• Thu, 16 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

۶۵۰۰؍ کروڑ کے ریلوے پروجیکٹس کو منظوری ملی

Updated: August 29, 2024, 12:31 PM IST | New Delhi

وزیر اعظم کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں ان پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔ ۴؍ریاستوں میں ریلوے کے ۳؍پروجیکٹس۔

Prime Minister Narendra Modi and Union Minister Ashwini Vaishnaw. Photo: INN.
وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر اشوینی ویشنو۔ تصویر: آئی این این۔

حکومت نے بدھ کو اڈیشہ، جھارکھنڈ، مغربی بنگال اور چھتیس گڑھ ان ۴؍ ریاستوں کے۷؍ اضلاع میں ریلوے رابطے کو مضبوط بنانے کیلئے تقریباً۶۵۰۰؍ کروڑ روپے کے ۳؍ پروجیکٹوں کو منظوری دی۔ 
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی کی میٹنگ میں ان پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی۔ ریلوے کی وزارت کے ان ۳؍ پروجیکٹوں کی کل تخمینہ لاگت تقریباً ۶۴۵۶؍کروڑ روپے ہے۔ جمشید پور- پرولیا کے ۱۲۱؍ کلومیٹر کے راستے پر تیسری لائن بچھانے، آسنسول۔ اڈیشہ کے سندر گڑھ ضلع کو چھتیس گڑھ میں سردیگا سے بھلمودھا کے درمیان ۳۷؍ کلومیٹر نئی لائن اور اڈیشہ میں بارگڑھ سے نوواپاڈا کے درمیان۱۳۸؍ کلومیٹر نئی لائن بچھانے کی منظوری دی گئی ہے۔ 
نامہ نگاروں کو یہ اطلاع دیتے ہوئے ریلوے، انفارمیشن ٹکنالوجی اور اطلاعاتی نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ یہ پروجیکٹ دور دراز کے علاقوں کو جوڑ کر لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنائیں گے، موجودہ لائن کی گنجائش میں اضافہ کریں گے اور اس کے ساتھ ہی سپلائی چین کو بھی وسعت دی جائے گی اور ہموار کیا جائے جو تیز رفتار اقتصادی ترقی کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی لائن کی تجاویز سے براہ راست رابطہ قائم ہوگا اور نقل و حمل میں بہتری آئے گی اور ہندوستانی ریلوے کی کارکردگی اور خدمات کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ ملٹی ٹریکنگ کی تجویز آپریشن کو آسان بنائے گی اور بھیڑ کو کم کرے گی، اس طرح ہندوستانی ریلوے کے مصروف ترین حصوں پر انتہائی ضروری انفراسٹرکچر کو بہتر بنائے گا۔ یہ پروجیکٹ وزیر اعظم نریندر مودی کے نیو انڈیا کے وژن کے مطابق ہیں، جو مختلف شعبوں میں جامع ترقی کا باعث بنے گا اور عوام کو خود انحصار بنائے گا اور ان کے روزگار/خود روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔ 
ویشنو نے کہا کہ یہ پروجیکٹ ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کیلئے پی ایم-گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کا نتیجہ ہیں جو مربوط منصوبہ بندی کے ذریعے ممکن ہوا ہے اور مسافروں ، سامان اور خدمات کی نقل و حمل کیلئے ہموار کنیکٹیویٹی فراہم کرے گا۔ یہ منصوبے دور دراز قبائلی اکثریتی علاقوں میں دیہی قبائلی برادریوں کے  عوام کیلئے ملک کے مرکزی دھارے سے جڑنے میں آسانی پیدا کریں گے۔ 
انہوں نے کہا کہ۴؍ مشرقی ریاستوں کے۷؍ اضلاع میں نافذکئے جانے والے یہ ۳؍ منصوبے ہندوستانی ریلوے کے موجودہ نیٹ ورک کو تقریباً ۳۰۰؍ کلومیٹر تک پھیلا دیں گے۔ ان پروجیکٹوں کے ساتھ۱۴؍ نئے اسٹیشن تعمیر کئے جائیں گے، جو ۲؍ خواہش مند اضلاع (نوپاڑہ اور مشرقی سنگھ بھوم) کو بہتر رابطہ فراہم کریں گے۔ نئی لائن پروجیکٹس تقریباً ۱۳۰۰؍دیہاتوں اور تقریباً ۱۱؍لاکھ افراد کو رابطہ فراہم کریں گے۔ ملٹی ٹریکنگ پروجیکٹ تقریباً۱۳۰۰؍ دیہاتوں اور تقریباً۱۹؍ لاکھ افراد کو رابطہ فراہم کرے گا۔ ویشنو نے کہا کہ یہ راستے زرعی مصنوعات، کھاد، کوئلہ، لوہا، اسٹیل، سیمنٹ، چونا پتھر وغیرہ جیسی اشیاء کی نقل و حمل کیلئے اہم ثابت ہوں گے۔ صلاحیت میں توسیع کے کاموں کے نتیجے میں سالانہ تقریباً۴۵؍ ملین ٹن اضافی مال بردار ٹریفک ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے ایک ماحول دوست اور توانائی کا موثر ذریعہ ہے اور یہ آب و ہوا کے اہداف کو حاصل کرنے اور ملک کی لاجسٹکس لاگت کو کم کرنے، تیل کی درآمد کو کم کرنے (۱۰؍کروڑ لیٹر) اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج (۲۴۰؍ کروڑ کلو گرام) کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK