• Mon, 06 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسپتال میں مردہ قرار دیا جا چکا شخص، اسپیڈ بریکر کے سبب زندہ ہو کرلوٹا

Updated: January 04, 2025, 2:16 PM IST | Agency | Kolhapur

اسپیڈ بریکر پر گاڑی اچھلنے سے مردے کی انگلیاں ہلنے لگیں ، فوراً دوسرے اسپتال لے جایا گیا جہاں اسکا علاج ہوا۔

Pandoring Alpe returned from the mouth of death.  Photo: Agency
موت کے منہ سے لوٹے پانڈورنگ الپے۔ تصویر : ایجنسی

مہاراشٹر کے کولہاپور میں ایک شخص کو مردہ قرار دینے کے بعد اہل خانہ لاش لے کر اسپتال سے گھر کی طرف روانہ ہو گئے۔ گھر میں اس شخص کی آخری رسومات کی تیاریاں جاری تھیں۔ تب اچانک راستے میں ایک اسپیڈ بریکر آ گیا اور پھر کچھ ایسا ہوا جس کی کسی کو توقع نہیں تھی۔ 
 واضح رہے کہ کولہاپور کے قصبہ باوڑا کے باشندے پانڈورنگ الپے(۶۵)کو ۱۶؍ دسمبر کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد ایک نجی اسپتال میں داخل کیا گیاتھا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ موت کی خبر سن کر پڑوسی اور رشتہ دار گھر میں جمع ہو گئے اور آخری رسومات کی تیاریاں کرنے لگے۔ لاش کو گھر لے جاتے ہوئے ایمبو لینس ایک اسپیڈ بریکر سے گزری تو اہل خانہ نے دیکھا کہ میت کی انگلیاں ہل رہی ہیں۔ یہیں سے اہل خانہ کو امیدیں بندھ گئیں۔ 
  واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے پانڈورنگ کی بیوی نے کہا، `جب ہم اسپتال سے گھر جارہے تھے تو ایمبولینس اسپیڈ بریکر سے گزری تب ہم نے دیکھا کہ لاش کی انگلیاں ہل رہی ہیں۔ فوراََ سے پیشتر دوسرے اسپتال لے جایا گیا، جہاں اس مریض کی انجیو پلاسٹی کی گئی اور ۱۵؍دنوں تک اسپتال میں رہنے کے بعد الپے پیر کو اپنے قدموں سے چل کر گھر لوٹے۔ 
  ۱۶؍ دسمبر کو ہونے والے واقعات کو بیان کرتے ہوئے، پانڈورنگ الپے نے کہا، `میں صبح کے وقت چہل قدمی کرنے کے بعد گھر لوٹا تھا۔ چائے پینے کےبعد مجھے چکر آگئی اور سانس پھولنے لگی۔ میں باتھ روم گیا اور میں نے قے کر دی۔ مجھے یاد نہیں کہ اس کے بعد کیا ہوا۔ فی الحال، اسپتال کی طرف سے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے جس نے الپے کو مردہ قرار دیا تھا۔ اس علاقےکے سابق کونسلر بھوشن کیدنڑئے نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کیا کہ جسے اوپر والا رکھے اسے کون چکھے ؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK