• Sun, 29 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

انا یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی کی شکار لڑکی کو انصاف دلانے کیلئے منفردمظاہرہ

Updated: December 28, 2024, 11:59 AM IST | Chennai

تمل ناڈو بی جے پی کے صدر اناملائی نے کوئمبٹور میں اپنی رہائش گاہ پر خود کو کوڑے مارے۔ ڈی ایم کےنے اس مظاہرے کو ڈراما قرار دیا۔

herself
اناملائی خود کو کوڑے مارتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

تمل ناڈو بی جے پی کے صدر اناملائی نے یہاں کی معروف انا یونیورسٹی میں جنسی زیادتی کی شکار لڑکی کو انصاف  دلانے کیلئے  ایک انوکھے  مظاہرے میں جمعہ کو کوئمبٹور میں  اپنی رہائش گاہ پر خود کو کوڑے مارے۔  انامالائی نے  اپنے ماتھے پر راکھ لگا کر  اور ہری  دھوتی پہن کر خود کو ۶؍ بار کوڑے مارے۔ یہ انوکھا  مظاہرہ  جنسی ہراسانی کا شکار ہونے والی لڑکی کو انصاف دلانے اور خواتین کے تحفظ کی اہمیت  واضح کرنے کیلئے کیا گیا۔   بی جے پی کے عہدیداروں اور کارکنوں کی ایک بڑی تعداد ان کی رہائش گاہ کے سامنے جمع ہوئی ۔ جب  اناملائی نے خود کو ۶؍کوڑے مارے تو وہاں موجود افراد نے نعرہ لگایا،’’ویتری ویل.. . ویرا ویل‘ (نیزے کی جیت، بہادری کی جیت۔ )  وہاں جمع کئی خواتین نے بلک بلک کر رونا شروع کر دیا اور بی جے پی لیڈر سے اپیل کی کہ وہ مظاہرہ کرنے کیلئے خود پر اس طرح تشدد  نہ کریں۔

یہ بھی پڑھئے: ہندوستانی خواتین ٹیم نے ویسٹ انڈیز کا مکمل صفایا کردیا

کوڑے مارنے کے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے اناملائی نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ۴۸؍ دن کا اپواس کریں گے اور بھگوان موروگا کے تمام ۶؍ مقامات کا دورہ کریں گے اور ان سے شکایت کریں گے۔ انہوں نے ڈی ایم کے کو اقتدار سے بے دخل کرنے تک جوتے نہ پہننے کا عہد کیا اور کہا کہ ان کا سیاسی نقطہ نظر آج سے بالکل مختلف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تین سال سے زیادہ انتظار کرنے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ بہت ہو چکا ہے اور ڈی ایم کے حکومت کا مقابلہ کریں گے۔ 
  دریں اثناء ڈی ایم کے   کے وزیر اور پارٹی تنظیمی سیکریٹری آر ایس بھارتی نے  اناملائی کے  مظاہرہ کو ڈراما قرار دیا۔ 
 اسی دوران ریاستی وزیر تعلیم گوائی چیزیان نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’ ریاستی حکومت خواتین کے قومی کمیشن (این سی ڈبلیو) کو مکمل تعاون فراہم کرے گی جس نے جنسی ہراسانی کے واقعے میں از خود کارروائی شروع کی ہے۔  ڈی ایم کے حکومت اس معاملے کو بے نقاب کرے گی اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مجرم کو سخت سزا ملے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK