جونہیں جاسکے انہیں ۳؍ سال قید اور ۳؍ لاکھ روپے جرمانہ کا سامنا کرنا پڑسکتاہے، پڑوسی ملک سے ۸۵۰؍ ہندوستانی اور ۱۴؍ سفارتکار بھی واپس آئے۔
EPAPER
Updated: April 28, 2025, 10:06 AM IST | New Delhi
جونہیں جاسکے انہیں ۳؍ سال قید اور ۳؍ لاکھ روپے جرمانہ کا سامنا کرنا پڑسکتاہے، پڑوسی ملک سے ۸۵۰؍ ہندوستانی اور ۱۴؍ سفارتکار بھی واپس آئے۔
پہلگام حملے کے بعد پاکستانی شہریوں کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیئے جانے کے بعد ۴؍ دنوں میں اٹاری بارڈر سے ۵۳۷؍ پاکستانی شہری اور ۷؍ سفارتکار واپس گئے ہیں جبکہ پڑوسی ملک سے ہندوستان کے ۸۵۰؍ شہری اور ۱۴؍ سفارتکار واپس آئے ہیں۔ پاکستانی شہریوں کو ہندوستان چھوڑ دینے کیلئے اتوار تک کی مہلت دی گئی تھی۔ جو اس مہلت کے دوران اپنے وطن واپس نہیں گئے ہیں انہیں ۳؍ سال کی جیل اور ۳؍ لاکھ روپے تک کے جرمانہ کی سزا کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔
یاد رہے کہ پہلگام حملے کیلئے دہشت گردوں کو پاکستان حکومت کی حمایت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے حکومت ہند نے جو سخت اقدامات کئے ہیں ان میں پاکستانی شہریوں کو ۱۲؍ زمروں میں جاری کئے گئے قلیل مدتی ویزے بھی شامل ہیں۔ پہلگام حملے کے بعد بدھ کو وزیراعظم مودی کی قیادت میں کابینہ کی سیکوریٹی کمیٹی کی ہنگامی میٹنگ میں ہندوستان میں موجود پاکستانی شہریوں کو۴۸؍ گھنٹوں میں ملک سے نکل جانے کی ہدایت دی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان میں موجودہندوستانی شہریوں سے بھی کہاگیاتھا کہ وہ اپنے وطن لوٹ آئیں۔ سفارتی عملہ میں بھی تخفیف کردی گئی ہے۔ پاکستانیوں کے اٹاری بارڈر سے واپسی کی تفصیل فراہم کرتے ہوئے ایک افسر نےبتایا کہ جمعرات کو ۲۸، جمعہ کو ۱۹۱ اور سنیچر کو ۸۱؍ اور اتوار کو ۲۳۷؍ پاکستانی واپس گئے ہیں۔
اپنی اپنی بیویوں کو رسیو کرنے اٹاری سرحد پر پہنچنے والے مہاراشٹر کے وکرم اُداسی اور رشی جیسرانی نے بتایا کہ ان کی بیویاں پاکستان میں ہیں۔ وہ اپنے ماں -باپ سے ملنے گئی تھیں پر اب ہندوستان نہیں آنے دیا جا رہا ہے۔ اسی طرح کراچی سے اپنی پھوپھی دولت کا علاج کرانے ہندوستان آنے والےمحمد رفیق کو سنیچر کو پاکستان لوٹنا پڑا۔ جئے پور کے بلیرام کنبہ سمیت اٹاری سرحد سے پاکستان لوٹ گئے۔ بلیرام نے بتایا کہ وہ۴۵؍دنوں کے ویزا پر آئے تھے لیکن ابھی یہاں ۲۰؍دن ہی ہوئے تھے کہ لوٹنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے جو کچھ کیا وہ بہت غلط ہے۔ دونوں ملکوں کی حکومتوں کو مل جل کرحل تلاش کرنا چاہئے۔