۲؍گھنٹوں تک ٹرین خدمات متاثر رہیں،کوئی زخمی نہیں۔ جلد بازی میں شروع کی گئی ’ایکوا لائن‘ کے مسافر محض ایک ماہ میں کئی خراب تجربوں سے گزر چکے ہیں۔ حفاظتی منصوبہ پر سوالیہ نشان
EPAPER
Updated: November 15, 2024, 11:30 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
۲؍گھنٹوں تک ٹرین خدمات متاثر رہیں،کوئی زخمی نہیں۔ جلد بازی میں شروع کی گئی ’ایکوا لائن‘ کے مسافر محض ایک ماہ میں کئی خراب تجربوں سے گزر چکے ہیں۔ حفاظتی منصوبہ پر سوالیہ نشان
جمعہ کی دوپہر ممبئی کی زیر زمین چلائی جانے والی میٹرو ۳، جسے ’ایکوا لائن‘ نام دیا گیا ہے، کے باندرہ کرلا کمپلیکس (بی کے سی) اسٹیشن پر کئی فٹ گہرائی میں واقع گودام میں بھیانک آگ لگ گئی جس کی وجہ سے اس اسٹیشن پر میٹرو کی خدمات تقریباً ۲؍ گھنٹوں تک بند کرنی پڑی۔ البتہ خوش قسمتی سے اس حادثہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
فائربریگیڈ کے مطابق باندرہ (مشرق) میں واقع انکم ٹیکس آفس کے سامنے واقع میٹرو کے زیر زمین اسٹیشن پر واقع گودام میں آگ لگی تھی۔ یہ آگ گودام میں رکھے لکڑی کے سازوسامان اور میٹرو کے تعمیراتی پروجیکٹ میں استعمال ہونے والی اشیاء اور الیکٹرک کیبل وغیرہ میں لگی تھی۔ فائربریگیڈ کے پہنچنے تک یہ آگ اتنی بڑھ چکی تھی کہ اسے ’لیول ۲‘ یعنی بڑی آگ قرار دیا گیا تھا۔ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی اور تفتیش جاری ہے۔
میٹرو انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جس مقام پر آگ لگی تھی وہ مسافروں کے استعمال میں نہیں ہے لیکن اس کا دھواں اسٹیشن کے اُن حصوں میں بھی پہنچ گیا تھا جہاں سے مسافر میٹرو میں سوار ہوتے اور اترتے ہیں اس لئے احتیاط کے طور پر میٹرو کی خدمات اس اسٹیشن پر بند کردی گئی تھیں۔ واضح رہے کہ فی الحال بی کے سی میٹرو ۳؍ کا آخری اسٹیشن ہے اور آرے کالونی سے باندرہ کالونی اسٹیشن کے درمیان میٹرو کی آمدورفت حسب معمول جاری تھی۔
اس آگ پر قابو پانے کیلئے فائربریگیڈ کی کئی گاڑیاں اور واٹر ٹینکر وغیرہ جائے حادثہ پر بھیجے گئے تھے اور بی ایم سی، ایم ایم آر ڈی اے اور میٹرو کے افسران بھی وہاں پہنچ گئے تھے۔ میٹرو نے دعویٰ کیا ہے کہ آگ پر دوپہر پونے ۳؍ بجے مکمل طور پر قابو پالیا گیا تھا۔
متذکرہ آگ دوپہر تقریباً ایک بج کر ۱۰؍ منٹ پر ’اے ۴‘ گیٹ کے نیچے لگی تھی جو زیر تعمیر ہونے کی وجہ سے مسافروں کے استعمال میں نہیں ہے۔ آگ جس گودام میں لگی تھی وہ زمین کی سطح سے ۴۰؍ سے ۵۰؍ فٹ گہرائی میں ہونے کی وجہ سے سب طرف سے بند ہے اور اس حادثہ نے یہ سوال پیدا کردیا ہے کہ اس طرح کے حادثات کی صورت میں مسافروں اور یہاں کام کرنے والوں کے تحفظ کے کیا انتظامات ہیں۔
محض ایک ماہ کے دوران میٹرو ۳؍ میں جو مسائل پیدا ہوچکے ہیں ان سے میٹرو انتظامیہ اور حکومت کے ذریعہ کئے گئے تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں یا پھر الیکشن کے پیش نظر جلد بازی میں اس لائن کا کام مکمل ہونے سے قبل ہی شروع کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ستمبر میں انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ زیر زمین میٹرو کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ ایمرجنسی حالات میں مسافروں کو اسٹیشن سے تیزی سے باہر نکالا جاسکتا ہے اور اس کی دوسری طرف کی لائن متاثر نہیں ہوگی۔ جبکہ جمعہ کو جب آگ لگی تو مسافروں کو اسٹیشن سے تیزی سے باہر نکالنے کا کوئی نظم نظر نہیں آیا۔یاد رہے کہ میٹرو ۳؍ کو شروع کرنے کیلئے ’سیفٹی سرٹیفکیٹ‘ محض ۹؍ دنوں میں جاری کردیا گیا تھا۔ مزید یہ کہ میٹرو ۳؍ کا سیفٹی سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے چند روز قبل یہ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی ذمہ داری ’کمشنر آف ریلوے سیفٹی، ویسٹرن سرکل‘سے لے کر ’کمشنر آف ریلوے سیفٹی، نئی دہلی‘ کو سونپ دی گئی تھی۔
گزشتہ سنیچر، ۹؍ نومبر کو میٹرو ۳؍ بی کے سی کی طرف آتے ہوئے مرول اور بی کے سی اسٹیشن کے درمیان تقریباً ایک گھنٹہ پھنسی رہ گئی تھی۔ اس کے علاوہ بھی ایک ماہ کےدوران اسٹیشنوں پر میٹرو کے دروازے بند نہ ہونا اور دیگر چھوٹے موٹے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں جن سے مسافر بیزار ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ۵؍ اکتوبر ۲۰۲۴ء کو میٹرو ۳؍ کا افتتاح کیا تھا۔