بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کے ساتھ نصب آئین ہند کے علامتی نسخے کی توڑ پھوڑ کے خلاف منگل اور بدھ کو پربھنی میں تشدد پھوٹ پڑا تھا بڑے پیمانے پر شہر میں پتھرائو اور توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔
EPAPER
Updated: December 13, 2024, 5:00 PM IST | Parbhani
بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کے ساتھ نصب آئین ہند کے علامتی نسخے کی توڑ پھوڑ کے خلاف منگل اور بدھ کو پربھنی میں تشدد پھوٹ پڑا تھا بڑے پیمانے پر شہر میں پتھرائو اور توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔
بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کے ساتھ نصب آئین ہند کے علامتی نسخے کی توڑ پھوڑ کے خلاف منگل اور بدھ کو پربھنی میں تشدد پھوٹ پڑا تھا بڑے پیمانے پر شہر میں پتھرائو اور توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ حتیٰ کہ پولیس کو بھی اپنی جان بچا کر بھاگنا پڑا تھا۔ لیکن اب پولیس نے ریزرو پولیس فورس کے جوانوں کی کمک بلوا کر شہر میں حالات کو قابو کیا ہے ساتھ ہی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ اطلاع کے مطابق اب تک پولیس نے توڑ پھوڑ اور تشدد کے معاملے میں تقریباً ۵۰؍ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
یاد رہے کہ منگل کی شام پربھنی میں ایک شخص نے ضلع کلکٹر کے دفتر کے قریب نصب بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے پر چڑھ کر، مجسمے سے لگے ہوئے آئین ہند کے علامتی نسخے کو توڑ دیاتھا۔ لوگوں نے اسے نیچے اتار کر اسی وقت خوب مارا تھا۔ پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔ لیکن مقامی باشندوں نے سڑک پر اتر کر توڑ پھوڑ کی اور اسٹیشن پہنچ کر ٹرین روک دی۔ دوسرے دن یعنی بدھ کو پربھنی بند رکھا گیا لیکن توڑ پھوڑ کا سلسلہ بند نہیں ہوا۔ بلکہ بدھ کو پولیس کی گاڑیوں پر بھی پتھرائو ہوا۔ سوشل میڈیا پر کئی ایسے ویڈیو سامنے آئے ہیں جن میں خواتین ڈنڈے اور پتھر لے کر پولیس کے جوانوں کو دوڑا رہی ہیں جبکہ ایک ویڈیو میں پولیس اہلکار پتھرائو سے بچنے کیلئے اپنی وین میں بیٹھ کر گلی سے بھاگتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
ناندیڑ کے آئی جی شاہ جی اُماپ نے کہا ہے کہ شہر میں بی این ایس کی دفعہ ۱۸۷؍ نافذ کر دی گئی ہے جبکہ ریزرو پولیس فورس کی ایک کمپنی بلائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا جی سی سی ٹی وی کی جانچ کی جا رہی ہے اور ملزمین کی شناخت کی جا رہی ہے۔ تشدد کے دوران ایک سب انسپکٹر سمیت ۹؍ پولیس اہلکاروں کو چوٹ آئی ہے۔ پولیس نے ۸؍ الک الگ معاملے درج کئے ہیں اور ۵۰؍ لوگوںکو گرفتار کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ رگھوناتھ گائوڑے نے کہا کہ مجسمے کی توڑ پھوڑ کے بعد ہم نے ملزم کو پہلے ہی گرفتار کر لیا تھا۔ میں خود موقع پر پہنچا اور وہاں موجود کارکنان کو سمجھانے کی کوشش کی۔ میں نے ان کے سامنے بابا صاحب کے مجسمے پر ہار پہنا کر ان کی تعظیم کی۔ اس کے بعد دوسرے دن (بدھ) بند کا اعلان کیا گیا۔ بند کے دوران لوگ دوبارہ احتجاج کیلئے اترے اور انہوں نے توڑ پھوڑ کی۔ انہوں نےبتایا کہ کئی خواتین میرے چیمبر میں گھس آئی تھیں ۔ وہاں سیکوریٹی موجود تھی لیکن ہم خواتین پر کارروائی نہیں کر سکتے تھے اس لئے انہیں سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ سمجھنے کیلئے تیار نہیں تھیں۔ انہوں نے میرے چیمبر میں بھی توڑ پھوڑ کی۔ کئی کرسیوں کو توڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے پاس سارے ثبوت موجود ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ہے جس کے ذریعے ملزمین کی شناخت کی جا رہی ہے۔ پوری احتیاط کے ساتھ تحقیقات ہو رہی ہے۔ جن لوگوں نے کچھ نہیں کیا ان پر کارروائی نہیں کی جائے گی۔ اس دوران مرکزی وزیر رام داس اٹھائولے، ونچت کے سربراہ پرکاش امبیڈکر اور دیگر دلت لیڈران نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ملزم کی گرفتاری ہو چکی ہے اس لئے امن اومان کو برقرار رکھیں۔