آپ کے کنوینر اروند کیجریوال، آپ کے سینئر لیڈر منیش سسودیا اور راجیہ سبھاکے رکن سنجےسنگھ نے نشانہ بنایا۔
EPAPER
Updated: January 22, 2025, 12:47 PM IST | Agency | New Delhi
آپ کے کنوینر اروند کیجریوال، آپ کے سینئر لیڈر منیش سسودیا اور راجیہ سبھاکے رکن سنجےسنگھ نے نشانہ بنایا۔
راون سے متعلق عام آدمی پارٹی ( آپ) نے بی جے پی پر شدید تنقید کی۔ آپ کے کنوینر اروند کیجریوال نے کچی آبادیوں اور غریبوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر دہلی میں بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو وہ آپ کو آسیب کی طرح نگل جائے گی۔
کیجریوال نے منگل کو ` ایکس ` پر ایک ویڈیو جاری کیا اور کہا، ’’میں نے پیر کو کہا تھا کہ راون سونے کے ہرن کی شکل میں آیا ہے۔ اس کے بعد آج پوری بی جے پی میرے گھر کے سامنے دھرنے پر بیٹھی ہے اور کہہ رہی ہے کہ میں نے راون کی توہین کیسے کی؟ آخر بی جے پی والے راون سے اتنا پیار کیوں کرتے ہیں ؟ میں دہلی کی جھگی جھو پڑی بستیوں اور غریبوں کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ اگر یہ لوگ آئے تو آپ کو آسیب کی طرح نگل جائیں گے۔ ‘‘
اسی دوران آپ کے سینئر لیڈر منیش سسودیا نے ` ایکس ` پر کہا، ’’کل کیجریوال نے ایک جلسہ عام میں راون سے متعلق ایک تبصرہ کیا اور پوری بی جے پی فوراً راون کے دفاع میں کود پڑی، جیسے وہ خود راون کی اولاد ہوں۔ ان کی سیاست اس قدر گر چکی ہے کہ اب انہوں نے راون جیسی علامتوں کا سہارا لے کر اپنے جھوٹے بیانات کو درست ثابت کرنا شروع کر دیا ہے۔ میں دہلی کے عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ ان کے اصلی ارادوں کو پہچانیں۔ انتخابات کے بعد وہ غریبوں، مزدوروں اور جھگی جھوپڑی والوں کیلئے راون سے بھی بڑا خطرہ ثابت ہوں گے۔ ‘‘
انہوں نے کہا، ’’ ان سے ہوشیار رہنا بہت ضروری ہے کیونکہ ان کا اصل ایجنڈا صرف اقتدار حاصل کرنا ہے۔ وہ کچی آبادیوں کو گرانے اور سرکاری زمینوں پر قبضہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ ان کے جھوٹے ڈراموں سے ہوشیار رہیں اور صحیح فیصلہ کریں۔ ‘‘
آپ کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے کہا `’’بی جے پی کا صرف ایک نعرہ ہے، راون ہمارا آئیڈیل ہے۔ ان کا آئیڈیل راون ہے۔ میں بہت حیران ہوں کہ پوری بی جے پی اپواس اور بھوک ہڑتال کر کے کہہ رہی ہے کہ کیجریوال نے راون کی توہین کی ہے۔ ‘‘ ان کے مطابق، ’’ اس کا صاف مطلب ہے کہ بی جے پی والے راون کی اولاد ہیں، اس لئے میں دہلی کے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہوشیار رہیں۔ انتخابات سے پہلے ان کا اصلی کردار دہلی اور ملک کے عوام کو معلوم ہو گیا ہے۔ ‘‘