• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایودھیا آبروریزی معاملے میں معید خان کو بڑی راحت

Updated: October 02, 2024, 10:22 AM IST | Ahmadullah Siddiqu | Lucknow

ڈی این اے میچ نہیں ہوا، سماجوادی پارٹی نے بی جے پی حکومت پرانتقامی جذبے سے کام کرنےکا الزام عائد کیا

After the DNA report came negative, Moeed Khan`s hope for bail has increased
ڈی این اے رپورٹ منفی آنے کے بعد معیدخان کی ضمانت کی امید بڑھ گئی ہے

ایودھیا میں نابالغ دلت لڑکی کی عصمت دری کیس میں اہم انکشاف ہواہے۔سماجوادی لیڈر معید خان کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا جبکہ ان کے ملازم راجو کی ڈی این اے رپورٹ میں الزام کی تصدیق کی گئی ہے۔ اجتماعی آبروریزی کی شکایت کرنے والی لڑکی کےجنین کی ڈی این اے رپورٹ سیل بند لفافے میں ہائی کورٹ میں پیش کی گئی ہے۔ اب اس کیس کی  اگلی سماعت ۳؍اکتوبر کو ہوگی۔اس معاملہ میں ایک بار پھر سیاسی درجہ حرارت بڑھنے کی امید ہے۔
 ایودھیا گینگ ریپ کیس میں ایس پی لیڈر کے خلاف پہلے ہی گینگسٹرایکٹ کے تحت کی کارروائی کی جا چکی ہے اوران کی املاک پر بلڈوزر چلایا جا چکا ہے۔ مذکورہ کیس سےمتعلق ڈی این اے ٹسٹ رپورٹ کے انکشاف کے بعد ایک بار پھر یوپی کی سیاست میں الزامات اور مباحثے کا دورزورپکڑنے کا قوی امکان ہے۔اس معاملے میں سماجوادی پارٹی کے قومی ترجمان عبدالحفیظ گاندھی کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی شروع ہی سے بلڈوزر کی سیاست کے خلاف ہے۔ بلڈوزر کسی کے گھر پر نہیں چلنا چاہئے خواہ وہ مجرم ہی کیوں نہ ہو اور سپریم کورٹ نے بھی ایسا ہی خیال ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب جو ڈی این اے رپورٹ آئی ہے اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ ان کی پارٹی کے لیڈر کو جھوٹا پھنسایا گیا اور جھوٹا پھنسانے کے بعد ان کی پراپرٹی کو بلڈوز کر دیا گیا، جو سراسر ناانصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ دراصل بی جے پی حکومت انتقام کے جذبے سے کام کرتی ہے۔
 واضح رہے کہ اس معاملے میںشروع ہی سے  معیدخان کے حامی انہیں بے قصور قرار دے رہے ہیں۔ ان کے وکیل کی بھی دلیل ہے کہ ۷۱؍ سالہ شخص کو سیاسی وجوہات کی بنا پر پھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معید خان کو کیس سےمتعلق کوئی دستاویزنہیں دی جارہی ہےجبکہ سرکاری وکیل اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ونود شاہی نے معاملے کو نہات سنگین بتایاہے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ سے یہ تو تصدیق ہوگئی ہے کہ دلت لڑکی کی آبروریزی ہوئی ہے اوران کی یہ دلیل ہےکہ ملزم راجو ​​کی عمر۲۰؍ سال ہے، اسلئے اس کی عصمت دری کی وجہ سے حمل کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، اسلئے ڈی این اے میں اس کی تصدیق ہوئی ہے مگر اس سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ معید خان اس میں ملوث نہیں تھے کیونکہ متاثرہ کے بیان میں معید کے ملوث ہونے کا ذکر ہے۔
 جسٹس پنکج بھاٹیہ کی سنگل بنچ نے ملزم معید خان کی ضمانت عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ۲۱؍ ستمبر کوایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ڈی این اے رپورٹ لکھنؤ بنچ کے سامنے پیرکو سیل بند لفافے میں پیش کی گئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK