• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حجاج کی پریشانیوں پر حج کمیٹی کے رکن نے مرکزی حج کمیٹی کو گھیرا

Updated: June 26, 2024, 9:46 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

ریاستی حج کمیٹی کے رکن نے وزیراعظم نریندر مودی ، مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اورحج کمیٹی کے چیئرمین کو مکتوب روانہ کرکے ایڈیشنل سی ای اوکو برخاست کرنے اوران کی جانچ کا مطالبہ کیا۔ سوا ل کیا کہ کیا حاجیوں کوپریشان کرنے کے لئے اُن سے ۳؍لاکھ ۲۶؍ہزارروپے وصول کئے گئے تھے۔

The caravan of pilgrims is seen moving to pay the members of Hajj.  Photo: INN
حجاج کا قافلہ حج کے ارکان کی ادائیگی کے لئے رواں دواں نظرآرہا ہے۔ تصویر : آئی این این

امسال حجاج کوروانگی سے قبل اور روانگی کے بعد جن مسائل ا وردشواریوںکا سامنا کرنا  پڑرہا ہےاس پرشدید برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے اوراب حج کمیٹی کے اراکین بھی اس کے خلاف آوازبلند کرنے لگے ہیں ۔ مہاراشٹر حج کمیٹی کے ممبر عرفان اسمٰعیل شیخ نے حجاج کی پریشانی، ٹرانسپورٹ کا خراب سسٹم، منیٰ میں   خیمے کے مسائل، ۵۰؍ڈگری درجۂ حرارت میںپریشان ہوکر حاجیوں کا راستے میں سوجانا اور غش کھاکر گرجانا ، ۲۱؍ ہزار حاجیوں پر محض ۸۹؍خدام الحجاج اور ایڈیشنل سی ای او سے شکایت کے باوجود ان کی عدم دلچسپی کی وزیر اعظم نریندر مودی ، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ریاستی حج کمیٹی کے چیئرمین سے تحریری شکایت کی ہے۔خط کی کاپی انقلاب کے پاس موجود ہے۔یادرہے کہ اس سے قبل بھی عازمین کے مسائل کو  انقلاب نے نمایاں کیا تھا۔
حج کمیٹی کے رکن نےاپنے مکتوب میں مطالبہ کیا ہے کہ ایڈیشنل سی ای اولیاقت علی آفاقی کو معطل کیا جائےاوران کی املاک کی سی بی آئی کے ذریعے جانچ بھی کرائی جائے ۔ اس کے ساتھ ہی حاجیوں کی ویڈیوز جن میں وہ پریشا ن حال دکھائی دے رہے ہیں، کا حوالہ دے کر عرفا ن شیخ نے یہ سوال کیا ہے کہ کیا ان ہی پریشانیوں کے لئے فی عازم ۳؍ لاکھ ۲۶؍ہزار روپے وصول کئے گئے تھے؟
 اُن سے یہ پوچھنے پرکہ جوویڈیوز ان کو ملیں اورحاجیوں نے  اپنے مسائل سے ان کوآگاہ کرایا تو کیاان کی کچھ مد د ہوسکی ؟ تو انہوںنے بتایاکہ ’’انہوںنے ریاستی حج کمیٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر امتیازقاضی سے رابطہ قائم کیا، توجہ دلائی مگر سی ای او، جو سعودی عرب میں موجود تھے ،کچھ نہیںکیا گیا جس سے حجاج اور  ان کے اہل خانہ شدید ناراض  ہیںکہ جب حج کمیٹی کی ذمہ داری ہیکہ وہ عازمین کولے جاتی ہے اور تمام کاغذات اور رقومات وہ جمع کرتی ہے ، عازمین کوایئرپورٹ لےجاتی ہے تو سعودی عرب میں انکو لاوارث کیوں چھوڑ دیا جاتا ہے؟دیگر ممالک کے عازمین کی طرح ہندوستانی عازمین کی سہولت کا خیال کیوں نہیں رکھا جاتا جبکہ عازمین سے پوری رقم قبل ازوقت وصول کی جاتی ہے۔‘‘ 
 عرفان شیخ کے مطابق ’’ اصول کے مطابق ۱۰۰؍تا ۱۵۰؍ عازمین پرایک خادم الحج مقرر کیاجاتا ہے ، یہاں ۲۱؍ہزار عازمین پر محض ۸۹؍ خدام الحجاج مقرر کئے گئے اوروہ بھی اپنی ذمہ داری اور حجاج کا خیال رکھنے اوران کی رہنمائی ونگرانی کے بجائے حج کے ارکان کی ادائیگی میں مصروف ہو گئے، عاز مین کی خبر گیری کے لئے ان کے پاس گویا وقت ہی نہیں تھا۔اس لئے ان تمام بدنظمیوں کا حج کمیٹی کوجواب دینا ہوگا اورجلد ہی حج ہاؤس اورسی ای او کا گھیراؤ بھی کیا جائے گا۔‘‘ انہوںنے مزیدکہاکہ ’’شکایتی خط لکھنے کی وجہ یہی ہے کہ جب ایک ادارہ اسی کام کیلئے قائم کیا گیا ہے اور اس کی شناخت حجاج کی خدمت کے طور پر ہے،  وہ ایک ایک پائی وصول کرتا ہے ،حتیٰ کہ تاخیر سے رقم جمع کرانے پر عازمین کومتنبہ کیا جاتا ہے اورنام کاٹ دینے کی دھمکی دی جاتی ہے تو پھر ان کے ساتھ جو مسائل پیش آئےاورجس طرح کی بدنظمی کی گئی اوراب بھی یہ سلسلہ جاری ہے ،اس کا ذمہ دار کون ہے؟اس سے قبل اس قدربدنظمی کی کوئی اورمثال نہیں ملتی ہے۔ ‘‘ 
حج کمیٹی کے ایڈیشنل سی ای او کا جواب 
 حج کمیٹی کے ایڈیشنل سی ای او لیاقت علی آفاقی نےبتایا کہ ’’حجاج کی شکایات کے تعلق سے قونصل جنرل سے رابطہ قائم کر کے سعودی اتھاریٹی کے توسط سے حل کرانے کی کوشش کی گئی۔ اب بھی جب کوئی شکایت موصول ہوتی ہے تو کوشش کی جاتی ہے کہ اس کافوری ا زالہ ہوسکے ۔ جہاں تک خدام الحجاج کے کم بھیجنے کا معاملہ ہے تومہاراشٹر حج کمیٹی نے ہی کم بھیجا تھا، انہیں  ۱۰۹؍ خدام الحجاج بھیجنا تھا۔ اس کے علاوہ اگرکسی نے اپنی ڈیوٹی صحیح طریقے سےانجا م نہیںدی ہوگی تواس سے بازپُرس کی جائے گی اور ضابطے کے تحت کارروائی بھی ہوگی ۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK