• Sat, 11 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اکاسا ایئر کے پائلٹوں کے ایک گروپ نے شہری ہوا بازی کی وزارت کو خط لکھا

Updated: January 11, 2025, 1:38 PM IST | Agency | New Delhi

پائلٹوں کے تقرر پر سوال اٹھایا، تفتیش کا مطالبہ کیا،ان کےمطابق ایئرلائن میں بھرتی چند منتخب افراد کی خواہش کے مطابق کی جا رہی ہے۔

Even before this, Akasa Air pilots had expressed concerns. Image: INN
اس سے پہلے بھی اکاسا ایئر کے پائلٹوں نے خدشات کا اظہار کیا تھا۔ تصویر: آئی این این

اکاسا ایئر کے پائلٹوں کے ایک گروپ نے شہری ہوا بازی کی وزارت کو خط لکھا ہے جس میں ایئر لائن کی خدمات حاصل کرنے کے طریقوں کی تفتیش  کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان پائلٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ آپریٹنگ عملہ کے کچھ اراکین وقت پر کام  پر نہیں آتے ہیں۔جمعرات کو پائلٹوں نے شہری ہوا بازی کے وزیر کے راما موہن نائیڈو، شہری ہوابازی کے سیکریٹری اور شہری ہوابازی کے ڈائریکٹر جنرل کو ایک ای میل بھیجا جس میں ایئر لائن کو درپیش مختلف مسائل پر روشنی ڈالی۔ اکاسا ایئر کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
 ای میل میں پائلٹوں نے ایئر لائن کے تقرر کے عمل کی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ بھرتی چند منتخب افراد کی خواہش کے مطابق کی جا رہی ہے۔ حال ہی میں پائلٹوں کے ایک گروپ نے ایئر لائن میں  تربیت اور حفاظتی مسائل کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا جسے ایئر لائن نے بے بنیاد اور غلط قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔ حالیہ مہینوں میں اکاسا ایئرکچھ کوتاہیوں کی وجہ سے ریگولیٹری جانچ کی زد میں آئی ہے۔
 اس ماہ کے شروع میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن ( ڈی جی سی اے) نے اگلے احکامات تک لائن ٹریننگ کیپٹن کی منظوری واپس لے لی تھی جو اکاسا ایئر کے پائلٹ کو مارچ۲۰۲۴ء میں مسافر طیارے کی لینڈنگ میں گم ہونے پر دی گئی تھی۔
  دسمبر میں ڈی جی سی اے نے پائلٹس کی تربیت میں مبینہ کوتاہیوں کی وجہ سے ایئر لائن کے ڈائریکٹر آف آپریشنز اور ڈائریکٹر آف ٹریننگ کو ۶؍ ماہ کیلئے معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔ گزشتہ سال اکتوبر میں ڈی جی سی اے نے عملہ کی تربیت میں کچھ کوتاہیوں کی وجہ سے ایئر لائن پر۳۰؍ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK