اسرائیلی ڈرونز سے چیختی ہوئی خواتین اور بچوں کی درد بھری آوازیں نشر کی جاتی ہیں، جب لوگ مدد کیلئے گھروں سےباہر آتے ہیں تو انہیں گولی مار دی جاتی ہے۔
EPAPER
Updated: December 06, 2024, 1:33 PM IST | Agency | Gaza
اسرائیلی ڈرونز سے چیختی ہوئی خواتین اور بچوں کی درد بھری آوازیں نشر کی جاتی ہیں، جب لوگ مدد کیلئے گھروں سےباہر آتے ہیں تو انہیں گولی مار دی جاتی ہے۔
اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ کارروائی مسلسل جاری ہے۔ جنگ بندی کی تمام تر کوششیں رائیگاں جا رہی ہیں۔ اس درمیان اسرائیلی قتل عام کو لے کر نئی اورحیران کر دینے والی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیل نے عجیب و غریب طرح کے ڈرون چھوڑے ہوئے ہیں جو روتے ہوئے بچوں اور خواتین کی چیخوں کی آڈیو ریکارڈنگ چلا رہے ہیں تاکہ فلسطینیوں کو کیمپوں اور گھروں سے باہر نکالا جائے اور پھر جیسے ہی وہ باہر نکلتے ہیں اسرائیلی نشانے باز(اسنائپر) فوجی انہیں گولی مار کر وہیں ڈھیر کر دیتے ہیں۔ گزشتہ کچھ دنوں سے غزہ کی سڑکوں پر اس طرح کی آوازیں عام بات ہو گئی ہیں۔
یورو-میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر ماہا حسینی نے الجزیرہ کو بتایا کہ اپریل کے وسط میں ہمیں اطلاع ملی تھی کہ اسرائیلی کواڈ کاپٹر عجیب آوازیں نکال رہے تھے، جس میں بچوں کی آوازیں یا خواتین کی چیخیں شامل تھیں۔ انہوں نے کہا کہ تب ہم نے ذاتی طورپر وہاں جاکر اس کا تجربہ کرنے کی کوشش کی۔ ہم نے کئی فلسطینیوں سے الگ الگ بات کی اور سبھی کا یہی کہنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون شہریوں کو ان کے گھروں سے باہر نکالنے اور گولی مارنے کے لئے خواتین کی درد میں ڈوبی چیخیں اور بچوں کی مدد کے لئے پکارنے کی آوازیں نشر کر رہے تھے۔ ایسے کئی معاملے سامنے آئے جب لوگ یہ آوازیں سن کر بے اختیار مدد کے لئے دوڑے یا پتہ لگانے کے لئے باہر نکلے تو انہیں گولی مار دی گئی۔ اس میں کئی افراد جاں بحق ہوئے ہیں یا پھر زخمی ہیں۔ غزہ کے ہی ایک شہری محمد عدیل نے ایک خاتون کو `مددچلاتے ہوئے سنا۔ ساتھ ہی ایک بچے کے رونے کی آواز بھی سنی۔ اس نے اپنے چچیرے بھائی کو خبردار کیا کہ اس آواز کے جھانسے میں نہ آنا، یہ ایک ساؤنڈ سسٹم ہے لیکن اس کے پڑوسی ابو انس الشاہرور نے آواز سن کر مدد کے لئے باہر جانے کا فیصلہ کیا۔ جیسے ہی وہ باہر گئے، سر پر گولی لگنے سے وہیں ڈھیر ہو گئے۔