Inquilab Logo Happiest Places to Work

’آپ ‘ پر کسانوں کی املاک چوری کرنے کا الزام

Updated: March 25, 2025, 9:48 AM IST | Amritsar

بھارتیہ کسان یونین کے لیڈرگردیپ سنگھ چہل نےکہا کہ ان کا سامان’ آپ‘ اراکین کے گھروں میں ملا ہےاوراس میں پولیس بھی ملوث ہے۔

Punjab police are facing allegations of forced labour with farmers. Photo: INN
پنجاب پولیس پر کسانوں کے ساتھ جبروزیادتی کے الزامات لگ رہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

کسان  لیڈروں نے جنہیں پولیس نے گزشتہ دنوںکھنوری  اور شمبھوبارڈر سے منتشر کردیا تھا اور جائے احتجاج سے ان کا سامان وغیرہ ہٹا دیا تھا ، دعویٰ کیا ہے کہ ان کے سازو سامان  اور املاجک عام آدمی پارٹی (آپ) کے لیڈر چرا کر اپنے گھر لے گئے ۔ کسانوں نے کہا ہےکہ آپ کے لیڈروں نے ان کے ٹریکٹر ، ٹریلر چرالئے اور اس میںپنجاب پولیس بھی ملوث ہے۔ گزشتہ ہفتہ ہی شمبھو اور کھنوری بارڈر پر  احتجاج کرنے والے کسانوں  کے خلاف کارروائی ہوئی تھی۔ اس دوران سیکڑوں کسانوں کو حراست میں بھی لیا گیا تھا۔ اس دوران بلڈوزر ایکشن  پروزیر اعلیٰ بھگونت مان کی قیادت والی پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھائے گئے تھے۔ٹائمس آف انڈیا اور دیگر نیوز پورٹلز کی رپورٹ کے مطابق بی کے یو (ایکتا سدھو پور) کے سیکریٹری گردیپ سنگھ چہل نے کہا’’پولیس کی نگرانی میں رکھا سامان اب آپ اراکین اسمبلی اور ان کے حامیوں کے گھروں میں ملا ہے ۔ ان میں ٹریکٹر، ٹریلر، ریفریجریٹرس، اے سی، انورٹر، بستر اور گیس سلنڈر شامل ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی کسان  لیڈر نے حکومت سے ان کو ہوئے نقصان کا معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے الزام لگایا کہ چوری ہوئے ٹریکٹر اور ٹرالیوں کو سستی قیمتوں میں فروخت کر دیا گیا ہے۔ خبر ہے کہ لوہ سمبلی گاؤں سے۳؍ اوراور سُہرون اور کھندولی گاؤں سے ایک ایک سمیت۶؍ ٹریکٹر برآمد ہوئے ہیں۔پنجاب پولیس کو نشانہ بناتے ہوئے سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) کی قومی کو آرڈی نیشن کمیٹی نے پورے ہندوستان کے کسانوں سے۲۸؍ مارچ کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
کسان سنگھ نے اپنے ایک بیان میں کہا’’ایس کے ایم کی قومی  رابطہ کمیٹی  ملک بھر کے کسانوں سے۲۸؍مارچ کو پنجاب میں احتجاج کرنے والے کسانوںپر پولیس کی جابرانہ کارروائی کے خلاف ملک بھر کے اضلاع میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتی ہے۔‘‘ایس کے ایم نے کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم) اور ایس کے ایم (غیر سیاسی) سمیت سبھی کسان تنظیموں  سے مشترکہ معاملوں پر اتحاد کا مظاہر ہ کرنے  اور `جابرانہ کارروائی کے خلاف متحد ہونے کیلئےآگے آنے کی اپیل کی ہے۔
پنجاب پولیس ۸۰۰؍ کسانوں کو رہا کرچکی ہے
ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس  نے پیر کو کہا کہ وہ فوری  طور پر مزید۴۵۰؍ کسانوں کو رہا کرے گی جنہیں گزشتہ ہفتے شمبھو اور کھنوری میں احتجاجی مقامات پر کریک ڈاؤن کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ۸۰۰؍ کسانوںکو پہلے رہا کیاجاچکا ہے۔ڈاکٹر سکھ چین سنگھ گل، انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی)، ہیڈ کوارٹر نے کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے کسانوں بشمول خواتین، معذور افراد، طبی حالات میں مبتلا کسانوں اور۶۰؍سال سے زائد عمر کے کسانوں کی فوری رہائی کی ہدایت دی ہے۔پنجاب حکومت کی ہدایت کے مطابق ہم  ایسے کسانوں کی رہائی کو ترجیح دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ کسی کو بھی کسانوں کے سامان کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کسانوں کے سامان کے بارے میں تشویش کو دور کرنے کیلئے پٹیالہ ضلع کی پولیس نے ایس پی رینک کے افسر جسبیر سنگھ کو بھی نوڈل افسر کے طور پر مقرر کیا ہے اور کسانوں کو جنہیں اپنی  املاک(ٹریکٹر ،گاڑیاں اور گیس سلنڈر وغیرہ) سے متعلق تشویش کا  ہے وہ فوری مدد کیلئے ان سے براہ راست موبائل نمبر 90713-00002 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پٹیالہ پولیس پہلے ہی اس سلسلے میں تین ایف آئی آر  درج کر چکی ہے۔
کسانوں کا صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم 
 کسان وِچار سنگٹھن کے عہدیداروں نے پنجاب اور ہریانہ کے کھنوری اور شمبھو  بارڈر پر پُر امن طریقے سے دھرنا دینے والے کسانوں کو ہٹانے اور کسان لیڈروں کی گرفتاری پر برہمی ظاہر کی ہے۔ صدرجمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم ضلع انتظامیہ کو سونپتے ہوئے انہوں نے گرفتار کسان لیڈروںکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ میمورنڈم پر ہریوم، ستیندر سنگھ، رشیپال سنگھ، کشن پال سنگھ، راجندر سنگھ وغیرہ کے نام درج تھے۔
سنیوکت کسان مورچہ  نے ۲۸؍ مارچ کوملک بھر میں ضلعی سطح کے احتجاج کی  اپیل کی ہے۔یہ احتجاج پنجاب میں کسانوں پر پولیس کے مظالم کے خلاف کیا جائے گا۔ ایس کے ایم نے عام آدمی پارٹی حکومت کرنے والی پنجاب حکومت پر الزام لگایا اور کہا کہ وہ کارپوریٹ قوتوں اور کارپوریٹ کی حمایت یافتہ مرکزی حکومت کے دباؤ میں کام کر رہی ہے۔ ادھرپولیس نے کہا ہے کہ وہ بھی ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے۔ڈی آئی جی پٹیالہ رینج مندیپ سنگھ سندھونے بتایا کہ پولیس بھی ہر طرح سے تیار ہے اور کھنوری سرحد سے کسانوں کو ہٹانے کا منصوبہ ’ کلین سویپ ‘ کے تحت بنایا گیا تھا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK