وزارت امور صارفین کے اعداد و شمار کے مطابق مونگ پھلی کے تیل کی قیمت ۱۹۲؍ روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گئی ۔ سرسوں کے تیل کی قیمت۱۳۶؍ سے بڑھ کر۱۶۹؍ روپے فی لیٹر ہو گئی۔
EPAPER
Updated: February 17, 2025, 12:49 PM IST | Agency | New Delhi
وزارت امور صارفین کے اعداد و شمار کے مطابق مونگ پھلی کے تیل کی قیمت ۱۹۲؍ روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گئی ۔ سرسوں کے تیل کی قیمت۱۳۶؍ سے بڑھ کر۱۶۹؍ روپے فی لیٹر ہو گئی۔
خوردنی تیل کی قیمتیں ایک بار پھر تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ ایک سال میں ان کی قیمتوں میں۳۹؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اگر یہ رجحان جاری رہا تو خوردہ مہنگائی کی شرح جو گزشتہ ۳؍ ماہ سے تیزی سے گر رہی ہے ایک بار پھر پٹری سے اتر سکتی ہے۔ اس سے ترقی کو فروغ دینے اور ریپو ریٹ میں کمی کے آر بی آئی کے منصوبے کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
وزارت امور صارفین کے اعداد و شمار کے مطابق۱۴؍ فروری۲۰۲۴ء کو مونگ پھلی کے تیل کی قیمت ۱۹۰؍ روپے فی لیٹر تھی جو اب ۱۹۲؍ روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس دوران سرسوں کے تیل کی قیمت۱۳۶؍ روپے سے بڑھ کر۱۶۹؍ روپے فی لیٹر ہو گئی یعنی۲۴؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سبزیوں کے تیل کی قیمت ۲۱؍ فیصد بڑھ کر۱۵۱؍ روپے فی لیٹر ہو گئی ہے جو ایک سال پہلے۱۲۵؍ روپے فی لیٹر میں فروخت ہو رہی تھی۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سویا بین کا تیل بھی ۱۹؍ فیصد مہنگا ہو گیا ہے۔ اس کی قیمت ۱۲۲؍ روپے سے بڑھ کر۱۴۵؍ روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ سورج مکھی کا تیل ۲۷؍ فیصد مہنگا ہو گیا ہے۔ اس کی قیمت۱۲۳؍ روپے سے بڑھ کر۱۵۶؍ روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ پام آئل کی قیمتوں میں سب سے زیادہ۳۹؍ فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایک سال پہلے اس کی قیمت ۹۹؍ روپے فی لیٹر تھی لیکن اب یہ۱۳۷؍ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔
پام آئل کے روز مرہ استعمال کی اشیاء پر اثرات
پام آئل کی قیمت میں اضافے کا اثر روز مرہ استعمال کی اشیاء پر پڑا ہے۔ ایف ایم سی جی کمپنیاں اپنی مصنوعات جیسے صابن، شیمپو وغیرہ بنانے کیلئے پام آئل کا بڑے پیمانے پر استعمال کرتی ہیں۔ ایسے میں ان اشیاء کی مہنگائی کی شرح تیزی سے بڑھ جاتی ہے۔ حال ہی میں ایف ایم سی جی کمپنیوں نے بھی اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔
آلو اور پیاز بھی مہنگے ہو گئے
گزشتہ ایک سال کے دوران آلو اور پیاز بھی مہنگے ہو گئے ہیں۔ تاہم دیگر سبزیاں اس وقت کافی سستی ہیں۔ ایک سال پہلے آلو ۲۲؍ روپے فی کلو فروخت ہو رہا تھا جو کہ اب ۲۵؍ روپے فی کلو سے زیادہ ہے۔ اسی طرح پیاز کی قیمت بھی ۳۲؍ روپے سے بڑھ کر۳۶؍ روپے فی کلو ہوگئی ہے۔ تاہم خوردہ بازاروں میں ان کی قیمتیں اس سے بھی زیادہ ہیں۔ دوسری جانب تھوک میں ٹماٹر کی قیمت اب ۳؍ روپے فی کلو تک آگئی ہے۔ صورت حال یہ ہے کہ قیمتیں اتنی کم ہونے سے کسان اپنی لاگت بھی وصول نہیں کر پا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ ٹماٹر کھیتوں میں چھوڑ رہے ہیں۔