مسلم پھیری والوں کے بائیکاٹ کیلئے دیو بھومی سنگھرش سمیتی کی شرانگیز حرکت
EPAPER
Updated: October 11, 2024, 11:50 PM IST | simla
مسلم پھیری والوں کے بائیکاٹ کیلئے دیو بھومی سنگھرش سمیتی کی شرانگیز حرکت
`ہماچل پردیش میں فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ سنجولی مسجد معاملہ کے بعد مقامی سبزی فروشوں سے اپنے ٹھیلوں، دکانوں اورا سٹالز پر ’سناتن سبزی والا‘ پوسٹر لگانےکی ’’ہدایت‘‘ دینے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔دیو بھومی سنگھرش سمیتی نامی تنظیم نے مقامی سبزی فروشوں سے اپنی دکانوں پر ’سناتن سبزی والا‘ لکھے ہوئے پوسٹر لگانے کو کہا ہے۔ سمیتی کے ارکان نےکئی دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر غیر مسلم سبزی فروشوں میں مذکورہ پوسٹر تقسیم کئے اوران پر زور دیا کہ وہ اپنی دکانوں اور اسٹالز پر انہیں لگائیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دیو بھومی سنگھرش سمیتی سے وابستہ وکاس تھاپتا نے میڈیا کو بتایاکہ ہم نے سبزی فروشوں کے مابین ’سناتن سبزی والا‘ لکھے ہوئے پوسٹر تقسیم کیے ہیں۔ ‘‘ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کسی کو بھی اپنے اسٹال یا سبزی کے ٹھیلے پر پوسٹر لگانے کے لئے مجبور نہیں کیا گیا۔ وکاس تھاپتا نے مزید کہا کہ ہم نے صرف سنجولی میں دیر تک بیٹھنے والے مقامی سبزی فروشوں اور یہاں اکثر آکر امن کو خراب کرنے والے اور غائب ہو جانے والے لوگوں کے درمیان فرق کرنے کے لیے پوسٹر تقسیم کئےہیں۔
سمیتی کے ریاستی کنوینر وجے شرما نے کہا کہ مزید پوسٹر تیار کئےجا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے ریاست کے تاجروں اور عوام کا تعاون حاصل کیا جائے گا۔ یہ پوسٹرز سبزی اور فاسٹ فوڈ کی دوکانوں اور ڈھابوں پر لگائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ابھی تو سبزی اور پھلوں کی دوکان سےاس کا آغاز کیا ہے۔سمیتی کے ریاستی کنوینر وجے شرما نے مزید کہا کہ ان پوسٹروں کو لگانے کا مقصد یہ ہے کہ لوگ صرف ہندو دوکانداروں سے سبزیاں اور کھانے پینے کی اشیاء خریدیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ باہر سے کچھ ایسے عناصر آگئے ہیں جو ماحول کو خراب کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جیسے ہی ڈی ایس ایس اور سول سوسائٹی گروپ کے ارکان مقامی مارکیٹ سے نکلے توبیشتر سبزی فروشوں نے پوسٹرز ہٹا دیئے۔