ملک کے اسکولوں میں طلبہ کے داخلہ میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ یہ معلومات وزارت تعلیم کی یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن (یو ڈی آئی ایس ای) کی ایک رپورٹ سے سامنے آئی ہے۔
EPAPER
Updated: January 03, 2025, 10:23 AM IST | Agency | New Delhi
ملک کے اسکولوں میں طلبہ کے داخلہ میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ یہ معلومات وزارت تعلیم کی یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن (یو ڈی آئی ایس ای) کی ایک رپورٹ سے سامنے آئی ہے۔
ملک کے اسکولوں میں طلبہ کے داخلہ میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ یہ معلومات وزارت تعلیم کی یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن (یو ڈی آئی ایس ای) کی ایک رپورٹ سے سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تعلیمی سال ۲۴۔ ۲۳ء میں ملک بھر کے اسکولوں میں داخلوں میں ۳۷؍ لاکھ کی کمی آئی ہے۔ یہ کمی ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور لڑکیوں کے زمرہ میں سب سے زیادہ ہے۔ درجہ نویں سے بارہویں میں یہ کمی ۱۷؍ لاکھ سے زیادہ ہے۔ حالانکہ پری پرائمری کے داخلہ میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پرائمری، اپر پرائمری اور ہائر سکینڈری اسکولوں میں طلبہ کے داخلہ میں ۳۷ء۴۵؍ لاکھ کی کمی درج کی گئی ہے۔ مذکورہ تعلیمی سال میں مجموعی داخلوں کی تعداد ۲۴ء۸۰؍ کروڑ طلبہ تھی۔
اس سے پہلے ۲۰۲۲ء کے تعلیمی سال میں ۲۵ء ۱۷؍ کروڑ داخلے ہوئے تھے جبکہ ۲۰۲۱ء میں ۲۶ء۵۲؍ کروڑ داخلے ہوئے تھے۔ اس طرح دیکھا جائے تو۲۰۲۳ء کے مقابلے میں ۲۴ء کے تعلیمی سال میں ۳۷؍ لاکھ داخلے کم ہوئے ہیں۔ ان ۳۷؍ لاکھ میں طلباء کی تعداد ۱۶؍ لاکھ کم ہوئی ہے جبکہ طالبات کی تعدادمیں ۲۱؍ لاکھ کی کمی ریکارڈ ہوئی ہے جو تشویشناک ہے۔ حالانکہ محکمہ تعلیم کے افسروں کا کہنا ہے کہ یہ کوئی گراوٹ نہیں ہے بلکہ کچھ طلبہ کی تعداد رجسٹر نہیں ہوئی ہے جبکہ کچھ جگہوں کا ڈیٹا ابھی دستیاب نہیں ہوا ہے۔ افسران نے کہا کہ گزشتہ برسوں کی تعداد کا اس تعداد سے موازنہ درست نہیں ہو گا کیوں کہ ڈیٹا جمع کرنے کے پیرامیٹرز تبدیل کئے گئے ہیں۔ بہر حال تعداد کا کم ہونا ملک کیلئے تشویشناک ہے۔