• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

۸؍ ویں انڈین موبائل کانگریس کا وزیراعظم کے ہاتھوں افتتاح

Updated: October 16, 2024, 11:34 AM IST | Agency | New Delhi

اس ٹیک ایونٹ میںتقریباً۱۹۰؍ سے زائد ممالک حصہ لے رہے ہیں،وزیر اعظم نے کہا کہ کئی دیگر ممالک میںڈیٹا کی قیمت ہندوستان سےدُگنا ہے،بتایا کہ ہندوستان میں آج۶؍ گنا زیادہ فون بنتے ہیں۔

Prime Minister Modi along with delegates from other countries on the occasion of the inauguration of Indian Mobile Congress and WTSA. Photo: PTI
انڈین موبائل کانگریس اور ڈبلیو ٹی ایس اے کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم مودی دیگر ممالک کے مندوبین کے ساتھ ۔ تصویر :پی ٹی آئی

وزیر اعظم نریندر مودی نے انڈیا موبائل کانگریس کے آٹھویں ایڈیشن کا ۱۵؍اکتوبر کو نئی دہلی میں افتتاح کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ آج دوسرے ممالک میں موبائل ڈیٹا کی قیمت ہندوستان کے مقابلے دس گنا زیادہ ہے۔ ہندوستان کا ایک ہی مشن ہے دنیا کو جوڑنا۔ 
 اس ٹیک ایونٹ میں دنیا بھر کےتقریباً۱۹۰؍ سے زائد ممالک حصہ لے رہے ہیں ۔ ۴۰۰؍ سے زائد نمائش کنندگان اور تقریباً ۹۰۰؍ اسٹارٹ اپس نے بھی شرکت کی۔ آئی ایم سی ۲۰۲۴ء نمائش میں وزیر اعظم مودی کو تکنیکی اختراعات دکھائی گئیں ۔ وزیر اعظم کے ساتھ مرکزی وزیر مواصلات جیوترا دتیہ سندھیا بھی تھے۔ 
 وزیر اعظم مودی نے ورلڈ ٹیلی کمیونی کیشن اسٹینڈرڈ ائزیشن اسمبلی (ڈبلیو ٹی ایس اے)۲۰۲۴ء کا بھی افتتاح کیا، جسے بین الاقوامی ٹیلی کمیونی کیشن یونین نے پہلی بار ہندوستان اور ایشیا پیسفک خطے میں بلایا ہے۔ اس ایونٹ میں ۱۹۰؍ سے زائد ممالک کے ۳؍ ہزار سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔ 
وزیراعظم کی تقریر کے۶؍ نکات
پچھلے۱۰؍ سال میں ہندوستان نے جو آپٹیکل فائبر بچھایا ہے وہ چاند اور زمین کے درمیان فاصلے سے ۸؍ گنا زیادہ ہے۔ دو سال پہلے، ہم نے ۵؍ جی شروع کیا۔ آج ہر ضلع۵؍ جی سے منسلک ہے۔ اب ہم ۶؍ جی ٹیکنالوجی پر بھی تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ 
ٹیلی کام سیکٹر میں اصلاحات کی وجہ سے انٹرنیٹ ڈیٹا کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔ آج ہندوستان میں موبائل ڈیٹا کی قیمت۱۲؍ سینٹ فی جی بی ہے۔ دوسرے ممالک میں ایک جی بی ڈیٹا ہندوستان سے۱۰؍ گنا مہنگا ہے۔ آج ہندوستانی ہر ماہ اوسطاً ۳۰؍ جی بی ڈیٹا استعمال کرتے ہیں۔ 
فون اس وقت تک سستے نہیں ہوسکتے جب تک کہ ہم انہیں ہندوستان میں تیار نہ کریں۔ ۲۰۱۴ء میں صرف ۲؍ موبائل مینوفیکچرنگ یونٹ تھے۔ آج یہ ۲۰۰؍ سے زیادہ ہے۔ پہلے ہم اسمارٹ فون بیرون ملک سے درآمد کرتے تھے۔ اب ہم ہندوستان میں ۶؍ گنا زیادہ فون بناتے ہیں۔ 
