• Fri, 10 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ویشالی میں خواتین کا گروپ بانس سے کما رہا ہے

Updated: January 09, 2025, 12:23 PM IST | Agency | Vaishali

کورونا وبا کے دوران لاکھوں لوگ متاثر ہوئے۔ آفت کے اس دور میں  عوام کو مال  ہرطرح  کا نقصان اٹھانا پڑا۔ کچھ لوگ بکھر گئےاور کچھ نے حوصلہ رکھ کر اس آفت کو موقع میں بدل دیا۔

Image taken from the video. Photo: INN
ویڈیو سے لی گئی تصویر۔ تصویر: آئی این این

کورونا وبا کے دوران لاکھوں لوگ متاثر ہوئے۔ آفت کے اس دور میں  عوام کو مال  ہرطرح  کا نقصان اٹھانا پڑا۔ کچھ لوگ بکھر گئےاور کچھ نے حوصلہ رکھ کر اس آفت کو موقع میں بدل دیا۔ ویشالی، بہار میں ۱۲؍ خواتین کے ایک گروپ نے بھی مشکلات کو اچھے موقع میں بدل دیا اور خود انحصار بن گئے۔
 بہار کے ویشالی ضلع کے بھگوان پور بلاک کے ست پورہ گاؤں میں۱۲؍ خواتین اپنے گھر کو سجانے کے لیے بانس سے۱۵؍ قسم کی چیزیں بنا رہی ہیں۔ ان خواتین کو محکمۂ صنعت نے کورونا کے دور میں بانس سے آرائشی اشیاء بنانے کی تربیت دی تھی۔ تمام خواتین گروپس میں کام کرتی ہیں اور خوب کما رہی ہیں۔
 بانس سے آرائشی اشیاء بنانے کی تربیت لینے کے بعد محکمۂ صنعت نے ان۱۲؍ خواتین کو۱۰؍ لاکھ روپے کا قرض فراہم کیا۔ آج یہ خواتین گھروں میں رہتے ہوئے بانس سے ۱۵؍ قسم کی آرائشی اشیاء تیار کرتی ہیں اور اسے نہ صرف بہار بلکہ دیگر ریاستوں میں بیچ کر اچھی خاصی رقم کماتی ہیں۔ گھر کا کام مکمل کرنے کے بعد خواتین صبح۱۱؍ بجے سے شام۴؍ بجے تک بانس سے مختلف طرح کی اشیاء تیار کرتی ہیں  جبکہ ان کی آرائشی اشیاء کی قیمت۵۰؍ روپے سے شروع ہو کر ۱۲۰۰؍ سے۱۵۰۰؍ روپے تک دستیاب ہے۔ خواتین کا کہنا ہے کہ یہ کام کر کے بہت اچھا لگتا ہے اور وہ گھر بیٹھے اچھی خاصی رقم بھی کما لیتی ہیں۔ خواتین نے بتایا کہ بانس سے ٹرے، پرس، جیولری بکس، گلدستے، فانوس، کرسیاں اور دیگر کئی اقسام کی چیزیں بنتی ہیں۔
  شرمیلا کماری بتاتی ہیں کہ وہ۱۵؍ قسم کی اشیاء تیار کرتی ہیں۔ اس وقت یہاں ۵؍ سے۶؍ قسم کی اشیاء دستیاب ہیں۔ بانس سے بنی اشیاء کی مارکیٹ میں بہت مانگ ہے۔ بانس سے بنی لائٹس کی قیمت ۱۵۰۰؍روپے تک ہے  جبکہ جیولری باکس۵۰؍ روپے میں خریدا جا سکتا ہے۔ ممتا دیوی بتاتی ہیں کہ وہ ٹرے، جیولری بکس، پان بکس اور دیگر کئی طرح کی اشیاء تیار کرتی ہیں۔ ایک بانس کی قیمت۲۰۰؍ روپے ہے اور ایک بانس سے۵؍ ہزار روپے تک کا سامان تیار کیا جاتا ہے۔ ایک بانس کا فانوس بنانے میں ایک مہینہ لگتا ہے۔ ممتا دیوی نے بتایا کہ۲۰۲۰ء سے بانس سے سامان بنایا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK