• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

روس یوکرین جنگ کا ۶۶۰؍ واں دن، یوکرینی علاقوں پر روسی حملے جاری

Updated: December 15, 2023, 9:33 PM IST | Moscow

روس یوکرین جنگ تنازع کو ۲؍ سال مکمل ہونے میں ۷۰؍ دن رہ گئے ہیں۔ تاہم، عالمی برادری اسے حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ روس ، یوکرین پر ڈرون اور میزائل حملے کررہا ہے۔ تاہم، سفارتی محاذ پر روس ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔ بین الاقوامی سطح پر ہیروں کی برآمدات اور خام تیل کی قیمتیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

Ukrainian military exercises on the border of Kyiv. Photo: PTI
کیف کی سرحد پر یوکرینی فوجی مشق کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے۔یوکرین کی فضائیہ نے کہا ہے کہ روس نے ۴۲؍ ڈرون اور ۶؍ میزائل داغے ہیں جن میں زیادہ تر جنوبی اوڈیسا کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ فضائی دفاعی نظام نے ایرانی کے بنے ڈرونز کو تباہ کر دیا لیکن ملبہ گرنے سے ۱۱؍ افراد زخمی ہوئے نیز عمارتوں اور گوداموں کو بھی نقصان پہنچا۔ فضائیہ نے مزید کہا کہ یوکرین پر روسی لڑاکا طیاروں نے کنزال ہائپر سونک میزائل بھی گرائے تھے۔ ایک میزائل کیف کے علاقے پر مار گرایا گیا لیکن دو دارالحکومت کے مغرب میں واقع ایک فضائی اڈے پر گرے۔ کیف کے علاقائی گورنر رسلان کراوچینکو نے کہا کہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی اہم اور شہری بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔
ماسکو میں اپنی سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ ان کی افواج یوکرین میں تقریباً تمام رابطے کی لائن پر اپنی پوزیشن کو بہتر بنا رہی ہیں اور یہ کہ جب تک روس اپنے مقاصد حاصل نہیں کر لیتا وہاں امن قائم نہیں ہو گا۔ روس نے مزید کہا کہ اس نے ماسکو کی طرف بڑھنے والے ۹؍ یوکرین ڈرون کو مار گرایا۔ نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
رومانیہ نے اپنی فضائی حدود کی نئی خلاف ورزی پر روس کے سفیر کو طلب کیا۔ طلبی سے چند گھنٹوں پہلے ایک ڈرون اس کی سرزمین پر گرا تھا اور گرنڈو قصبے کے قریب ۵ء۱؍ میٹر کا گڑھا بن گیا ہے۔ 
روس نے یوکرین کی ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ کائیرائلو بودانوف کو مجرمانہ جرائم کیلئے مطلوب لوگوں کی فہرست میں شامل کیا۔ ماسکو، جس نے ۲۰۱۴ء میں کریمیا کو یوکرین سے الحاق کیا تھا، بودانوف پر ۲۰۲۲ء کے حملے کو منظم کرنے کا الزام لگاتا ہے جس نے جزیرہ نما کو روس سے ملانے والے پل کو جزوی طور پر تباہ کر دیا تھا۔

سیاست اور سفارت کاری کے محاذ پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کے ساتھ الحاق کے مذاکرات کو باضابطہ طور پر کھولنے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے یوکرین اور یورپ کیلئے فتح قرار دیا۔ دریں اثنا، امریکہ نے اس اقدام کو تاریخی قرار دیا ہے۔یورپی یونین کے لیڈران نے یوکرین پر روس کے حملے پر پابندیوں کے ۱۲؍ ویں دور کے نفاذ پر بھی اتفاق کیا۔ تازہ ترین پابندیاں ہیروں کی برآمدات کو نشانہ بنائیں گی اور تیل کی قیمت کی حد کے نفاذ کو بہتر بنائیں گی تاکہ روس کی جانب سے غیر یورپی یونین کے ممالک کو خام تیل کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کو کم کیا جا سکے۔
ایک روسی عدالت نے نوبیل انعام یافتہ انسانی حقوق کے گروپ میموریل کے شریک چیئرمین اولیگ اورلوف کو جرمانے کے اپنے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا، جب اس نے کہا کہ روسی فوجی یوکرین میں قتل کر رہے ہیں، اسے روسی افواج کو بدنام کرنے کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مطلب ہے کہ اورلوف کو اب جیل بھیجا جا سکتا ہے۔
روس کی ایک عدالت نے وال سٹریٹ جرنل کے رپورٹر ایون گرشکووچ کو جاسوسی کے مبینہ الزامات پر مقدمے کی سماعت سے قبل حراست میں رکھنے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے جس سے وہ انکار کرتے ہیں۔ اپنی سالانہ پریس کانفرنس کے دوران صحافی کی طویل حراست کے بارے میں پوچھے جانے پر پوتن نے کہا کہ وہ امریکہ کے ساتھ حل کی امید رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر رابطے ہیں اور بات چیت جاری ہے، لیکن یہ آسان نہیں ہے۔ گیرشکووچ کو مارچ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK