شیوسینا سربراہ نے کہا’’ اب میں رہوں گا یاتُو ‘‘فرنویس نے شاعرانہ جواب دیا ’’ میری ہمت کو پرکھنے کی گستاخی نہ کرنا‘‘، دونوں طرف سے دیگر لیڈران بھی میدان میں کود پڑے۔
EPAPER
Updated: August 02, 2024, 11:12 AM IST | Agency | Mumbai
شیوسینا سربراہ نے کہا’’ اب میں رہوں گا یاتُو ‘‘فرنویس نے شاعرانہ جواب دیا ’’ میری ہمت کو پرکھنے کی گستاخی نہ کرنا‘‘، دونوں طرف سے دیگر لیڈران بھی میدان میں کود پڑے۔
شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے اور نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس کے درمیان لفظی جنگ طول پکڑتی جا رہی ہے۔ ایک روز قبل ادھو نے جہاں فرنویس کو ’اب میں رہوں گا یا تو‘ کی دھمکی دی تو جواب میں فرنویس نے شاعرانہ انتباہ دیا۔ اس معاملے میں اب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سمیت دونوں طرف سے دیگر لیڈران بھی میدان میں کود پڑے ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ ( این سی پی ، شرد) نے یہ سنسنی خیز انکشاف کیا تھا کہ دیویندر فرنویس ادھو ٹھاکرےکو جیل بھیجنا چاہتے ہیں۔ نیز ان کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کو عصمت دری کے معاملے میں پھنسانے کی سازش کر رہے ہیں۔ اس کیلئے انہوں نے کچھ ثبوت بھی پیش کئے تھے۔ اپنے پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نےکہا ہے کہ ’’ انل دیشمکھ نے انکشاف کیا ہے کہ کس طرح دیویندر فرنویس مجھے اور آدتیہ کو جیل میں ڈالنے کی منصوبہ بند ی کر رہے ہیں لیکن میں اب بھی بہادری اور مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہوا ہوں۔ لہٰذ اب سیاست میں یا تو میں باقی رہوں گا یا ( تو) باقی رہے گا۔‘‘ ادھو نے کہا ’’ میرے پاس اس وقت نہ پارٹی کا نشان ہے نہ پیسہ ہے لیکن میں بی جے پی کو چیلنج کر رہا ہوں، یہ اس لئے ممکن ہے کہ سارے شیوسینک میرے ساتھ ہیں۔ ‘‘ ادھو نے وزیراعظم مودی کو بھی چیلنج کیا کہ وہ آئنہ اسمبلی الیکشن میں مہاراشٹر آئیں اور اپنی پارٹی کی انتخابی مہم میں حصہ لیں جس طرح انہوں نے لوک سبھا الیکشن میں لیا تھا۔
اس کے جواب میں جمعرات کو دیویندر فرنویس نے ایک شعر کے ذریعے ادھو ٹھاکرے کو انتباہ دیا۔ بی جے پی نے اپنے آفیشیل ٹویٹر (ایکس) ہینڈل سے فرنویس کا ایک ویڈیو شیئر کیا ہے جس میں وہ کسی جلسے میں خطاب کے دوران شاعری کر رہے ہیں۔ ان کے الفاظ ہیں :
میری ہمت کو پرکھنے کی گستاخی مت کرنا
پہلے بھی کئی فسانوں کے رخ موڑ چکا ہوں میں
بی جے پی کے اس ٹویٹ میں کسی کا نام نہیں لیا گیا ہے نہ کوئی اور بات لکھی گئی ہے۔ صرف عالی جناب نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس لکھ کر اس ویڈیو کو شیئر کیا گیا ہے۔ اسے ادھو ٹھاکرے کو دیا گیا جواب سمجھا جا رہا ہے۔
ایکناتھ شندے بھی میدان میں
بی جے پی کی جانب سے ویڈیو شیئر کئے جانے کے بعد خود وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بھی اس لڑائی میں کود پڑے۔ انہوں نے ادھو ٹھاکرے پر طنز کیا کہ گھر بیٹھ کر فیس بک لائیو کے ذریعے کام کرنے والے کسی کو ختم نہیں کر سکتے۔ شندےنے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ کسی کو ختم کرنے کیلئے جگر چاہئے۔ یہ گھر میں بیٹھ کر فیس بک لائیو کے ذریعے حکومت کرنے والوں کے بس کی بات نہیں ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’ ہم فیلڈ پر اتر کر لوگوں کا کام کرتے ہیں ۔ اس لئے لوگوں کی پہلی پسند ہم ہی ہیں۔ آئندہ پھر ایک بار ریاست میں مہایوتی ہی کی حکومت ہوگی۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ ریاست میں ہورہے ترقیاتی کاموں کے سبب عوام کی سمجھ میں بھی آ چکا ہے کہ مہا یوتی کے ۲؍ سال مہا وکاس اگھاڑی کے ۲؍ سال سے بہتر ہیں۔ اس لئے اب اپوزیشن کے پیروں تلے سے زمین کھسک رہی ہے اور اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ ‘‘
دونوں طرف سے طعن وتشنیع
اس دوران ایک دوسرے پر الزام تراشی اور طعن وتشنیع کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ شیوسینا (ادھو) کےرکن پارلیمان سنجے رائوت نے فرنویس کو تنقید کا نشانہ بناتےہوئے کہا ہے ’’ آر ایس ایس کی کئی سال کی تاریخ رہی ہے لیکن دیویندر فرنویس جیسے لوگوں نے آر ایس ایس کو بدنام کیا ہے۔ ‘‘ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہا ’’لفنگوں کی ٹولی کے دم پر فرنویس نےنازیبا سیاست شروع کی ہےجسکا خمیازہ مہاراشٹر کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ مہاراشٹر میں صورتحال تباہ کن ہوتی جا رہی ہے۔‘‘ ادھو ٹھاکرے کے بیان کے تعلق سے رائوت نے کہا’’ ادھو ٹھاکرے کی جھنجھلاہٹ کو سمجھنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ انہوں نے دھمکی نہیں دی ہے بلکہ تلوار نکال کر زخم لگا دیا ہے۔ ‘‘ رائوت کے مطابق ’’ انہوں نے کہا ہےکہ یا تو رہے گا یا میںلیکن ہم کہتے ہیں کہ وہ (فرنویس ) نہیں رہے گا بلکہ ہم ہی رہیں گے۔
اس دوران جلگائوں میں شیوسینا (شندے) کے ترجمان گلاب رائو پاٹل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے منہ سے اس طرح کے الفاظ مناسب نہیں معلوم ہوتے کیونکہ ان دونوں نے ساتھ کام کیا ہے۔ ساتھ کام کرنے والوں کیلئے اس طرح کی زبان استعمال کرنا ٹھیک نہیں۔ سنجے رائوت کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ سنجے رائوت کا دماغ خراب ہو چکا ہے ان کا تھانے کے اسپتال میں علاج کروانا ہوگا۔‘‘ بی جے پی کے پروین دریکر نے کہا ہے کہ ادھو ٹھاکرے نے فرنویس کو ذاتی طور پر دھمکی دی ہے۔ بی جے پی اس طرح کی دھمکیوں کو خاطر میں نہیں لاتی۔