اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس کے بعد کھانے تقسیم کرنے والوں کے رویہ پر انٹرنیٹ صارفین نے شدید غم وغصہ کا اظہار کیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 30, 2024, 10:12 PM IST | New Delhi
اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس کے بعد کھانے تقسیم کرنے والوں کے رویہ پر انٹرنیٹ صارفین نے شدید غم وغصہ کا اظہار کیا ہے۔
ممبئی کے ٹاٹا اسپتال کے باہر مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو مفت کھانے کی تقسیم کے دوران ایک مسلم خاتون کو کھانا دینے سے انکار کردیا کیونکہ اس نے "جئے شری رام" کا نعرہ لگانے سے انکار کردیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس کے بعد کھانے تقسیم کرنے والی این جی او منتظمین کے مسلمان خاتون کے خلاف تعصب پر مبنی رویہ پر شدید غم وغصہ کا اظہار کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: فلپائن میں ٹرامی طوفان سے تباہی، ۱۱۶؍ اموات
ذرائع کے مطابق، جیربائی واڈیا روڈ پر ٹاٹا اسپتال کے قریب ایک غیر سرکاری تنظیم کے ذریعہ کھانا تقسیم کیا جارہا تھا۔ مسلمان خاتون مفت کھانے کی سہولت سے مستفید ہونے کیلئے قطار میں کھڑی تھی۔ کھانا تقسیم کرنے والے شخص نے اسے دیکھا اور کہا کہ قطار سے ہٹ جاؤ۔ اس نے مطالبہ کیا کہ مسلمان خاتون، کھانا لینے سے پہلے "جئے شری رام" کا نعرہ لگائے۔ جب خاتون نے انکار کیا تو اس شخص نے اسے کہا کہ اگر وہ ہندوتوا نعرہ نہیں لگائے گی تو اسے کھانا نہیں دیا جائے گا۔
ویڈیو میں مذکورہ شخص کو "جس کو رام نہیں بولنا ہے، وہ لائن میں کھڑا نہ ہوں۔" کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ مسلمان عورت کہتی ہے کہ وہ اس کے والد کی جائیداد پر کھڑی نہیں ہے۔ جس پر مشتعل ہوکر وہ شخص خاتون کو لات مارنے کی دھمکی دیتا ہے۔
خبر لکھے جانے تک، واقعہ کے متعلق، مقامی پولیس کو اطلاع دے دی گئی ہے لیکن ڈسٹری بیوٹر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