جن دھن، آدھار اور یو پی آئی کی مثالیں دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ او این ڈی سی ڈیجیٹل کامرس کے شعبے میں انقلاب لائے گا۔ ہم نے کووڈ ۱۹؍ کے دوران دیکھا کہ کس طرح ہمارے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز نے زندگی کو آسان بنا دیا ہے۔ 
آج ہندوستان ٹیلی کام اور اس سے متعلقہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے زیادہ ترقی پذیر ممالک میں سے ایک ہے۔ ہندوستان میں ۱۲۰؍کروڑ یعنی ۱۲۰۰؍ملین موبائل فون استعمال کرنے والے ہیں ۔ ہندوستان میں ۹۵؍ کروڑ یعنی ۹۵۰؍ ملین انٹرنیٹ صارفین ہیں۔ دنیا کے ۴۰؍فیصد سے زیادہ ریئل ٹائم ڈیجیٹل لین دین ہندوستان میں ہوتے ہیں۔ 
قدیم سلک روٹ سے لے کر آج کے ٹیکنالوجی روٹ تک، ہندوستان کے پاس صرف ایک ہی مشن تھا، دنیا کو جوڑنا اور نئے راستے کھولنا۔ ایسی صورتحال میں ڈبلیو ٹی ایس اے اور آئی ایم سی کے درمیان شراکت داری بھی ایک متاثر کن اور شاندار پیغام ہے۔ جب مقامی اور عالمی شراکت دار آپس میں ملتے ہیں تو پوری دنیا اس سے مستفید ہوتی ہے۔ استفادہ کا یہ ماحول قائم کرنا ہی ہمارا مقصد ہے۔ 
جیوترا دتیہ سندھیا نے کیا کہا ؟
 وزیر مواصلات جیوترادتیہ سندھیا نے کہا ’’ ڈی بی ٹی ٹرانسفر ٹیلی کام کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔ ٹیلی کام کی طاقت کی کچھ بہترین مثالیں ڈی بی ٹی یا ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر سے متعلق اسکیمیں ہیں ۔ ان اسکیموں کے تحت روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کے بینک کھاتوں میں ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی براہ راست رقم منتقل کی جاتی ہے۔ سندھیا کے بقول آج ہندوستان میں موبائل کنکشن ۹۰۴؍ ملین سے بڑھ کر ۱ء۱۶؍ بلین ہو گئے ہیں۔ ہندوستان میں براڈ بینڈ کنکٹی ویٹی کے ۹۲۴؍ ملین صارفین ہیں۔ ہندوستان میں آپٹیکل فائبر کیبل (او ایف سی) پہلے صرف۱۱؍ ملین روٹ کلومیٹر تھا، آج یہ۴۱؍ ملین روٹ کلومیٹر ہے۔ 
آکاش امبانی نے ڈیٹا سینٹر کیلئے انسینٹیو طلب کیا 
 اے آئی ہماری زندگی کے ہر پہلو کو بدل دے گا۔ ۲۰۴۷ء تک ترقی یافتہ ہندوستان کے ہمارے خواب کو پورا کرنے کیلئے اے آئی اہم ہے۔ اس لیے ہندوستان کو فوری طور پر اے آئی کو اپنانا چاہیے۔ ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ ڈیٹا سینٹر پالیسی کے ۲۰۲۰ء مسودے کو اپ ڈیٹ کرنے کے عمل میں تیزی لائے۔ ہندوستانی ڈیٹا ہندوستان میں ڈیٹا سینٹرز میں رہنا چاہئے۔ اے آئی اور ایم ایل ڈیٹا سینٹرز قائم کرنے کی خواہشمند ہندوستانی کمپنیوں کو بجلی کی کھپت سمیت تمام ضروری مراعات ملنی چاہئیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK