Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

۲۲؍ویں سالانہ عرس شہید راہ مدینہ میں علماء ، سیاسی اور سماجی شخصیات بڑی تعداد میں شریک

Updated: March 17, 2025, 10:47 PM IST | Mumbai

مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں کو اس موقع پر ان کی دینی ، سماجی اور ملی خدمات کے اعتراف میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ’محمدؐ عربی ‘ ایوارڈ دیا گیا، خطاب میں انہوں نے تعلیم پر زور دیا

Moeen Mian praying during the Urs ceremony. (Photo, Inqilab)
عرس کی تقریب میںمعین میاںدعا کرتے ہوئے۔(تصویر،انقلاب )

 شہید راہ مدینہ انوار اشرف المعروف مثنیٰ میاں کا ۲۲؍ واں سالانہ عرس۱۵؍ رمضان المبارک اتوار کی شب میں  جامعہ قادریہ اشرفیہ میں منایا گیا ۔ تقریبات عرس سحری تک  جاری رہیں۔مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں کو ان کی دینی ، سماجی اور ملی خدمات کے اعتراف میں اس موقع پر رضا اکیڈمی کی جانب سے ’محمد عربی ‘ ایوارڈ دیا گیا۔ یہ ایوارڈ انہیں محمد سعید نوری، مولانا  سید خلیق اشرف ‌اور پروفیسر ڈاکٹر سید شفیق احمد وغیرہ کے ہاتھوں دیا گیا۔واضح رہےکہ  ایوارڈ کی یہ تقریب نبیؐ آخر الزماں کی دنیا میں تشریف آوری کے ۱۵۰۰؍ سال مکمل ہونے   کے سلسلے میں منائی جانے والی مختلف تقریبات کا حصہ ہے۔ اس موقع پرمفتی منظر حسن اشرفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’ حضرت مثنی میاں  نے ممبئی میں قوم وملت کی فلاح وبہبود کے لئے ایسے ادارے کی بنیاد ڈالی جہاں سے علماء اور فضلا تیار ہونے لگے اور انسانیت کو فروغ ملنے لگا ۔ آپ کی شخصیت ایسی تھی کہ آپ کے پاس آنے والا باکمال ہوجاتا تھا۔ آپ کو سچا خراج عقیدت یہ ہوگا کہ ہم سب آپ کے تعلیمی مشن کو آگے بڑھائیں۔ ‘‘  مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں نے حاضرین کو پیغام دیا کہ تعلیم کے بغیر قوم وملت کی ترقی نہیں ہوسکتی۔ نئی نسل کو دینی اور عصری دونوں علوم سے آراستہ کرنا ضروری ہے۔  میرے والد شہید راہ مدینہ کا یہی مشن تھا کہ دینی اور عصری علوم کو عام کیا جائے ۔ انہوں نے اسے عملی جامہ پہنایا اور ممبئی اور بیرون ممبئی کئی مکاتب اور مدارس کی بنیاد ڈالی ۔ آپ نے حالات کے پیش نظر عصری علوم ‌اور کمپیوٹرکی تعلیم کو داخل نصاب کیا۔الحمد للہ میں آج اسی مشن کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہوں ۔معین میاں نے زور دے کر نوجوانوں اور والدین سے کہا کہ منشیات سے دور رہیں ، بچوں کی اچھی تربیت کریں ۔ اسی طرح نوجوان اپنی قدر وقیمت سمجھیں ، وہ اپنے والدین کے لئے ہی نہیں ملک وقوم کا بیش قیمت سرمایہ ہیں، لہٰذا خود کو منشیات میں برباد نہ کریں۔معین‌ میاں نے رقت آمیز دعا کرائی اور سحری تناول کرنے کے بعد شرکاء اور مہمان رخصت ہوئے ۔ عرس کی تقریبات میں آپ کے صاحبزادگان سید علی اشرف، سید حسن اشرف اور سید حسین اشرف کے علاوہ بڑی تعداد میں عقیدت مندوں نے شرکت کی۔ اس میں مولانا مقصود علی خان ،  محمد سعید نوری، مولانا مفتی سید خلیق اشرف ، مولانا محمد عمر صوفی ، مولانا عبد الجبار ماہر القادری، مفتی منظور ، مولانا معصوم رضا   ،  مولانا الطاف لطیفی اور دیگر علماء وائمہ کے علاوہ سیاسی لیڈران میں چھگن بھجبل،  سچن بھاؤ اہیر ، سنجے نروپم،  امین پٹیل، ورشا گائیکواڑ،  یوسف ابراہانی، ذیشان بابا صدیقی، اروند ساونت، ڈاکٹر ماچس والا، حاجی عرفات شیخ ، ابراہیم بھائی جان، پروفیسر عبدالقادر چوراٹ والا، بھائی جگتاب، محمد عارف نسیم خان ، منوج جام ستکر،  سنجے دینا پاٹل اور جتیندر اوہاڑ وغیرہ موجود تھے۔قاری انتساب الحسن نے تلاوت کی، نظامت کے فرائض مولانا عبدالرحیم اشرفی نے انجام دیئے جبکہ شعراء نسیم حبیبی، اشہر بہرائچی، مولانا اسلم وارثی اور قاری مشتاق احمد تیغی وغیرہ نے بارگاہ رسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK