اپریل ۲۰۲۲ء سے مارچ ۲۰۲۳ء تک ٹی سی ایس، ایچ سی ایل ٹیک، وپرو ، ٹیک مہندرا اور انفوسس نے ملازمت بھرتی کا منصوبہ بنایا ہے
EPAPER
Updated: February 04, 2022, 11:03 AM IST | Agency | New Delhi
اپریل ۲۰۲۲ء سے مارچ ۲۰۲۳ء تک ٹی سی ایس، ایچ سی ایل ٹیک، وپرو ، ٹیک مہندرا اور انفوسس نے ملازمت بھرتی کا منصوبہ بنایا ہے
ملک کی ٹاپ ۵؍ آئی ٹی کمپنیوں نے مالیاتی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء میں ۱ء۸۲؍ لاکھ فریشرس کو نوکری دینے کا ہدف بنایا ہے۔ بڑھتے ڈیجیٹلائزیشن ،مانگ میں اضافہ اور آئی ٹی سیکٹر کی تیز نمو کی وجہ سے اس سیکٹر میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔مالیاتی سال یعنی اپریل ۲۰۲۲ء سے مارچ ۲۰۲۳ء کے درمیان یہ روزگار ملے گا۔ ان پانچ کمپنیوں میں ٹاٹا کنسلٹنسی سروسیز (ٹی سی ایس) ، ایچ سی ایل ٹیک، وپرو اور ٹیک مہندرا کے ساتھ انفوسس شامل ہے۔ یہ سبھی کمپنیاں اچھا خاصہ منافع کماتی ہیں۔ پچھلے سال میں ان کمپنیوںنے ۸۰؍ ہزار فریشرز کو ملازمتیں فراہم کی تھیں، جس کے موازنہ میں اب ۱۲۰؍فیصد زیادہ نوکریاں دی جائیں گی۔ فریشرس کو روزگار دینے کے پیچھے سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ان آئی ٹی کمپنیوں میں بڑے پیمانے پر ملازمین نوکری چھوڑتے ہیں۔ جنوری سے دسمبر ۲۰۲۱ء کے درمیان ان کمپنیوں نے ۲ء۳؍ لاکھ لوگوں کو بھرتی کیا تھا۔ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ ملک کی سب سے بڑی کمپنی ٹی سی ایس اس بار ۷۸؍ ہزار افراد کو نوکریاں دے گی۔ پچھلے سال اس نے ۴۰؍ ہزار افراد کو روزگار فراہم کیا تھا۔ اسی طرح انفوسس نے پچھلے سال ۲۱؍ ہزار افراد کو روزگار دیا تھا۔ جبکہ اس بار یہ ۶۶؍ ہزار افراد کو ملازمت فراہم کرے گی۔ یعنی دگنا سے زیادہ بھرتیاں ہوں گی۔ وپرو نے ایک لاکھ ۷۵؍ ہزار فریشرس کو ملازمت پر رکھنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پچھلے سال ا س نے صرف ۹؍ہزار افراد کو ملازمت پر رکھا تھا۔ ایچ سی ایل ٹیک نے اگلے مالیاتی سال میں ۲۲؍ہزار افراد کرروزگار دینے کا ہدف بنایا ہے ۔ جبکہ پچھلے سال اس نے ۱۲؍ ہزار افراد کو ملازمتیں فراہم کی تھی۔ ٹیک مہندرا کے پچھلے سال کے اعدادوشمار دستیاب ہیں ۔ تاہم اس سال یہ کمپنی ۱۰؍ ہزار سے زائد افراد کو روزگار دے گی۔ دسمبر ۲۰۲۱ء کے اختتام تک ۵؍آئی ٹی کمپنیوں نے ۲ء۳؍ لاکھ ملازمین کی بھرتی کی تھی جبکہ اسی دوران ان کمپنیوں کے ۳۵؍ ہزار ملازمین نوکری چھوڑ گئے تھے۔ کمپنیوں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ٹی سی ایس نے چوتھی سہ ماہی یعنی جنوری مارچ ۲۰۲۱ء میں ۱۹؍ ہزار ۳۸۸؍ افراد کی تقرری کی تھی جبکہ اپریل جون میں ۲۰؍ہزار ۴۰۹؍ افراد کی ہائرنگ کی تھی۔ جولائی سے ستمبر کے درمیان اس نے ۱۹؍ہزار ۶۹۰؍ افراد کو اور اکتوبر سے دسمبر کے درمیان ۲۸؍ہزار ۲۳۸؍ افراد کو نوکریاں دی تھیں۔ یعنی ۸۷؍ ہزار۷۲۵؍ افراد کو اس نے روزگار فراہم کیا تھا۔ اسی طرح انفوسس نے پچھلے سال چوتھی سہ ماہی یعنی جنوری سے مارچ کے درمیان ۱۰؍ہزار ۳۰۷، اپریل سے جون میں ۸؍ہزار ۳۳۴، جولائی سے ستمبر کے درمیان ۱۱؍ہزار ۶۶۴؍ اور دسمبر سہ ماہی میں ۱۲؍ہزار ۴۵۰؍ فریشرز کو ملازمت پر کھا تھا۔ اس نے کل ۴۳؍ ہزار ۷۷۵؍ افراد کو روزگار دیاہے ۔ وپرونے اسی عرصہ میں ۴۱؍ ہزار ۳۶۳؍ افراد کو نوکری دی ہے جبکہ ایچ سی ایل ٹیک نے ۳۸؍ہزار ۹۵؍ افراد کو بھرتی کیاہے۔ ان پانچ کمپنیوں نے چوتھی سہ ماہی میں مجموعی طور پر ۴۶؍ ہزار ۳۵۷؍، پہلی سہ ماہی میں ۵۳؍ہزار ۶۵۲، دوسری سہ ماہی میں ۶۸؍ہزار ۸۹۴ اور تیسری سہ ماہی میں ۶۵؍ ہزار سے زیادہ افراد کو بھرتی کیا ہے۔ ملازمین کی تقرریوں کا عمل (ہائرنگ) بڑھنے کی وجوہات یہ ہیں کہ آئی ٹی فرمس کی ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے۔ ان کی ڈیل میں کوئی گراوٹ نہیں آرہی ہے۔ نمو لگاتار ہورہی ہے۔