ملازمت کرنا لازمی ہے، جس سے شکشن سیوکوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔ مذکورہ ادارہ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار کے مطابق ’’ شکشن سیوکوں کے مقابلے آنگن واڑی کارکنان، پولیس پاٹل اور ہوم گارڈ کے ساتھ مختلف محکموں کے کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہوں میں حکومت نے دُگنا اضافہ کیا ہے۔ شکشن سیوکوں کی تنخوہ میں اضافہ نہیں کرنا ہے تو اس اسکیم کو منسوخ کر دیا جائے۔