• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لہسن کے کسانوں کو یوپی حکومت کی جانب سے اخراجات کا ۴۰؍ فیصد گرانٹ

Updated: November 22, 2024, 3:35 PM IST | Agency | Lucknow

یوپی حکومت خصوصی اسکیم کے ذریعےلہسن کی کاشت کو فروغ دینا چاہتی ہے، لہسن کی کاشت کرنے والے کسانوں کوفی ہیکٹر زیادہ سے زیادہ ۱۲؍ ہزار روپے کی امداد دی جائے گی۔

A special scheme has been introduced for garlic farmers. Photo: INN
لہسن کے کاشتکاروں کیلئے خصوصی اسکیم لائی گئی ہے۔ تصویر : آئی این این

اترپردیش میں لہسن کی کاشت کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے حکومت کسانوں کے اخراجات کا۴۰؍فیصد گرانٹ دے رہی ہے۔ سرکاری ذرائع نے جمعرات کو بتایا کہ دیسی لہسن کی پیداوار میں طلب اور سپلائی میں توازن رہنے پر قیمتیں قابو میں رہیں گی۔ ایسے میں چین سے لہسن کی درآمد اپنے آپ بند ہوجائے گی۔ چونکہ ہندوستان لہسن برآمد بھی کرتا ہے ایسے میں اترپردیش کے کسانوں کو بھی برآمد کا فائدہ ملے گا۔ اس سال ہی لہسن ۴۰۰؍ روپے فی کلو کی ریکارڈ قیمت پر فروخت ہوا۔ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کہ لہسن کی مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کے کھانے کا معیار متاثر نہ ہو، یوگی حکومت انٹیگریٹڈ ہار ٹی کلچر ڈیولپمنٹ مشن کے تحت ایک خصوصی اسکیم کے ذریعے لہسن کی کاشت کو فروغ دے رہی ہے۔ 
 اس اسکیم کے تحت ریاست میں ۳۰؍ ہزار روپے فی ہیکٹر کی تخمینہ یونٹ لاگت مقرر کی گئی ہے۔ اس میں کسانوں کو زیادہ سے زیادہ ۱۲؍ ہزار روپے(۴۰؍ فیصد) فی ہیکٹر گرانٹ دی جائے گی۔ اسکیم کے تحت کسانوں کو تقریباً ۱۰؍ ہزار ہیکٹر اضافی رقبہ پر لہسن کی کاشت کو بڑھانا ہے۔ اس اسکیم کے تحت آنے والے اخراجات کا۶۰؍ فیصد مرکزی حکومت اور۴۰؍فیصد ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔ 
معیاری بیج کسی بھی فصل کی پیداواری صلاحیت میں تقریباً۲۵؍ فیصد حصہ ڈالتے ہیں۔ اسی لئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کسانوں کو بیج نیشنل ہارٹی کلچر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن (نئی دہلی) کے ذریعے دستیاب کرائے جائیں گے۔ ایک کسان کم ازڪم ۰ء۲؍ہیکٹر اور زیادہ سے زیادہ ۴؍ہیکٹر پر لہسن کی کاشت پر اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ بیج کی قیمت ۳۷۰؍ سے۳۹۰؍روپے فی کلو کے درمیان رکھی گئی ہے۔ 
روایتی طور پر، لہسن کی کاشت اتر پردیش اور مدھیہ پردیش اور راجستھان سے متصل کچھ اضلاع میں بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے۔ اس کو وسعت دیتے ہوئے حکومت نے کاشتکاری کیلئے ۴۵؍اضلاع کا انتخاب کیا ہے۔ ان اضلاع میں سہارنپور، مظفر نگر، میرٹھ، بلند شہر، غازی آباد، بریلی، مراد آباد، آگرہ، متھرا، مین پوری، ہاتھرس، کانپور، اٹاوہ، قنوج، لکھنؤ، اناؤ، سیتا پور، رائے بریلی، بارہ بنکی، سلطان پور، پریاگ راج، کوشامبی، پرتاپ گڑھ، وارانسی، جونپور، غازی پور، بستی، سنت کبیر نگر، سدھارتھ نگر، بلیا، کشی نگر، مہاراج گنج، باندہ، ہمیر پور، جالون، چترکوٹ، مہوبہ، للت پور، مرزا پور، سون بھدر، بھدوہی، گورکھپور، جھانسی، ایودھیا اور فرخ آباد شامل ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK