• Wed, 13 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بورڈ کی سخت نگرانی میں ایچ ایس سی امتحانات کا آغاز

Updated: February 21, 2023, 9:47 PM IST | saeed Ahmed and Iqbal Ansari and saadat khan | Mumbai

ہدایت کے مطابق طلبہ آدھاگھنٹہ قبل سینٹروںپر پہنچے،’نقل سے پاک‘ امتحان کیلئے طلبہ کی سختی سے جانچ کی گئی، طلبہ کی نظر میں انگریزی کا پرچہ آسان رہا

This year, the board had given the slogan of `duplication-free examination`
اس سال بورڈ نے ’نقل سے پاک امتحان‘ کا سلوگن دیا تھا ( تصویر : انقلاب)

مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن کی نگرانی میں منگل کو ایچ ایس سی امتحان کا آغاز ہو گیا۔پہلا پرچہ انگلش کا تھا، جو صبح ۱۱؍تا دوپہر ۲؍بجے کےدرمیان منعقد کیاگیا۔ تمام احتیاطی تدابیر اور سختی سے جانچ کےبعد طلبہ کو امتحان گاہ میں جانے کی اجازت دی گئی ۔طلبہ نے جوش وخروش سے امتحان میں حصہ لیا۔ طلبہ کے مطابق پرچہ آسان تھا۔امتحان کیلئے دیئے گئے  اضافی ۱۰؍منٹ سےانہوں نے  استفادہ کیا۔ یاد رہے کہ اس سال بورڈ نے نقل سے پاک امتحان کا اعلان کیا تھا جس کیلئے مہم بھی چلائی گئی تھی اور سخت ہدایات بھی جاری کی گئی تھیں۔
 جنوبی ممبئی کے ایک جونیئر کالج کی سینئر معلمہ نے بتایاکہ ’’اس مرتبہ بہت سختی سے طلبہ کی تلاشی لی گئی ۔ طلبہ کےموبائل جمع کرنےکےبعد  انہیں امتحان گاہ میں جانےدیاگیا۔ نیز جوطلبہ گھڑی پہن کرآئے تھے ،ان کی گھڑیوں کی خاص طور پر جانچ کی گئی ۔  اسمارٹ گھڑی پہن کر آنےوالوں کی خاص طور پرتلاشی لی گئی ۔ اسمارٹ گھڑی میں ایس ایم ایس وغیرہ  کی سہولت ہوتی ہے۔ ہر طالب علم کی ہاتھ کی گھڑی دیکھ کرہی انہیں کلاس روم میں جانےکی اجازت دی گئی۔‘‘ انجمن اسلام اکبر پیر بھائی کالج کے پرنسپل شوکت علی نے بتایاکہ ’’ ہمارے کالج میںبرہانی ، مہاراشٹر اور اطراف کےدیگر کالجوں کے ۵۰۰؍طلبہ کا سینٹر لگاتھا۔ بورڈ نے آدھاگھنٹہ قبل سینٹر پر حاضر ہونے کی ہدایت جاری کی تھی۔ طلبہ ہدایت  کےمطابق   امتحان گاہ پر پہنچ گئے تھے۔ امتحا ن میں کسی طرح کی بدعنوانی نہ ہو ، اسلئے ہم نے سخت انتظامات کئے تھے۔ پولیس اہلکار کے ہمراہ میں نے خود  ہر کلاس روم کادورہ کیاتاکہ طلبہ کوپیغام دیاجاسکے کہ نقل کرنےپر ان کے خلاف سخت کارروائی ہوسکتی ہے۔ امتحان معمول کے مطابق بڑے اطمینان سے منعقد کیا گیا اور کسی طرح کی شکایت سامنے نہیں آئی ۔     ‘‘مہاراشٹر کالج بیلاسس روڈ کے پرنسپل سراج الدین چوگلے کےمطابق ’’ بورڈ کی ہدایت کے مطابق تمام احتیاطی تدابیر اور سختی کے ساتھ ایچ ایس سی امتحان کا انگلش کاپہلا پیپر طلبہ نے حل کیا۔ امسال طلبہ میں امتحان سے متعلق احساس ذمہ داری کا رجحان گزشتہ برسوں کےمقابلےزیادہ  بہتر دکھائی دیا۔‘‘
  مہاراشٹر نگر، باندرہ کے طالب علم نکھل جادھو نے بتایاکہ ’’پرچہ آسان تھا۔ لیکن بورڈ کی طرف امتحان کےبارےمیں جو نئی ہدایتیں جاری کی گئی تھیں ، ان سے خوف تھا۔ اسلئے میں آدھاگھنٹہ کے بجائے ایک گھنٹہ قبل سینٹر پر پہنچ گیاتھا۔ اضافی ۱۰؍منٹ کا وقت دیاگیاتھا ، اس سے قبل ہی میں نے پرچہ پورا کرلیاتھا۔‘‘ نکھل کے مطابق ’’لیکن اس ۱۰؍منٹ میں حل شدہ پرچہ کو دوبارہ جانچ کرنے کاموقع مل گیاتھا۔‘‘ممبرا میںعبداللہ پٹیل جونیئر کالج کی ایچ ایس سی  (سائنس) کی   طالبہ مشیرہ وسیم انصاری  نے بتایا کہ ’’ میرا  سینٹر کھڑی مشین روڈ پر واقع سینٹ میری جونیئر کالج میں لگا تھا۔ یہاں امتحان دینے میں مجھے کوئی پریشانی نہیں ہوئی البتہ پرچہ ٹھیک گیا ۔‘‘ برقع سے متعلق پوچھنے پر طالبہ نے بتایاکہ ’’ کالج کی ٹیچر نے ہمیں پہلے  بتا دیا تھا کہ نقاب پہن کر آنے والی طالبات کو ان کی شناخت کیلئے چہرہ دکھانا ہو گا اور ہم نے ویسا ہی کیا ۔ا س کے علاوہ کوئی دقت نہیں آئی۔‘‘ پرچے کے تعلق سے مشیرہ کا کہنا تھا کہ’’ پرچہ بھی نصاب کے مطابق ہی ترتیب دیا گیا تھا۔‘‘ایچ ایس سی امتحا ن کا پہلا پرچہ دینے والی مالونی کی سینٹ میتھیو اسکول اینڈجونیئر کالج کی طالبہ خان جویریہ انیس احمد   نے نمائندۂ انقلاب کو بتایاکہ’’ امتحان سے متعلق ہدایات کے پیش نظر وقت سے پہلےامتحان گاہ ایس این ڈی ٹی مہیلاکالج پہنچ گئی تھی۔ پرچہ دیکھا اورایک مرتبہ پڑھنے کےبعد لکھنا شروع کیا ، چونکہ تیاری پہلے سے کی تھی اسلئے کوئی دقت نہیںہوئی اورپرچہ ۱۰؍منٹ قبل مکمل کرلیا۔ اسلئے اطمینان ہے۔‘‘ملاڈ مہیلا کالج کی طالبہ شیخ سدرہ نوشاد  نے کہا کہ ’’ میرا سینٹر کلا ودیالیہ تھا ، سینٹر پر پہنچنے یا اندر داخل ہونے میںکوئی پریشانی نہیںہوئی اورپرچہ بھی لکھا لیکن اخیر میںکچھ کنفیوژن کے سبب کچھ حصہ رہ گیا ۔ ویسے مجموعی طورپرپرچے کا بیشترحصہ لکھا ہے اوراطمینان سے لکھا ہے ، انشاء اللہ بہترنتیجے کی امیدہے۔‘‘

Hsc Exam Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK