Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹیچر بھرتی گھوٹالے میں بی جے پی کا ایک رکن اسمبلی ملوث ہے : وجے وڈیٹیوار

Updated: April 21, 2025, 10:54 PM IST | Ali Imran | Nagpur

کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے لوگوں کو بچانے کیلئے ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن الہاس نرڈ کو بلی کا بکرا بنایا گیا ہے کیونکہ ان کا تعلق او بی سی سماج سے ہے

Senior Congress leader Vijay Wadetiwar (file photo)
کانگریس کے سینئر لیڈر وجے وڈیٹیوار ( فائل فوٹو)

کانگریس لیڈر وجے وڈیٹیوار نے یہ الزام لگا کر ہلچل مچا دی ہے کہ بی جے پی کا ایک مقامی رکن اسمبلی  ناگپور ڈیویژن میں ٹیچر بھرتی گھوٹالہ میں ملوث ہے۔ اس معاملے میں اب تک ڈیویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر الہاس نرڈ کے علاوہ اسکول ڈائریکٹر اور ایک پرنسپل کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس معاملے میں رکن اسمبلی سندیپ جوشی اور پروین دٹکے نے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے ملاقات کرکے اس گھوٹالے کی ایس آئی ٹی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
  اسی پس منظر میں وجے وڈیٹیوار نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ بی جے پی رکن اسمبلی اپنے آدمی کو ڈائریکٹر مقرر کرنا چاہتا ہے۔ ا سکے لئے الہاس نرڈ کی قربانی دی جارہی ہے۔ جبکہ الہاس نرڈ اس عہدہ کے اہل ہیں، لیکن ان کے خلاف سازش کی جا رہی ہے کیونکہ  ان کا تعلق او بی سی سماج سے ہے۔‘‘ وڈیٹیوار نے کہا کہ’’ میں جلد ہی اس رکن اسمبلی کے نام کا اعلان کروں گا جس نے یہ سازش رچی ہے۔ میرے پاس ثبوت جمع ہورہے ہیں۔ ‘‘ وڈیٹیوار نےدعویٰ کیا کہ اسکول آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے اساتذہ کو بھرتی کیا گیا  ۔ اس گھوٹالے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور الہاس نرڈ کو اس انکوائری کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا۔ جب جانچ شروع ہوئی تو دورانِ تفتیش مذکورہ رکن اسمبلی کے لوگ اس معاملے میں ملوث پائے گئے۔ کل ۵؍ سو اساتذہ کی  بھرتی شک کے دائرے میں ہے۔   حکمراں بی جے پی کے اداروں میں جعلی بھرتیاں بے نقاب ہو رہی ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو، اسلئے الہاس نرڈ کو قصوروار بتاکر ان کے خلاف شکایت درج کروائی گئی اور گرفتار کیا گیا۔ وڈیٹیوار نے کہا کہ ’’یہ چور کو چھوڑ کر سنیاسی کو پھانسی دینے کے مترادف ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام جعلی بھرتیاں ۲۰۱۹ اور ۲۰۲۳ کے درمیان ہوئی تھیں۔ اس کے بعد الہاس نرڈ کو ڈپٹی ڈائریکٹر کے طور پر مقرر کیا گیا۔ یہ معاملہ ان کے  عہدہ سنبھالنے سے پہلے کا ہے اور اس کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہےاسکے باوجود الہاس نرڈ کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ تو یہ واضح ہے کہ اس میں کچھ گڑبڑ ضرور ہے۔‘‘ وڈیٹیوار نے یہ بھی الزام لگایا کہ  پولیس صرف ایک رکن اسمبلی کے دباؤ میں یہ کارروائی کر رہی ہے۔ 
 ریٹائرڈ جج سے تحقیقات کروائی جائے: نانا پٹولے 
  اس دوران کانگریس کے سابق ریاستی صدر نانا پٹولے نے اس پورے معاملے کی ریٹائرڈ جج سے تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پٹولے کا کہنا ہے ’’ودربھ میں ایک بڑا ٹیچرس بھرتی گھوٹلہ سامنے آیا ہے۔ یہ گھوٹالہ حکومت کی ناک کے نیچے کئی اسکول اور کالج مالکان اور اُن کے اہل خانہ کو فائدہ پہنچانے کے لئے کیا گیا ہے۔ حکومت یہ گھوٹالہ انتظامیہ کے سر تھوپ رہی ہے۔ لیکن سرکاری کارندے بھی اس میں  ملوث ہیں اس لئے اس معاملے کی تحقیق و تفتیش ایس آئی ٹی کے ذریعے نہیں بلکہ ریٹائرڈ ہائی کورٹ جج سے ہونی چاہئے۔  نانا پٹولے نے گوندیا ضلع کانگریس کی جانب سے تروڈا میں منعقدہ کانگریس کی ایک تقریب کے موقع پر میڈیا کےایک سوال کے جواب میں یہ بیان  دیا۔ نانا پٹولے نے  دعویٰ کیا کہ مستقبل میں اس بدعنوان حکومت کے  مزید گھوٹالےمنظر عام پر آنے والے ہیں۔
 مزید ایک گرفتاری 
 اسکولوں میں اساتذہ کی جعلی بھرتیوں کے معاملے میں بھنڈارہ ضلع کے ارجونی مورگاؤں کے ایک ادارہ کے چیئرمین راجو میشرام کو گرفتار کیا گیا ہے۔ راجو میشرام کے خلاف مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ بھنڈارہ پولیس نے اتوار کو رات ۲؍ بجے اسے ناگپور سے گرفتار کیا ہے۔ سائبر کرائم کے سینئر پولیس انسپکٹر بلیرام سوتار نے کہا ہے کہ اس معاملے میں مزید  ۴؍ یا ۵؍ لوگوں کی گرفتاری کا امکان ہے۔ بتادیں کہ اس سے قبل ناگپور ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے پے اینڈ پراویڈنٹ فنڈ سپرنٹنڈنٹ نیلیش واگھ مارے اور ناگپور ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائرکٹر آف ایجوکیشن الہاس نرڈ کو گڈچرولی سے گرفتار کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK