• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

راجیہ سبھا میں کھرگے اور جگدیپ دھنکر کے درمیان گرما گرم بحث

Updated: July 03, 2024, 4:03 PM IST | Agency | New Delhi

اپوزیشن لیڈر نےکہا : میں جوں ہوں سونیا گاندھی کی وجہ سے ہوں، ایوان بالا کے چیئرمین نےکھرگے پر چیئر کی توہین کا الزام لگایا۔

A lot has been said between Malkarjun Kharge and Rajgadeep Dhankar. Photo: PTI
ملکارجن کھرگےاورجگدیپ دھنکر کے درمیان کافی کہا سنی ہوئی۔ تصویر: پی ٹی آئی

پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے ساتویں دن راجیہ سبھا میںصدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک میں کافی ہنگامہ دیکھنے کو ملا۔ چیئرمین جگدیپ دھنکر اور اپوزیشن لیڈر ملکار جن کھرگے کے درمیان گرما گرم بحث ہوگئی۔ بحث کےد وران جگدیپ دھنکرنے کھرگے پر چیئرکی مسلسل توہین کا الزام لگایا۔ دونوں کے درمیان یہ لفظی نوک جھونک گرما گر م بھی رہی اور دلچسپ بھی۔ اس دوران  جگدیپ دھنکر نے جے رام رمیش کو جو کھرگے کے خطاب کے دوران کھڑے ہوکرکچھ بولنے کی کوشش کررہےتھے، کھرگے کی جگہ لینے کیلئے کہا  اورانہیںبا صلاحیت قراردیا۔دھنکرنے یہ بات اس لئے کہی کیونکہ ان  کا مشاہدہ تھا کہ جے رام رمیش کھرگے کو روک کر کچھ کہنے کی کوشش کررہے تھے ۔پورا معاملہ یہاں سمجھتے ہیں:
راجیہ سبھا میںکھرگے کے خطاب کے دوران کسی بات پر پیدا ہوئی ناگواری کی کیفیت میںدھنکرنےکھرگے سے کہا کہ ’’آپ ہر باراس طرح چیئر مین کی توہین نہیںکرسکتے۔ہر بار چیئرکو نیچا نہیں دکھا سکتے ۔آپ ہر بار اچانک کھڑے ہوجاتے ہو اورجو چاہتے ہو، بولنے لگتے ہو، یہ سمجھےبغیر کہ میں کیا کہہ رہا ہوں۔‘‘
بحث کیوں شروع ہوئی ؟
 کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری صدر دروپدی مرمو کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے دوران  خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران چیئرمین دھنکر کی ملکارجن کھرگے اور کانگریس ایم پی جے رام رمیش کے ساتھ بحث ہوئی۔ دھنکر نے کہا کہ جے رام رمیش انہیں(کھرگے کو)  کچھ کہہ رہے تھے یا روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس پردھنکرنے کہا کہ ’’آپ (جےرام رمیش ) ان (کھرگے)کی جگہ لےلیں،آپ ذہین ہیں، با صلاحیت ہیں ، آپ کو فوراً ان کی جگہ لینی چاہئے، آپ کھرگے کا ہی کام کررہے ہیں۔‘‘ اس پر ملکار جن کھرگے نےجواب دیا کہ’’ یہ ذات پات کی تفریق کا نظام جو تمہارے دماغ میں بسا ہوا ہے، اسے یہاں  میں مت لائیے۔ اس لیے آپ جے رام  رمیش کو سمجھدار  اور مجھے بیوقوف کہہ رہے ہو، تاکہ وہ میری جگہ لے لیں۔‘‘واضح رہےکہ کھرگے کا تعلق دلت طبقے سے ہے۔ اس پردھنکر نے کہا کہ کھرگے کو ان کی بات سمجھ نہیں آئی اور ان  کے الفاظ کا غلط مطلب لیا گیا۔
 جگہ لینے کے تعلق سے کھرگے نے کہا کہ ’’یہ عہدہ مجھے کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئر پرسن سونیا گاندھی نے دیا ہے۔ سونیا گاندھی نے مجھے  صدر بنایا ہے۔ نہ ہی دھنکر نے اور نہ ہی جے رام رمیش نے۔مجھے عوام نے بنایا ہے ، سونیا گاندھی نے بنایا ہے۔‘‘اس پر دھنکر نے کھرگے سے کہا کہ’’ میں اس سطح پر نہیں آنا چاہتا۔آپ کو کس نے بنایا، یہ آپ  جانیں،لیکن  آپ ہر بار اس طرح چیئر کی توہین نہیں کرسکتے ۔ آپ اچانک کھڑے ہو جاتے ہیں اور جو کچھ آپ کے ذہن میں آتا ہے کہنا شروع کر دیتے ہیں، یہ سمجھے بغیر کہ میں کیا کہہ رہا ہوں۔‘‘
دھنکر نے کہا کہ’’ اس ملک کی تاریخ، پارلیمانی جمہوریت اور راجیہ سبھا کی کارروائی میں کبھی چیئر کی اتنی توہین نہیں ہوئی جتنی آپ نے کی ہے۔ آپ کو خود کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ مجھ میں بہت تحمل ہے۔ میں خون کا ایک گھونٹ پی سکتا ہوں۔ میں نے  بہت برداشت کیا ہے۔اس ا یوان میں میں نے بارہا آپ کے وقار کابھی تحفظ کیا ہے۔‘‘واضح رہےکہ اس  سے قبل پیر کوکھرگے نے کہا تھا کہ ملک کے تعلیمی نظام پر بی جےپی اورآرایس ایس کا کنٹرول ہے۔ دھنکر نے کہا تھا کہ آپ کا یہ جملہ ریکارڈ سے حذف کردیاجائے گا، کیا ایسی کسی تنظیم یا جماعت سے وابستہ ہونا کوئی جرم ہے؟اسی پر دھنکراورکھرگے میں کہا سنی ہوئی اور منگل کو شدت اختیار کرگئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK