• Thu, 16 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

وردھا کا ایک پرائمری اسکول جہاں صرف ایک طالبہ اور ایک استاد ہیں

Updated: November 02, 2023, 10:40 AM IST | Wardha

اندر ماری گائوں میںصرف ایک بچی کے لئے روزانہ اسکول کی گھنٹی بجتی ہے، قومی ترانہ ہوتا ہے اور مقررہ وقت پر پڑھائی ہوتی ہے

Rajendra Kokate, the school`s only teacher, teaching his student Vedika
اسکول کے واحد استاد راجندر کوکاٹے ،ا پنی شاگرد ہ ویدیکا کو پڑھاتے ہوئے

 ودربھ کے ضلع وردھا میں ایک گائوں ایسا ہے جہاں صرف ایک اسکول ہے اور اس اسکول ہی  میں صرف ایک طالبہ ہے، اور اسے پڑھانے کیلئے صرف ایک استاد۔ وہ استاد خود ہی اسکول کھولتے ہیں، بچی کو پڑھاتے ہیں اور شام کو اسکول بند کر دیتے ہیں۔  ان استاد اور شاگردہ کو پورا گائوں پہچانتا ہے ۔ بلکہ اب ان کے چرچے آس پاس کے علاقوں میں بھی ہونے لگے ہیں۔ 
  اطلاع کے مطابق وردھا ضلع کے آشٹی تعلقے میں اندر ماری نامی گائوں ہے جہاں ضلع پریشد کا  ایک پرائمری اسکول ہے جہاں ویدیکا راجندر کوکاٹے نامی واحد طالبہ پڑھتی ہے ۔ اس اکیلی طالبہ کیلئے روزانہ اسکول کی گھنٹی بجائی جاتی ہے۔ پھر قومی ترانہ پڑھایا جاتا ہے، باقاعدہ پیریڈ ہوتاہے اور شام کو چھٹی کی گھنٹی بجتی ہے۔ اور یہ سارے کام کرتے ہیں اسکول کے واحد استادشرد گنورکر، وہ باقاعدہ اپنی واحد طالبہ کیلئے روزانہ اسکول آتے ہیں، گھنٹی بجاتے ہیں۔ پھر جس طرح کلاس میں قومی ترانہ پڑھایا جاتا ہے ویسے قومی ترانہ ہوتا ہے۔ اسکے بعد  پڑھائی ہوتی ہے۔شام کو چھٹی کے وقت پھر وہ گھنٹی بجا کر ویدیکا کو چھٹی دیدیتے ہیں۔ یہ دونوں گائوں میں استاد اور شاگردہ کی جوڑی کے طور پر مشہور ہیں۔
  دراصل اندراماری گائوں میں مححض ۱۸؍ گھر ہیںاور یہاں کی مجموعی آبادی ۷۵؍ لوگوں کی ہے۔ گائوں میں ضلع پریشد کا پرائمری اسکول ہے جہاں ۵؍ ویں تک پڑھائی ہوتی ہے۔ لیکن اس میں داخلہ لینے کیلئے ویدیکا کے علاوہ کوئی بچہ ہی نہیں ہے  جو بچے ہیں اونچی کلاس میں ہیں۔ اور پڑوس کے تلے گائوں میں پڑھنے جاتے ہیں۔ یہاں ویدیکا اکیلی ہے ۔ اس کی عمر ۹؍ سال ہے اور وہ تیسری جماعت میں پڑھتی ہے۔گائوں کے ضلع پریشد اسکول میں صرف ۲؍ کمرے ہیں۔ ان میں سے ایک کمرہ آنگن واڑی کیلئے مختص ہے لیکن آنگن واڑی میں ایک بھی بچہ نہیں ہے کیونکہ گائوں میں اتنے چھوٹے بچے ہی نہیں ہیں۔یاد رہے کہ ضلع پریشدکا یہ اسکول ۱۹۷۰ء سے قائم ہے لیکن یہاں بچے بہت کم ہوا کرتے ہیں۔ اس سال ویدیکا اکیلی ہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہو اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی ایک بچہ بھی تعلیم سے محروم نہ رہ جائے۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو وردھا کے اندراماری گائوں میں یہ اصول بخوبی نبھایا جا رہا ہے۔
 یاد رہے  اسی طرح کا ایک اسکول پونے میں بھی ہے لیکن وہاں اسکول کی خاتون ٹیچر کا تقرر ایک سماجی تنظیم نے کیا ہے جبکہ وردھا کے اس اسکول کو باقاعدہ طور پر سرکاری سطح پر قائم رکھا گیا ہے۔ یہ ایک عمدہ مثال ہے۔ 

Wardha Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK