• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایک گائوں جہاں بچے اسکول جانے کیلئے ماں باپ کے کندھوں پر بیٹھ کر ندی پار کرتے ہیں

Updated: December 28, 2023, 8:21 AM IST | washim

واشم ضلع کے گوہوگائوں میں ندی پر پل نہ ہونے کی وجہ سے کئی حاملہ خواتین اسپتال پہنچنے سے قبل اپنی جانیں گنوچکی ہیں

People cross the river themselves daily because of their children
لوگ اپنے بچوں کی وجہ سے خود بھی روزانہ ندی پار کرتے ہیں

واشم و بلڈانہ ضلع کی سرحد پر   پین گنگا ندی کے کنارے ۴؍ ہزار کی آبادی والا  گوہوگاؤں (ہاڈے)   واقع ہے۔ یہاںگاؤں سے گزرنے والی ندی پر کوئی پل نہیں ہے جس کی  وجہ سے گاؤں کے بچے، خواتین اور طلبہ کو روزانہ اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر ندی پار کرنی پڑتی ہے۔  روزانہ گاؤں کے مریضوں، حاملہ خواتین  اور طلبہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
 بچے خود ندی پار نہیں کر پاتے اس لئے  ان کے ساتھ ان  کے   والدین کو بھی ہر صبح و شام ندی پار کرنی  پڑتی ہے۔ یہ صورت حال تقریباً دس ماہ رہتی ہے (جب بارش نہ ہو رہی ہو)۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ  اس پین گنگا ندی پر پل نہ ہونے کی وجہ سے کئی حاملہ خواتین اپنی جانیں گنوا چکی ہیں لیکن انتظامیہ کا گائوں کے باشندوں کے مسائل کی کوئی فکر نہیں ہے۔ ندی پر پل تعمیر کرنے کے تعلق سے اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔  
پل تعمیر کرو ورنہ الیکشن کا بائیکاٹ ہوگا
 پل نہ ہونے کی وجہ سے گائوں والوں کو کئی سال  سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ بروقت علاج نہ ہونے سے کئی لوگ اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں لیکن انتظامیہ کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔ ناراض گاؤں والوں نے انتباہ دیا ہے کہ انتظامیہ اس ندی پر پل و سڑک تعمیر کرے، ورنہ آئندہ پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ گوہوگاؤں کے سر پنچ وکاس ہاڑے کا کہنا ہے کہ ہمیں بہت پریشانی اٹھانی پڑتی ہے، والدین کو روزانہ اپنے بچوں کو کندھوں پر بٹھا کر سوناٹی گاؤں جانے کیلئے ۳۰۰؍  فٹ ندی کا پاٹ عبور کرنا پڑتا ہے۔  حکومت  جلد از جلد ندی پر پل اور سڑک تعمیر کرے ورنہ آئندہ انتخابات کا ہم بائیکاٹ کرنے والے ہیں۔ یاد رہے کہ ریاست میں یہ واحد گائوں نہیں ہے جہاں ایسی صورتحال ہے۔ اس سے قبل کئی اور بھی مقامات سے اس طرح کی خبریں آچکی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK