• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مہنگی بجلی اور بے تحاشہ بل کیخلاف زبردست مورچہ

Updated: October 01, 2024, 10:08 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

سماج وادی پارٹی کی جانب سے باندرہ میں مہاوترن کے باہر احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے ۵۰۰؍یونٹ مفت بجلی کے ساتھ ۴؍ مطالبات کئے

Protesters are protesting against arbitrary electricity bills and expensive electricity outside Mahavatran`s office.
مہاوترن کے دفتر کے باہر مظاہرین من مانے بجلی بل اور مہنگی بجلی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ (تصویر: انقلاب)

 مہنگی بجلی اور بے تحاشہ بجلی بل سے صارفین‌ پریشان ہیں۔جھوپڑپٹیوں میں رہنے والوں کا اس تعلق سے اور برا حال ہے۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ اڈانی دفتر میں شکایت کرنے پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی ہے۔ میٹر میں خرابی کی شکایت کرنے پر عملہ اسے تسلیم کرنے کے بجائے سوال کرتا ہے کہ آپ کے گھر میں کیا کیا  چیزیں استعمال کی جاتی ہیں،  اس کے بعد  واپس بھیج دیتا ہے۔  ان ہی مسائل کے خلاف منگل کو سماج وادی پارٹی کی جانب سے رکن‌ اسمبلی ابوعاصم اعظمی کی سربراہی میں مورچہ نکالا گیا اور باندرہ میں مہاوترن‌کمپنی کے  دفتر ’پرکاش گڑھ‘ کے باہر احتجاج کیا گیا‌ اور حکومت سے۴؍مطالبات کئے گئے۔ اس موقع پر مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھارکھے تھے اور ۵۰۰؍ یونٹ بجلی مفت کرنے کیلئے نعرے لگارہے تھے۔
 ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ یہ غریب عوام پر‌ ظلم ہے۔ مہنگائی کے اس دور میں انہیں راحت دینے کے بجائے مہنگی بجلی سے ان‌کی کمر توڑی جا رہی ہے۔ پہلے جن گھروں میں۴۰۰؍ سے ۵۰۰؍  روپے بجلی بل آتا تھا، اب وہاں ڈیڑھ ، دو ہزار بلکہ اس سے بھی زائد بل بھیجا جارہا ہے جس سے صارفین پریشان  ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب سے زیادہ ٹیکس تقریباً ۳۸؍ فیصد مہاراشٹر ادا کرتا ہے لیکن دیگر ریاستوں کے مقابلے یہاں سہولتیں محض ۷؍فیصد میسر ہیں۔‌ اس لئے ہم سب اس احتجاج کے ذریعے حکومت کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ یہ سلسلہ بند کیا جائے ورنہ مزید شدت کے ساتھ احتجاج کیا جائے گا۔
  گرجا شنکر یادو نے کہا کہ بجلی بل میں اس قدر اضافہ کردیا گیا ہے کہ غریب آدمی کے بغیر بجلی کے رہنے کی نوبت آگئی ہے۔ معراج صدیقی نے کہا کہ بجلی اور پانی عام آدمی کے بنیادی حقوق میں سے ہے لیکن یہ حکومت   اس سے یہ حق بھی چھین لینا چاہتی ہے لیکن ہم سب اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے، اسے بجلی بل میں کمی پر مجبور کریں گے۔ رخسانہ ناظم صدیقی نے کہا کہ مہنگی بجلی  اور بھاری بھرکم بل کے  ساتھ  صارفین کو مہلت بھی نہیں دی جارہی ہے، میٹر کاٹ دیا جاتا ہے۔  انہوں  نے یہ بھی کہا کہ عوام کو موقع دیا جائے اور کسی بھی حالت میں میٹر نہ کاٹا جائے ۔فہد احمد نے بھی اسے زیادتی قرار دیتے ہوئے بجلی بل میں‌کمی اور بل کی ادائیگی میں رعایت دینے کامطالبہ دہرایا۔  
۴؍مطالبات کیا ہیں؟
(۱)بجلی بل میں من‌ مانے طریقے سے اضافہ ناقابل برداشت ہے۔(۲) ۵۰۰؍یونٹ تک بجلی مفت کی جائے۔ (۳) بجلی بل میں الگ الگ چارجز جوڑنا بند کرو  (۴)  بجلی بل کی ادائیگی میں تاخیر ہونے پر پنالٹی لینا‌ بند کرو۔
مثبت یقین دہانی
 احتجاج کے بعد ایک وفد کی جانب سے کمپنی کے منیجر کو میمورنڈم دیا گیا۔ انہوں‌ نے مطالبات پر نظرثانی کرنے کی مثبت  یقین‌ دہانی کرائی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK