جمعہ کو وزیر داخلہ نے چندر پور میں اعلان کیا تھا کہ ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۶ء تک گڈچرولی سے نکسلواد ختم کر دیا جائے گا اور سنیچر کو گڈچرولی میں دھماکہ ہو گیا
EPAPER
Updated: November 16, 2024, 10:04 PM IST | Ali Imran | Gadchiroli
جمعہ کو وزیر داخلہ نے چندر پور میں اعلان کیا تھا کہ ۳۱؍ دسمبر ۲۰۲۶ء تک گڈچرولی سے نکسلواد ختم کر دیا جائے گا اور سنیچر کو گڈچرولی میں دھماکہ ہو گیا
ودربھ کے نکسل زدہ ضلع گڈچرولی میں اسمبلی انتخابات سے صرف ۴؍ دن قبل بم دھماکہ ہوا ہے جس کی وجہ سے سنسنی پھیل گئی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ وزیر داخلہ امیت شاہ آج ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرنے گڈچرولی آ رہے ہیں اور سنیچر کو یہاں دھماکہ ہو گیا۔ لہٰذا جانچ ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ ماؤوادیوں نے یہ دھماکہ ایک منظم سازش کے تحت کیا ہے۔
اطلاع کے مطابق گڈچرولی میں آلاپلی۔ بھامراگڑھ قومی شاہراہ کا کام جاری ہے۔ بھامرا گڑھ کے قریب پرل کوٹا ندی پر ایک نیا پل بنایا جا رہا ہے۔ پل کے قریب رات کو ایک زوردار دھماکہ ہوا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ جبکہ وہاں کچھ مزدور عارضی قیام کئے ہوئے ہیں۔ دھماکہ کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے تلاشی مہم جاری ہے۔ ماؤوادی اکثر زمین میں بارودلگا دیتے ہیں، پھر اسے دھماکے سے اڑا دیتے ہیں۔ اس پس منظر میں پولیس نے علاقے کی نگرانی شروع کر دی ہے تاکہ کوئی اور بڑا حادثہ نہ ہو۔ بم ڈسپوزل ٹیم علاقے کا معائنہ کررہی ہے اور شاہراہ پر بھاری سیکوریٹی تعینات کر دی گئی ہے۔ فی الحال اس راستے پر ٹریفک کی آمدورفت بھی روک دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بھامراگڑھ چھتیس گڑھ ریاست کی سرحد پر واقع ہےجہاںماؤنوازوں کی سرگرمیاں زیادہ ہیں۔ گزشتہ کچھ ماہ میں نکسل مخالف مہم کی وجہ سے ماؤنوازوں نے کچھ حد تک پسپائی بھی اختیار کی ہے۔ تاہم وقتاً فوقتاًوہ تخریبی سرگرمیاں انجام دیتے رہتے ہیں۔ ایسی صورت میں اسمبلی انتخابات سے چار دن قبل ماؤوادیوں نے دھماکہ کرکے سیکوریٹی سسٹم کو چیلنج کیا ہے۔ یاد رہے کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعہ کو چندر پور کے ایک جلسہ عام میں گڈچرولی ضلع سے نکسل ازم ختم نے کا اعلان تھا۔ جب کہ انہوں نے چھتیس گڑھ سے نکسل ازم کو ۳۱؍ مارچ۲۰۲۶ تک ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ آج وہ گڈ چرولی آرہے ہیں۔ اس اعلان کے چند گھنٹوں کے اندر ہی بھامراگڑھ میں دھماکے کی خبر آئی۔ اسلئے اسے وزیر داخلہ کے اعلان کو مائووادیوں کا چیلنج سمجھا جا رہا ہے ۔